شام: بارودی سرنگوں کی تلفی کے دوران اموات کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جیئر پیڈرسن رواں ہفتے شام کا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ عبوری حکومت کے عہدیداروں سمیت معاشرے کے مختلف طبقات کی نمائندگی کرنے والوں سے ملک میں قیام امن، استحکام اور ترقی پر بات چیت کریں گے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ خصوصی نمائندے نے چند روز قبل میونخ سلامتی کانفرنس میں شام، فرانس، جرمنی، عراق، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کے اعلیٰ سطحی نمائندوں سے بات کی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے شام میں وہاں کے لوگوں کے زیرقیادت اور عالمی برادری کی مدد سے جامع سیاسی عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ Tweet URLکانفرنس کے موقع پر جیئر پیڈرسن نے خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پر ایک اجلاس میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے شام کے تمام سیاسی فریقین سے کہا کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں، خواتین کے حقوق اور وقار کا احترام اور ملکی مستقبل کی تشکیل میں ان کی مکمل شرکت یقینی بنائیں۔
(جاری ہے)
خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم، نقل و حرکت، سیاسی نمائندگی اور تشدد و استحصال سے تحفظ کی ضمانت دی جانی چاہیے۔بارودی سرنگوں کی صفائیامدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ امدادی اہلکاروں نے گزشتہ دنوں دارالحکومت دمشق کے دیہی علاقے دارایا میں زرعی اراضی کو دھماکہ خیز گولہ بارود سے صاف کیا ہے جس کے لیے امدادی فنڈ برائے شام نے مالی وسائل مہیا کیے تھے۔
'اوچا' کا کہنا ہے کہ شام کے بہت سے حصوں میں لڑائی بند ہو گئی ہے اور امدادی کارکن نئے علاقوں میں بارودی سرنگیں صاف کر رہے ہیں۔ ان میں سابقہ محاذ جنگ بھی شامل ہیں جہاں دھماکہ خیز مواد بھاری مقدار میں موجود ہے۔ دسمبر 2024 کے بعد ادلب، حلب، حمہ، دیرالروز اور لاطاکیہ میں 138 مقامات اس مواد سے آلودہ پائے گئے ہیں۔
اسی عرصہ کے دوران امدادی شراکت داروں نے شام بھر میں متعدد علاقوں کو 1,400 ان پھٹے بارودی اسلحے سے صاف کیا۔
بارودی سرنگوں کی صفائی کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کے شراکت دار کئی جگہوں پر اس مواد سے ہلاکتوں کی اطلاع بھی دے رہے ہیں اور ایسے واقعات تقریباً روزانہ پیش آ رہے ہیں۔'اوچا' کے مطابق، دسمبر کے بعد ملک بھر میں اَن پھٹے بارودی مواد سے کم از کم 430 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جن میں ایک تہائی تعداد بچوں کی ہے۔ مرنے والوں میں کسانوں اور گلہ بانوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
امداد کی ترسیلسرحد پار سے انسانی امداد کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ترکیہ سے 40 ٹرک تقریباً 1,000 میٹرک ٹن خوراک لے کر شام کے شمال مغربی شہر ادلب میں آئے جن سے 270,000 لوگوں کی ضروریات پوری ہوں گی۔ رواں سال کے آغاز سے امدادی شراکت داروں نے اردن سے شام میں خوراک کی درآمد میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے رہے ہیں
پڑھیں:
مسلح جھڑپوں کے بعد 10 ہزار افراد کی کانگو سے ہجرت، برونڈی پہنچ گئے،اقوام متحدہ کا اظہار تشویش
مسلح جھڑپوں کے بعد 10 ہزار افراد کی کانگو سے ہجرت، برونڈی پہنچ گئے،اقوام متحدہ کا اظہار تشویش WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز
نیروبی(آئی پی ایس )برونڈی کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران 10,000 سے زائد افراد نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو (ڈی آر کانگو) میں جاری مسلح جھڑپوں سے بچنے کے لیے ملک میں پناہ لی ہے۔برونڈی کی وزارت داخلہ کے مطابق، پناہ گزین گتمبا بارڈر کراسنگ یا دریائے روسیزی کے ذریعے ملک میں داخل ہو رہے ہیں۔حکام فوجیوں، شہری اور بیمار افراد کی شناخت میں مصروف ہیں، جبکہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین ایجنسی کی مدد سے رہائش اور بنیادی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
روانڈا کی حمایت یافتہ مسلح تنظیم M23 نے حالیہ ہفتوں میں ڈی آر کانگو کے مشرقی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس گروہ کی کارروائیوں کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔رواں ہفتے M23 باغیوں نے جنوبی کیوو صوبے کے دارالحکومت بوکاوو پر بھی قبضہ کر لیا، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔عالمی برادری اور اقوام متحدہ نے ڈی آر کانگو میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور فوری انسانی امداد کی اپیل کی ہے۔د