Daily Ausaf:
2025-02-20@20:42:45 GMT

سندھ حکومت کا آج سے تمام چارجڈ پارکنگ ختم کرنے کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے آج سے تمام چارجڈ پارکنگ ختم کرنے کا اعلان کردیا۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہےکہ صوبائی حکومت نے آج سے تمام چارجڈ پارکنگ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے بعد کوئی چارجڈ پارکنگ جاری رہی تو وہ غیرقانونی ہوگی، اگر کوئی چارجڈ پارکنگ نظر آئے تو صحافی حکومت کو اطلاع دیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: چارجڈ پارکنگ

پڑھیں:

تاجکستان کا خواتین کے لباس کے حوالے سے نئے ضوابط جاری کرنے کا اعلان

دوشنبے(نیوز ڈیسک)تاجکستان کی حکومت نے خواتین کے لباس کے لیے نئے رہنما اصول مرتب کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے ایک کتاب کی شکل میں شائع کیا جائے گا۔ یہ اقدام ملک میں خواتین کے لباس پر حکومتی کنٹرول کو مزید سخت کرنے کی ایک کڑی ہے۔

لباس اور ثقافتی شناخت

وسطی ایشیا کے مسلم اکثریتی ملک تاجکستان میں حکومت سماجی امور پر سخت کنٹرول رکھتی ہے، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے حوالے سے۔ گزشتہ برس حکومت نےقومی ثقافت سے مطابقت نہ رکھنے والے لباس پر پابندی عائد کی تھی اور اب ’اسلامی ثقافتی اثرات‘ کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

تاجکستان میں روایتی خواتین کا لباس عام طور پر رنگ برنگی کڑھائی شدہ لمبی آستینوں والی قمیص پر مشتمل ہوتا ہے، جو ڈھیلے پاجامے کے ساتھ پہنی جاتی ہے۔ حکومت کی جانب سے اب ایک نئی کتاب شائع کی جا رہی ہے جو خواتین کے لیے لباس کے متعلق مزید ’سفارشات‘ فراہم کرے گی۔

نئی کتاب میں کیا ہوگا؟

وزارت ثقافت کے ایک عہدیدار خورشید نظامی کے مطابق، یہ کتاب جولائی میں شائع کی جائے گی اور ابتدا میں عوام کو مفت فراہم کی جائے گی۔ اس کتاب میں بتایا جائے گا کہ مختلف عمر کی خواتین کو کس موقع پر کیا پہننا چاہیے، چاہے وہ گھر پر ہوں، تھیٹر میں ہوں یا کسی تقریب میں شریک ہوں۔

نظامی کے مطابق، یہ کتاب پہلے شائع ہونے والی گائیڈز سے زیادہ معیاری ہوگی، جس میں اعلیٰ معیار کی طباعت، خوبصورت تصاویر، تاریخی حوالہ جات اور جامع وضاحتیں شامل ہوں گی۔

اسلامی لباس پر پابندی

اگرچہ تاجکستان ایک سرکاری طور پر سیکولر ریاست ہے، لیکن اس کی سرحدیں افغانستان کے ساتھ ملتی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی و لسانی روابط بھی موجود ہیں۔ تاہم، تاجک حکومت اسلامی لباس، خاص طور پر حجاب، کو عوامی زندگی میں ممنوع قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ صدر امام علی رحمان نے حجاب کو سماجی مسئلہ قرار دیا ہے، اور حکومتی ادارے خواتین کو روایتی تاجک لباس پہننے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، تاجکستان میں ’مذہبی انتہا پسندی‘ سے نمٹنے کے نام پر داڑھی رکھنے پر بھی غیر اعلانیہ پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور لمبی داڑھیوں کو مشکوک سمجھا جاتا ہے۔

انتہا پسندی کے خلاف سخت اقدامات

حالیہ برسوں میں تاجکستان میں اسلام کے نام پر دہشتگردی کے خلاف کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ گزشتہ سال، چار تاجک شہریوں پر ماسکو کے قریب ایک کنسرٹ ہال میں قتل عام کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، 2015 میں داعش کے عروج کے دوران بہت سے تاجک شہری اس تنظیم میں شامل ہو گئے تھے، جس کے بعد حکومت نے انتہا پسندی کے خلاف مزید سخت پالیسیاں اپنانا شروع کیں۔

تاجکستان میں خواتین کے لباس سے متعلق نئے رہنما اصول اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ حکومت سماجی معاملات پر اپنی گرفت مزید سخت کر رہی ہے۔ مذہبی اور ثقافتی شناخت کے درمیان تنازعہ جاری ہے، اور یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ تاجک حکومت روایتی ثقافت کو برقرار رکھنے کے نام پر اسلامی لباس اور داڑھی جیسی مذہبی علامات پر سختی کر رہی ہے۔ یہ پالیسیز ملک میں آزادی اور سماجی روایات کے درمیان توازن پر بھی سوالات اٹھاتی ہیں۔

مزیدپڑھیں:ہوٹل میں جاسوس کیمروں سے بچنے کیلئے تنہا خاتون نے بیڈ پر اپنا خیمہ تیار کرلیا

متعلقہ مضامین

  • تاجکستان کا خواتین کے لباس کے حوالے سے نئے ضوابط جاری کرنے کا اعلان
  • وزیر داخلہ سندھ کا مصطفیٰ قتل کیس میں جج کی بے ضابطگیوں پر چیف جسٹس کو خط ارسال کرنے کا اعلان 
  • چیمپئینز ٹرافی؛ اینیمیٹڈ پرومو نے مداحوں کو خوش کردیا
  • حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس مبارک پرصوبائی حکومت کا آج عام تعطیل کا اعلان
  • صوبائی وزیر شرجیل میمن کے احکامات نظرانداز
  • 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری
  • شرجیل میمن کا حکم نظرانداز، کراچی میں چارجڈ پارکنگ مافیا کا راج برقرار
  • سندھ حکومت کا تمام چارجڈ پارکنگ ختم کرنے کا اعلان
  • سندھ حکومت نے 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا