اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ای الیون چلڈرن پارک میں غیر قانونی تعمیرات روکنے اور پارک کو اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

جسٹس محمد آصف نے ای الیون چلڈرن پارک میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔  

ای الیون کے رہائشیوں نے چلڈرن پارک پر قبضے اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔ پٹیشنرز کی جانب سے ایڈووکیٹ کاشف علی ملک دیگر وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ گرین ایریا یا پبلک پارک کو کمرشل ایریا میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مسلح افراد ہیوی مشینری کے ساتھ پارک میں داخل ہوئے اور بچوں کے جھولے اکھاڑ دیے، جس سے ای الیون کے رہائشی شدید پریشانی کا شکار ہوئے اور ان کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے ہیں۔  

وکیل کاشف علی ملک نے عدالت کو آگاہ کیا کہ متاثرین میں لاہور ہائی کورٹ کے ایک سینئر جج بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ سی ڈی اے کے علم میں لانے کے باوجود اتھارٹی غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات ختم کرانے میں ناکام رہی۔  

کاشف علی ملک ایڈووکیٹ نے یہ بھی بتایا کہ قابضین کو غیر قانونی تعمیرات سے روکنے پر علاقے میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔  

عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کو فوری طور پر روکنے اور چلڈرن پارک کو اصل حالت میں بحال کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔  

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات

پڑھیں:

رولز بن چکے، ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کمرشل بلڈنگ تعمیر نہیں ہوسکتی، ہائیکورٹ

لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وکیل ایل ڈی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس سے متعلقہ رولز منظور ہو چکے ہیں، رولز بن چکے ہیں ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کوئی بھی کمرشل بلڈنگ تعمیر شروع نہیں کر سکتی، ممبران جوڈیشل کمیشن کی سی ٹی او لاہور کے ساتھ کرکٹ میچز میں ٹریفک کی صورتحال کے حوالے سے میٹنگ ہوئی، عدالت نے ہدایت کی کہ ٹریفک کے رش والی جگہ پر مناسب پولیس اہلکار ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے موجود ہونے چاہیے، جوڈیشل کمیشن نے پانی کو محفوظ بنانے اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں سولڈ ویسٹ کو ضائع کرنے کے پراجیکٹس اور گیسز کے استعمال کے حوالے بھی تحریر کیا گیا ہے، پنجاب بھر میں 400 فلوٹنگ تالاب کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ تمام اقدامات قابل تعریف ہیں، پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی جوڈیشل کمیشن کے ممبران کو اپنی رپورٹس جمع کرواتی رہے، ایک کنال یا اس اسے زائد رقبے کے گھروں میں گرے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا ہونا لازمی شرط ہے، ممبران جوڈیشل کمیشن نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کی حفاظت کے لیے قابل ستائش کام سر انجام دیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 26 نومبر احتجاج میں گرفتار تحریک انصاف کے 120 کارکنان کی رہائی کا حکم
  • سینیارٹی کا معاملہ:اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کا سپریم کورٹ سے رجوع ،جسٹس سرفراز ڈوگر کو کام سے روکنے استدعا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنیارٹی کے معاملے پر قانونی جنگ، 5 ججز نے وکیل کرلیے
  • سندھ بلڈنگ،ضلع وسطی میں عمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات تیز
  • 26نومبر احتجاج ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی120 پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتیں منظور، رہاکرنے کا حکم
  • رولز بن چکے، ری سائیکلنگ پلانٹ کے بغیر کمرشل بلڈنگ تعمیر نہیں ہوسکتی، ہائیکورٹ
  • سندھ بلڈنگ ،آصف رضوی کی سرپرستی ،سرکاری اراضی پر کمرشل تعمیرات مکمل
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سیکٹر ای الیون میں چلڈرن پارک کو دو ہفتوں میں اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم
  • سندھ بلڈنگ ، غیر قانونی تعمیرات کے سرپرست عاصم صدیقی کا تبادلہ