سیاستدانوں کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر بیٹھنا ہوگا، اسد عمر
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ مسائل کا حل اتفاق رائے سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر بیٹھنا ہوگا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ آج جتنی بے توقیر ہے شاید ہی کبھی ماضی میں رہی ہو۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک پر اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایم ایف کا راج ہے‘لیاقت بلوچ
لاہو ر(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ بارکھان میں ایک بار پھر غریب محنت کش مسافروں کی شناخت کرکے لرزہ خیز قتل بدترین دہشت گردی ہے،حکومتیں ہر اعتبار سے برائے نام ہیں، ملک پر اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایم ایف کا راج ہے، حکمران اپنے پروٹوکول اور ارکان کو خاموش رکھنے کے لیے بھتا خوری میں اضافے تک محدود ہیں۔لیاقت بلوچ نے تکمیل پاکستان کانفرنس سے خطاب اور منصورہ میں سابق رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی سے ملاقات، دیر، چترال، بونیر اور بلوچستان کے سیاسی رہنما ئو ں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی وحدت اور عوام کا اعتماد آئین پر عمل، آزاد عدلیہ کے وجود اور قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ہی ممکن ہے۔ بارکھان (بلوچستان) میں ایک بار پھر غریب محنت کش مسافروں کی شناخت کرکے لرزہ خیز قتل بدترین دہشت گردی اور قومی المیہ ہے۔ بے گناہ انسانی جانوں کے قاتل پوری قوم اور امن کے دشمن ہیں، ملک میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی قیادت، ریاستی اداروں،سیکورٹی اداروں کو ازسرنو مل کر قومی ایکشن پلان پر اتفاق کرنا ہوگا اور ماضی کی غلطیوں اور مجرمانہ اقدامات سے اجتناب کرنا ہی قومی سلامتی کے لیے مفید ہوگا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 33 فیصد ٹیکسٹائل ملز بند ہوگئی ہیں، زراعت زبوں حالی کا شکار ہے،وفاق اور صوبوں کے درمیان تصفیہ طلب امور پر کشمکش بڑھ رہی ہے، عوام کو جان، مال، عزت کا تحفظ حاصل نہیں، صرف گزشتہ 3 سال کے دوران مہنگائی میں 3 گنا تک اضافہ ہوچکا ہے، آخر حکومت کس معاشی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے؟، مرکزی، صوبائی حکومتیں صرف اور صرف اقتدار انجوائے کررہی ہیں اور حکمران ماڈلنگ کے شوپیس بننے پر خوش ہیں، مقتدر حکمران طبقوں کا رویہ عوام میں بغاوت اور انارکی کے عمل کو تیز کررہا ہے، پنجاب، اسلام آباد اور کوئٹہ کے عوام بلدیاتی شہری جمہوری حقوق سے محروم ہیں، بااختیار بلدیاتی نظام، وسائل کی منصفانہ تقسیم شہری حقوق کے تحفظ کا ذریعہ ہیں۔انہوںنے کہا کہ حکومتیں عوام کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں، نمائشی اعلانات اور دعوے اب عوام کو مطمئن نہیں کرسکتے۔لیاقت بلوچ نے پاکستان میں کرکٹ چمپئنز ٹرافی کے بڑے عالمی مقابلے کے انعقاد کو پاکستان کے لیے بڑا اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنی سازشوں میں ناکام رہا، وزیرداخلہ اور حکومت نے پاکستان میں چمپئنز ٹرافی کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بھارتی سازشوں کا صحیح سدباب کیا، اِسی جذبے سے جموں و کشمیر پر بھارتی ناجائز اور غاصبانہ قبضے کے خلاف اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے پاکستان جرأت مندانہ کردار ادا کرے۔لیاقت بلوچ نے پی پی پی سندھ کے رہنما،رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور کے انتقال پر تعزیت اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم قابل اور جمہوری اقدار کے علمبردار سیاسی رہنما تھے اور پی پی پی کے ساتھ اپنی سیاسی وفاداری کو تاحیات قائم رکھا۔