امن و امان کے قیام اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اہم پیش رفت WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)امن و امان کے قیام اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی اور محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبائی امپلیمینٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دے دی۔
ترجمان ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سیکرٹری داخلہ پنجاب صوبائی امپلیمینٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، صوبائی کمیٹی تمام ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹیوں کی ماہانہ کارکردگی اور رپورٹس کا جائزہ لے گی۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی کمیٹی، ضلعی سطح پر موجود خامیوں کی نشاندھی کر کے چیلنجز سے بروقت نمٹنے میں معاون ہوگی، کمیٹی نیشنل ایکشن پلان اور ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لے گی۔
بیان کے مطابق ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹیوں کے ٹی او آرز میں سمگلنگ، منشیات اور بجلی چوری کی روک تھام، غیر قانونی پٹرول پمپس اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور اشیاء کی ترسیل روکنا شامل ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کمیٹی کے ٹی او آرز میں غیر قانونی آبادکاریوں کو روکنا، مدارس کی رجسٹریشن کرنا اور سیف سٹیز کا قیام شامل ہے، صوبائی کمیٹی تمام اضلاع میں قائم ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹیوں کی استعداد میں اضافے کیلئے راہنمائی کریگی۔
بیان میں کہا گیا کہ صوبائی امپلیمینٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی ممبران میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی شامل ہوں گے، کمیٹی ممبران میں جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل انٹیلیجنس بیورو، ایم ڈی سیف سٹیز اتھارٹی، سپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سپیشل سیکرٹری سکول ایجوکیشن شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ممبران میں ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز پنجاب، ایف آئی اے، انٹی نارکوٹکس فورس، کسٹمز اور حساس اداروں کے افسران شامل ہوں گے، ایڈیشنل سیکرٹری (انٹرنل سکیورٹی) محکمہ داخلہ کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے، صوبائی امپلیمینٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ منعقد ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: نیشنل ایکشن پلان

پڑھیں:

سپریم کورٹ انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو، جسٹس منصور اور عائشہ اطہر شامل نہیں

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کے سینئر ججوں کے درمیان تصادم اس وقت شدت اختیار کر گیا جب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ہائی کورٹس کے ججوں کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے خلاف خط لکھنے والے4 ججوں کو انتظامی کمیٹیوں سے ہٹا دیا گیا۔

چیف جسٹس کی طرف سے تشکیل نو کی گئی کمیٹیوں میں جسٹس منصور ،جسٹس منیب ،جسٹس عائشہ اور جسٹس اطہر من اللہ کو شامل نہیں کیا گیا۔

جسٹس منصور علی شاہ کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں مشیر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا،وہ ایک سال سے وہاں فرائض سرانجام دے رہے تھے۔جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک کو لا کلرک شپ پروگرام کمیٹی کی کمیٹی سے ہٹا دیا گیا۔

اب جسٹس محمد علی مظہر سربراہی کریں گے، جسٹس گل حسن اورنگزیب دوسرے رکن ہیں، جسٹس عقیل احمد عباسی کو سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی سے ہٹا دیا گی، جسٹس اطہر من اللہ کوآرکائیو اینڈ میوزیم کمیٹی سے بھی ہٹا دیا گیا اور جسٹس عرفان سعادت خان کو بھی کسی بھی کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔

واضح رہے چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں8 ججوں کی تقرری پر غور کیلئے جے سی پی کا اجلاس طلب کیا تو4 ججوں نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کیلئے فل کورٹ کی تشکیل کی درخواست پر فیصلہ آنے تک نئی تقرریوں کی مخالفت کی۔

جسٹس شاہ اور جسٹس منیب اختر نے 10 فروری کو جے سی پی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ اب انہیں انتظامی کمیٹیوں سے ہٹا دیا گیا۔

چیف جسٹس 6 رکنی کیس مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ہونگے۔ جس میں جسٹس نعیم افغان ،جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس شفیع صدیقی اور ایڈیشنل رجسٹرار اور ڈائریکٹر آئی ٹی بھی شامل ہیں۔

جسٹس مسرت ہلالی کوکے پی کے کی انسداد دہشتگردی عدالتوں کی نگران جج مقرر کیا گیا ہے ۔جسٹس ملک شہزاد پنجاب، جسٹس ہاشم کاکڑ کو بلوچستان کی انسداد دہشتگردی عدالتوں کا نگران مقررکیا گیا ہے ۔جسٹس صلاح الدین پنور سندھ ،جسٹس عامر فاروق اسلام آباد کی اے ٹی سی عدالتوں کے نگران ہوں گے۔

سپریم کورٹ کی بلڈنگ کمیٹی کی سربراہی جسٹس جمال مندوخیل کے سپرد کر دی گئی ۔ جسٹس شفیع صدیقی ،جسٹس عامر فاروق ارکان ہونگے۔چیف جسٹس آئی ٹی کمیٹی کے سربراہ ،جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس گل حسن ارکان ہونگے۔

ریسرچ سینٹر کمیٹی کی سربراہی جسٹس شاہد بلال حسن کے سپرد کر دی گئی، جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس عامر فاروق ارکان ہونگے۔جسٹس محمد علی مظہر لا کلرک پروگرام کمیٹی کے سربراہ، جسٹس گل حسن ارکان ہونگے ۔

فوری انصاف اور ماڈل کورٹس سے متعلق کمیٹی کے سربراہ جسٹس ملک شہزاد جبکہ جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس صلاح الدین، جسٹس اشتیاق ابراہیم ارکان ہونگے ۔

متعلقہ مضامین

  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی چیمپیئنز ٹرافی کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کی ہدایت
  • نگراں دور حکومت میں بھرتیاں؛ پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ چیلنج کر دیا
  • پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں نکاسی آب کا نیا نظام لانے کا فیصلہ، میگا پلان منظور
  • کراچی‘ شائقین کرکٹ کی پارکنگ کیلیے خصوصی ٹریفک پلان مرتب
  • کراچی؛ پولیس نے ایک ماہ سے لاپتہ 2 بچوں کی تلاش کیلیے پنجاب کے مزاروں پر پوسٹر آویزاں کردیے
  • سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد یار ولانہ رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات 
  • پنجاب میں امن و امان کے قیام کیلئے صوبائی امپلیمینٹیشن کوآرڈینیشن کمیٹی قائم
  • سپریم کورٹ انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل نو، جسٹس منصور اور عائشہ اطہر شامل نہیں
  • حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنکے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد