ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے کے تحت مسلمانوں کی شناخت مٹانے، ان کی تاریخ کو تبدیل کرنے اور جموں و کشمیر کی نئی نسل کو گمراہ کرنے کے لیے اسکولوں میں ہندوتوا نظریے پر مبنی نصاب مسلط کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اسلامی اور تاریخ کشمیر کی کتابیں اور کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جس کا واحد مقصد علاقے کا اسلامی تشخص اور آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسلامی اور تاریخ کشمیر کے لٹریچر کے خلاف آپریشن شروع کر دیا ہے اور دکانوں سے کتابیں ضبط کر لی ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی بی جے پی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے کے تحت مسلمانوں کی شناخت مٹانے، ان کی تاریخ کو تبدیل کرنے اور جموں و کشمیر کی نئی نسل کو گمراہ کرنے کے لیے اسکولوں میں ہندوتوا نظریے پر مبنی نصاب مسلط کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کی زمینوں اور گھروں سمیت جائیدادوں سے بے دخل کرنے کی مہم جاری ہے جس کا واحد مقصد علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کئے گئے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں کیونکہ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد بھارتی حکومت نے معصوم کشمیریوں کے خلاف اپنے مظالم میں اضافہ کیا ہے اور علاقے میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے اب تک لاکھوں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کر دیے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی خواہشات اور امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس دیرینہ تنازعے کے حل تک جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ حریت ترجمان نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ معصوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں اور تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں مدد کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حریت کانفرنس کشمیر کی کہا کہ

پڑھیں:

قومی اسمبلی کا اجلاس : کشمیر کے حق میں قرارداد منظور

اسلام آباد:

قومی اسمبلی نے کشمیر کے حق میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جس میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی صدارت میں شروع ہوا۔ پی ٹی آئی ارکان نے کورم پورا نہیں ہوا کا شور کیا، اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی۔

وزیر امور کشمیر امیر مقام کی طرف سے کشمیر پر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی گئی اور کہا کہ کشمیر پر تو بات سن لیں باقی سیاست بعد میں کرلیں، مگر کورم دیکھا گیا تو پورا نہ نکلا  جس پر قومی اسمبلی اجلاس میں پندرہ منٹ وقفہ کیا گیا اور کورم پورا ہونے پر اجلاس شروع ہوا۔

 وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام  نے کہا کہ آفسوس آج اپوزیشن نے کشمیر کی قرارداد پیش کرنے کے وقت کورم کی نشاندہی کردی۔

اپوزیشن ارکان ایوان میں واپس آگئے اور کہا کہ ہم کشمیر کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر امور کشمیر امیر مقام نے پانچ فروری کی مناسبت سے کشمیر پر قرارداد پیش کردی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

پی ٹی آئی چیف وہپ ملک عامر ڈوگر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ ریکارڈ درست کرنا چاہتا ہوں کہ اپوزیشن نے کشمیر پر قرارداد کی بھرپور حمایت کی ہے، پاکستان تحریک انصاف نے جس طرح کشمیریوں کا مقدمہ لڑا ہے وہ سب کے سامنے ہے، آج کشمیر سمیت دیگر ایشوز پر ہماری حکومت نے جرأت کے ساتھ بات کی ہے آج کی حکومت مودی کی یار ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن نے مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کے نعرے لگائے۔

ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں مودی کررہا ہے کیا وہی ہماری حکومت نہیں کررہی ہے؟ آٹھ فروری کو مینڈیٹ چوری کے روز ہمارے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، جو مرضی ہتھکنڈے استعمال کرلیں ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی طرح کاش کوئی یہاں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کی جائے۔

