معروف پاکستانی اداکارہ زارا نور عباس اور اداکار عمران عباس نے انڈسٹری میں اپنی سادگی کے راز سے پردہ اٹھا دیا۔

زارا نور عباس اور عمران عباس نے ایک پروگرام میں شرکت کی جس میں دونوں فنکاروں نے شوبز انڈسٹری کی چمک دمک کے باوجود اپنی اصل شخصیت کو برقرار رکھنے کے بارے میں گفتگو کی۔

زارا نور عباس نے بتایا کہ میں جیسی ہوں ویسے ہی رہتی ہوں، انڈسٹری میں لوگ آپ کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، چیزیں کافی حد تک بناوٹی ہوتی ہیں اور لوگ اس کے مطابق آپ کو ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن میں نے اس سے دوری اختیار کی اور خود پر اعتماد برقرار رکھا ہے۔

عمران عباس نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ میں نے عوام اور ماحول کے مطابق جدوجہد کرنی چھوڑ دی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بہت سے اچھے ڈراموں میں کام کرنے کے باوجود سوشل میڈیا پر لوگوں کی رائے لمحوں میں بدل سکتی ہے، لہٰذا میں صرف اپنے کام پر توجہ دیتا ہوں اور اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ لوگ کیا سوچتے ہیں۔

عمران عباس نے بتایا کہ مجھے اداکاری کے دوران اپنی آواز تبدیل کرنے جیسے مشورے دیے گئے، لیکن میں اپنی اصل شخصیت میں ہی راحت محسوس کرتا ہوں اور اداکاری یا حقیقی زندگی میں کسی قسم کی بناوٹ نہیں لاتا۔

یہ گفتگو اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ دونوں فنکار شوبز انڈسٹری کی چمک دمک کے باوجود اپنی اصل شخصیت اور سادگی کو برقرار رکھنے پر یقین رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

محمود عباس نے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی امداد بند کرنے سے انکار پر محکمہ امور اسیران کے سربراہ کو برطرف کر دیا

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی جانب سے قومی ہیرو قدورہ فارس کو قبل از وقت جبری طور پر ریٹائر کرنے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس فیصلے کو فلسطینی اسیران، شہداء اور زخمیوں کے خاندانوں کے خلاف دشمنی قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نواز فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے ایک صدارتی حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں فلسطینی محکمہ امور اسیران کے سربراہ عبدالقادر حمید (قدورہ فارس) کو قیدیوں، شہداء اور زخمیوں کی تنخواہیں منسوخ کرنے سے انکار پر برطرف کر دیا گیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سوموار کو محمود عباس نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں قیدیوں، شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ کو مالی الاؤنسز کی ادائیگی کے نظام سے متعلق قوانین اور ضوابط کے آرٹیکلز کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ان الاؤنسز کی ادائیگی کے اختیارات فلسطینی قومی ادارہ برائے اقتصادیات کو منتقل کر دیے گئے تھے۔ گذشتہ منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران قدورہ فارس نے فلسطینی اتھارٹی کے متنازعے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے معاملے میں قومی کونسل کو اس پر فیصلہ کرنے کے لیے بلانے کی ضرورت ہے۔ فارس نے قیدیوں کے امور کی اتھارٹی کی جانب سے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے محمود عباس سے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ قیدیوں، شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ کے لیے مالی وظائف کی ادائیگی سے متعلق صدارتی حکم نامہ فلسطینی عوام کے وسیع طبقات کو متاثر کرتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی تھی کہ اکنامک ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن ایک غیر سرکاری تنظیم ہے۔ یہ تنظیم 700 شیکل کی رقم تقسیم کرنے سے پہلے ان خاندانوں کی مالی صورتحال کی مشکل کی تصدیق کرے گی اور دیکھے گی کہ اگر وہ مستحق ہیں تو ان کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ فارس نے مزید کہا کہ قیدیوں اور شہداء کے حقوق کے لیے نئے انتظامی یا معاشی معیارات کے تابع ہونا غیر معقول ہے جو اس مسئلے کی قومی جہت کو نظر انداز کرتے ہیں۔ فارس نے صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیں۔ اس فیصلے کو فلسطینی عوام نے بڑے پیمانے پر مسترد کر دیا ہے، جو قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کی حمایت کو فلسطینی قومی جدوجہد کا حصہ سمجھتے ہیں۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی جانب سے قومی ہیرو قدورہ فارس کو قبل از وقت جبری طور پر ریٹائر کرنے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس فیصلے کو فلسطینی اسیران، شہداء اور زخمیوں کے خاندانوں کے خلاف دشمنی قرار دیا۔

حماس نے ایک اخباری بیان میں کہا کہ قومی آوازوں کو خاموش کرنے اور ان تمام لوگوں کو سزا دینے کی کوشش جو قیدیوں، شہداء اور ان کے حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں اتھارٹی کی طرف سے روا رکھے جانے والے جبر اور اخراج کی روش کی عکاسی کرتی ہے، اس طرح کے فیصلے قومی استحکام کے برعکس ایک خطرناک انحراف اور صہیونی اور امریکی حکم ناموں کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہے جو قیدیوں کی جدوجہد اور ان کے منصفانہ مقصد کو نشانہ بناتے ہیں۔ حماس نے قدورہ فارس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے تمام آزاد اور زندہ ضمیر لوگوں جو قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے حقوق کی خلاف ورزی کو مسترد کرتے ہیں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے اس انتقامی حربے کو مسترد کر دیں۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور کے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل؛ عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم رکھنے کا فیصلہ
  • پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے عمران خان رکھ دیا گیا
  • خیبرپختونخوا حکومت کا ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کر کے عمران خان رکھنے کا فیصلہ
  • والدہ کی وفات کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوا اس دوران بیٹی بھی چل بسی، محسن عباس حیدر
  •  عمران خان اگر اپنی رہائی چاہتے ہیں تو غیبت کرنے والوں کو شٹ اپ کال دیں،شیرافضل مروت 
  • محمود عباس نے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی امداد بند کرنے سے انکار پر محکمہ امور اسیران کے سربراہ کو برطرف کر دیا
  • کامران ٹیسوری کا عمران خان کو ایڈوائزر بدلنے اور گورنر ہاوس کی گھنٹی بجانے کا مشورہ
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا عمران خان کو ایڈوائزر بدلنے کا مشورہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا اسلامی اور تاریخ کشمیر کی کتابیں ضبط کرنے پر اظہار تشویش