اداکارہ بننے کا کبھی سوچا نہیں تھا، حادثاتی طور پر بنی: سجل علی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ سجل علی نے اداکاری کو بطور پیشہ اپنانے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
لالی، بالی و ہالی ووڈ میں جاندار اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ سجل علی نے اپنے کیریئر کا آغاز 2011ء میں ڈرامہ سیریل ’محمود آباد کی ملکائیں‘ سے کیا تھا۔
یہ ڈرامہ سیریل ہمایوں سعید کے پروڈکشن ہاؤس ’سکس سِگما پلس‘ کی تخلیق تھا۔
اس ڈرامہ سیریل کے آن ایئر ہونے کے بعد سجل علی نے پھر کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور کامیابی کی منازل طے کرتی چلی گئیں۔
سجل علی نے ناصرف پاکستان میں اپنی بہترین اداکاری سے شائقین کے دلوں میں گھر کیا ہے بلکہ بالی اور ہالی ووڈ فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
اداکارہ نے حال ہی میں ایک تقریب کے دوران انکشاف کیا ہے کہ میں نے کبھی اداکارہ بننے کا سوچا نہیں تھا، اداکاری میں آنا اور بطور پیشہ اداکاری کو اپنانا یہ سب حادثاتی طور پر ہوا تھا۔
سجل علی نے یہ بھی کہا ہے کہ جب میں انڈسٹری میں آئی تھی تو میری کافی کم عمر تھی، میں خود کو خوش نصیب محسوس کرتی ہوں کہ میں نے اس پیشے کو اپنایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سجل علی نے
پڑھیں:
فلسطینی عوام یمن کے باوقار موقف کو کبھی فراموش نہیں کرینگے، ابوعبیدہ
ابو عبیدہ نے اتوار کی شام ایک مختصر بیان میں کہا کہ "یمن کے مخلص بھائی فلسطین اور مسجد الاقصیٰ سے وفاداری کے لیے اپنے قیمتی خون اور اپنے برادر ملک کے وسائل کی بھاری قیمت ادا کرنے کے باوجود غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے صیہونی وجود کے قلب کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ القسام بریگیڈ کی جانب سے غزہ کے مظلومین کی حمایت میں اہل یمن کی قربانیوں کو ایک بار پھر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے قابض اسرائیل کے خلاف مزاحمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کے یمن کے عزم کو سراہا ہے۔ ابو عبیدہ نے اتوار کی شام ایک مختصر بیان میں کہا کہ "یمن کے مخلص بھائی فلسطین اور مسجد الاقصیٰ سے وفاداری کے لیے اپنے قیمتی خون اور اپنے برادر ملک کے وسائل کی بھاری قیمت ادا کرنے کے باوجود غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے صیہونی وجود کے قلب کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین اور اس کے عوام "اپنے شانہ بشانہ اس باوقار موقف کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ یہ پختہ عزم جو اس قوم کی بھلائی اور اس غاصب ریاست کی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے اگر ارادہ اور ایمان کے ساتھ ساتھ عمل کرنے کی صلاحیت بھی ہو، چاہے وہ کتنا ہی معمولی کیوں نہ ہو وہ بہت اہم ہوتا ہے۔