ایم کیو ایم کے رکن مصطفی کمال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ آج اپوزیشن کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی بات کررہی ہے، یاد کریں جب ان کے بانی چیئرمین ٹرمپ سے مل کر آئے تھے تو چند روز بعد ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرلیا، ان کی حکومت نے حل یہ نکالا کہ اپنے اشاروں پر قوم کو آدھ گھنٹہ روک کر رکھا گیا، یہ تو امریکا سے ورلڈ کپ جیت کر آرہے تھے کیا یہی ورلڈ کپ تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے قبضہ مکمل کرلیا؟ آدھا سچ بولنا بند کریں۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ بھارت نے را کی سرمایہ کاری کراچی میں کی ہم نے اسے ناکام بنایا، کشمیر کو کاؤنٹر کرنے کے لیے بھارت نے کراچی میں نیٹ ورک بنایا، ہم نے کشمیر کی جنگ کراچی کی سڑکوں پر لڑی اور بھارتی سازش کو ناکام بنا کر لڑی۔پی پی پی کے رکن آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے کشمیر پر سودا کیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کشمیر پر سودے کا خواب میں بھی نہیں سوچ سکتے، پی پی پی نے کشمیر پر ہزار سال تک جنگ لڑنے کا اعلان کیا، آج مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکی ہے کشمیر پر ہم سب ایک ہیں۔

دریں اثنا رکن پی ٹی آئی رکن علی محمد خان نے کہا کہ  گزشتہ کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد آرہا ہے حکومت وقت اس کا سخت نوٹس لے ختم نبوت پر اس ملک میں قانون پاس ہوچکا ہے حکومت اس میں استغاثہ بن کر کیسز کرے حکومت اس معاملے میں کمیشن کی طرف نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج نے حکومت کو توہین سے متعلق مقدمات میں کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، کمیشن کی تجویز پر حکومت عمل نہ کرے، کمیشن بنا تو خدانخواستہ توہین و گستاخی کے مقدمات کمزور ہوں گے، گستاخی کے مرتکب ملزمان بیرون ملک جاکر پھر توہین کریں گے، عدالتوں میں ہی توہین سے متعلق مقدمات چلنے دیئے جائیں تاکہ اوپن کورٹ میں سب کو صفائی کا موقع دیا جاسکے۔

بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔

قرارداد کا متن: 

قرارداد میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں دیر پا امن کے لیے ضروری ہے، ہر سال 5 فروری کو پوری قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے تاکہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جاسکے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب تنازعات میں سے ایک ہے،  جموں وکشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں پر کئی دہائیاں گزرنے کے باجودعمل درآمد نہیں ہوا، یہ ایوان کشمیری عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے منصفانہ جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی بہادری، حو صلے اور قربانیوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کرتا ہے، یہ ایوان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر پر خاص طور پر 5 اگست 2019 کے اس کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کے نتیجے میں  اپنے قبضے کو مستحکم کرنے اور اس کی بین الا قوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانے کے لئے بھارت کی مسلسل کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان زور دیتا ہے کہ ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کوئی بھی سیاسی عمل جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کے استعمال کا متبادل نہیں بن سکتا، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں میں درج ہے۔

ایوان ہندوستان کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کی خدمت کرتا ہے، سخت قوانین کے تحت جو انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں، یہ ایوان آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے حوالے سے بھارتی سیاسی رہنماؤں اور اعلیٰ فوجی افسران کے اشتعال انگیز بیانات کو مسترد کرتا ہے۔

یہ ایوان اس بات پر زور دیتا ہے کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا حل، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق، جنوبی ایشیا میں دیر پا امن کے لئے ضروری ہے۔

یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے، تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور سخت ایمر جنسی اور انسداد دہشت گردی کے قوانین کو منسوخ کیا جائے۔

یہ ایوان مزید مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت سلامتی کونسل کی متعلقہ قرار دادوں پر عمل درآمد کرے تاکہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منصفانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرسکیں۔

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت ریاستی درجے کی بحالی کے معاملے پر کشمیریوں کے جذبات سے کھیل رہی ہے، طارق قرہ
  • بھارتی پولیس کے سرینگر میں چھاپے، تفسیر قرآن سمیت دیگر اسلامی کتب ضبط
  • جموں وکشمیر میں مولانا مودودی کی تصانیف کے خلاف کریک ڈاؤن
  • مقبوضہ کشمیر ، کتابوں کی دکانوں پر چھاپے، مولانا مودودی کی کتابیں ضبط کرلی گئیں
  • عالمی برادری کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے فوری مداخلت کرے، حریت کانفرنس
  • کوٹلی یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد
  • قومی اسمبلی کا اجلاس : کشمیر کے حق میں قرارداد منظور
  • پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے دفتر میں تعزیتی مجلس کا انعقاد