یوکرین کے بغیر کوئی معاہدہ قبول نہیں، زیلنسکی کا دوٹوک مؤقف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کیف: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کسی ایسے معاہدے کو تسلیم نہیں کرے گا جس میں اسے شامل نہ کیا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب میں ہونے والی امریکا-روس بات چیت میں یوکرین شرکت نہیں کرے گا کیونکہ اس کے بغیر کوئی بھی معاہدہ بے معنی ہوگا۔
زیلنسکی کا مؤقف ہے کہ وہ صرف اس معاہدے کو تسلیم کریں گے جس میں یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتیں شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے چین کی شمولیت اہم ہے اور ان کا دورہ سعودی عرب امریکا-روس مذاکرات سے متعلق نہیں، یہ پہلے سے طے شدہ تھا۔
زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت یوکرین میں پائیدار امن کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ تاہم، وہ کسی بھی ایسے فیصلے کا حصہ نہیں بنیں گے جو ان کے ملک کے مستقبل کو متاثر کرے بغیر ان کی موجودگی کے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کو روسی جھوٹ کا قیدی قرار دے دیا
صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کو روسی جھوٹ کا قیدی قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
یوکرین (آئی پی ایس )یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ غلط معلومات کے درمیان رہتے ہیں، اس سے قبل امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ زیلنسکی کی مقبولیت صرف 4 فیصد ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق زیلنسکی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرین کے روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کے دعوے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن روسی ساختہ غلط معلومات کی سپیس میں رہ رہا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر روس کی ڈس انفارمیشن سپیس کے رہنے والے بن گئے ہیں۔ ان کا یہ جواب ٹرمپ کی طرف سے یہ کہے جانے کے حوالے سے آیا ہے کہ زیلنسکی اپنی عوامی مقبولیت کھو رہے ہیں۔
زیلنسکی نے کہا یہ بدقسمتی ہے کہ ہم جس امریکی صدر کا احترام کرتے ہیں کہ وہ امریکیوں کا رہنما ہے وہ ڈس انفارمیشن سپیس میں رہتا ہے۔ وہ کیف میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس صدر ٹرمپ کو گمراہ کن اطلاعات دے رہا ہے۔
امریکی صدر نے زیلنسکی کی مقبولیت کم ہونے کے حوالے سے کہا تھا کہ ان کی مقبولیت میں 4 فیصد کمی آگئی ہے۔ اس لیے انہیں نئے الیکشن کی طرف جانا چاہیے۔اس کا جواب دیتے ہوئے زیلنسکی نے کہا یہ اعداد و شمار ٹرمپ کو روس نے فراہم کیے ہیں۔ خیال رہے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے مارشل لا ہے اور اس وجہ سے صدارتی انتخاب مخر کر دیا گیا ہے۔
روس کا مطالبہ رہا ہے کہ پچھلے سال مئی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی مدت صدارت ختم ہو گئی تھی۔ اس لیے یوکرین میں نئے انتخابات کرانے کی ضرورت ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ روس کے اس مقف کی امریکہ سے بھی اعلی ترین سطح سے تائید ہو گئی ہے۔
ادھر ٹیلیفون کے ذریعے کیے گئے ایک سروے میں کیف کے ایک ہزار لوگوں سے زیلنسکی کے بارے میں پوچھا گیا تو 57 فیصد نے زیلنسکی کی حمایت کی اور 37 فیصد نے اس کے خلاف رائے دی ۔ البتہ باقی لوگوں نے کسی قسم کا کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ امریکی صدر ٹرمپ کے یہ خیالات ریاض میں روس اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد سامنے آئے ہیں۔امریکہ و روس کے وزرائے خارجہ سعودی عرب کی میزبانی میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