مریم نواز کی کارکردگی سے پی پی کو پریشر محسوس ہوتا ہے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ مریم نواز کی کارکردگی سے پیپلز پارٹی کو پریشر محسوس ہوتا ہے۔
’نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گورنر پنجاب تو بہت کچھ کہتے رہتے ہیں، ان کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیا کریں، ان کی باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، گورنر پنجاب کے کہنے سے تو کوئی وزیرِ اعظم بنے گا اور نہ ہٹے گا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ سندھ کے تاجروں نے مریم نواز کی انتظامی کارکردگی کی تعریف کی تو ان کی شامت آ گئی تھی، مجھے معلوم ہوا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اپنے ترجمانوں کو کہا ہے کہ سیٹ بلٹ باندھ لیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم حتی الامکان کوشش کرتے ہیں کہ بیانات پر ردِ عمل نہ دیں، سندھ میں کوئی پراجیکٹ شروع ہوتا ہے تو ہمیں خوشی ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک امریکا تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، مریم نواز
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاک امریکہ تعاون کے نئے باب کا آغاز ہوچکا ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
مریم نواز سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک امریکہ تعلقات، سرمایہ کاری اور تجارتی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کرنے والوں میں کانگریس مین ٹام سوزی، جوناتھن جیکسن، پولیٹیکل آفیسر نکھل ہاکن، قائم مقام امریکی سفیر نتالی بیکر اور امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز شامل تھے۔
ملاقات میں پاک امریکا تعلقات کے استحکام اور فروغ کے لیے مؤثر اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے امریکی وفد کو پنجاب میں زرعی صنعت، آئی ٹی، توانائی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی اقدامات کر رہی ہے اور سرمایہ کاروں کو اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ذریعے تمام سہولیات ون ونڈو پلیٹ فارم پر فراہم کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے پارلیمانی سطح پر وفود کے تبادلوں میں اضافے کی تجویز بھی پیش کی اور کہا کہ پنجاب میں غیر ملکی اداروں کی سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاک امریکہ تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہو چکا ہے۔ ہم پاک امریکہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اس پارٹنرشپ میں مزید وسعت کی گنجائش موجود ہے۔ پنجاب نئی جہت دینے کے لیے تیار ہے۔