Daily Mumtaz:
2025-02-20@19:40:39 GMT
حماس جمعرات کو 4 یرغمالیوں کی لاشیں دے گی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس جمعرات کو 4 یرغمالیوں کی لاشیں دے گی اور ہفتے کو 3 یرغمالی رہا کرے گی۔
اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، غزہ میں موبائل گھروں اور خیموں کی ترسیل پر پابندی برقرار ہے۔
ادھر لبنان کے شہر صیدا میں ڈرون حملے میں حماس کمانڈر شہید ہوگیا۔
علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ نے ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں غزہ جنگ بندی معاہدے اور مسئلہ فلسطین پر تبادلہ خیال اور روس یوکرین جنگ روکنے کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حماس کا چار مغویوں کی لاشیں اور چھ قیدی اسرائیل کے حوالے کرنے کا اعلان
غزہ/یروشلم(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 فروری ۔2025 )حماس نے جمعرات کو چار مغویوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے اور ہفتے کو قیدیوں کا تبادلہ کرنے کا اعلان کیا ہے حماس کے مذاکرات کار خلیل الحیا نے کہا ہے کہ جن چار قیدیوں کی لاشیں واپس کی جائیں گی ان میں شری اور ان کے دو بچوں کفیر اور ایریل کی لاشیں بھی شامل ہیں اغوا کے وقت بیباس خاندان کے بچوں کی عمریں نو ماہ اور چار سال تھی یہ دونوں حماس کی قید میں موجود سب سے کم عمر یر غمالی تھے.(جاری ہے)
حماس کا الزام ہے کہ ان تینوں کی ہلاکت اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہوئی ہے تاحال اسرائیل کی جانب سے اس بارے میں کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے ان بچوں کے والد یارڈن کو رواں ماہ پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے خلیل الحیا کا کہنا ہے کہ حماس ہفتے کے روز مزید چھ قیدیوں کو بھی رہا کر ئے گی قیدیوں کی یہ تعداد طے شدہ تعداد سے دو گنا ہے. قیدیوں کے تبادلے میں رہائی پانے والوں میں سے دو کی شناخت ایورا مینگیستو اور ہشام السید کے نام سے ہوئی ہے جنہیں اس وقت پکڑا گیا تھا جب وہ غزہ میں داخل ہوئے تھے اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار تھے اس کے بدلے میں اسرائیل گزشتہ سال اکتوبر کے بعد گرفتار کی جانے والی تمام خواتین اور 19 سال سے کم عمر مردوں کو رہا کرے گا اس کے علاوہ مصر کے راستے ملبہ ہٹانے کی کچھ مشینری لانے کی بھی اجازت دی جائے گی. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ ہفتے کو چھ اسرائیلی قیدیوں کو رہا اور جمعرات کو چار دیگر کی لاشیں واپس کی جائیں گی یہ رہائی بظاہر اسرائیل کی جانب سے تباہ حال غزہ پٹی میں عارضی مکانات اور تعمیراتی سامان لے جانے کی اجازت دینے کے بدلے میں ہو رہی ہے یہ چھ قیدی جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے آخری زندہ قیدی ہوں گے جو اسرائیلی جیلوں میں قید سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے میں چھوڑے جا رہے ہیں. حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے ریکارڈ شدہ بیان میں کہا کہ جو لاشیں واپس کی جا رہی ہیں ان میں بیباس خاندان کے افراد بھی شامل ہیں اسرائیل نے اس خاندان کے افراد کی موت کی تصدیق نہیں کی جبکہ وزیر اعظم کے دفتر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حماس کے اعلان کے بعد تصاویر، نام اور افواہیں‘ نہ پھیلائیں. قیدیوں میں ایلیا کوہن، طال شوہام، عمر شیم توو، عمر ونکیرٹ، ہشام السید، اور اویرہ منگستو شامل ہیں جن کے ناموں کی فہرست اسرائیلی ادارے ہوسٹیج اینڈ مسنگ فیملیز فورم نے جاری کی ہے ایک اسرائیلی عہدیدار نے بتایا کہ وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو نے قیدیوں کی رہائی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے طویل عرصے سے زیر التوا عارضی مکانات اور تعمیراتی سامان غزہ لے جانے کی اجازت دی ہے پچھلے ہفتے حماس نے دھمکی دی تھی کہ وہ قیدیوں کی رہائی کو روک سکتی ہے کیونکہ اسرائیل نے عارضی مکانات اور بھاری مشینری کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی تھی جسے حماس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی قرار دیا تھا. مصر کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق اسرائیل نے منگل کو ملبہ ہٹانے والی مشینری کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رفح کی سرحد کے قریب فلسطینی علاقے میں دو بلڈوزر دیکھے جو ملبہ ہٹا رہے تھے ایک مصری ڈرائیور نے بتایا کہ درجنوں بلڈوزر اور ٹریکٹر ایک اور گزرگاہ پر موجود ہیں اور اسرائیلی اجازت کا انتظار کر رہے ہیں ادھرورلڈ بینک، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق جنگ کے باعث غزہ کی تعمیر نو پر 53.2 ارب ڈالر لاگت آسکتی ہے جنگ سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ تقریباً 30 ارب ڈالر ہے جن میں سے نصف مکانات کی تباہی پر مشتمل ہے.