سندھ حکومت نے 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا ، اس دن تمام سرکاری و نیم سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ تعلیمی ادارے بند ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے حضرت لعل شہباز قلندر کے سالانہ عرس کے موقع پر 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کردیا۔
محکمہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈینیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق حضرت لعل شہباز قلندر کے عرس کی مناسبت سے 19 فروری بروز بدھ کو تعطیل ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام سرکاری و نیم سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ تعلیمی ادارے بھی مقررہ دن بند رہیں گے۔دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے بھی 19فروری کول تعطیل کااعلان کردیا ہے ، سندھ ہائیکورٹ کے علاوہ صوبے کی تمام ماتحت عدالتوں میں بھی چھٹی ہوگی۔اعلامیے میں کہا ہے کہ سندھ میں وفاقی حکومت کے ٹریبونلز بھی 19 فروری کو بند ہوں گے۔
حضرت لعل شہباز قلندرؒ
خیال رہے حضرت لعل شہباز قلندر کے سالانہ عرس کے تقریبات کا آغاز پیر ہوگیا ہے، جو تین دن تک جاری رہے گا۔تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان بھر سے تمام عقیدت مندوں نے سہون پہنچنا شروع کر دیا ہے، صوفی بزرگ کے مزار پر تین روزہ تقریبات میں دھمال، قوالی اور مختلف مذہبی رسومات پیش کی جائیں گی۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسلام آباد: سرکاری ملازمین اور حکومت میں مذاکرات ناکام، پارلیمنٹ ہا ئو س کے سامنے دھرنے کا اعلان
اسلام آباد: سرکاری ملازمین اور حکومت میں مذاکرات ناکام، پارلیمنٹ ہا ئو س کے سامنے دھرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )سرکاری ملازمین کا اعلان کردہ 20 فروری کو پارلیمنٹ ہاس کے سامنے گرینڈ دھرنے پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے درمیان ڈیڈ لاک برقرارہے۔ الائنس نے کل پارلیمنٹ ہاس کے سامنے گرینڈ دھرنے کا اعلان کر دیا۔رپورٹ کے مطابق حکومتی کمیٹی اور ملازمین قیادت کے درمیان مذاکرات کا آخری دور بھی ناکام ہو گیا۔
آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے کل پارلیمنٹ ہاس کے سامنے گرینڈ دھرنے کا اعلان کر دیا۔ اعلان کے مطابق گرینڈ دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔سرکاری ملازمین کا اپنے مطالبات منوانے کے لئے احتجاج جاری ، ملازمین پاک سیکرٹریٹ کے گیٹ کے باہر دھرنہ دئیے ہوئے ہیں۔کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی،اپگریڈیشن ،،پنشن اصلاحات ، تنخواہوں میں فرق کے خاتمہ، معذوری الانس کی بحالی مظاہرین کے مطالبات ہیں۔
رپورٹ کے مطابق احتجاجی ملازمین اورانتظامیہ کے درمیان مزاکرات کے کئی ادوار ہوئے، صبح سے شروع ہونے والا احتجاج رات گئے تک جاری ہے۔پولیس کی طرف سے متعدد بار کارروائی کی دھمکی بھی دی گئی۔ رات گئے تک ملازمین ڈٹے ہوئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت پنشن اصلاحات ،تنخواہوں میں فرق کے خاتمے اورمعذوری الانس 10 فیصد کرنے کے وعدے پر عمل کرے، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف قرض سیمتعلق شرائط کے باعث وزارت خزانہ حکام نے ملازمین کے مطالبات تسلیم کرنے کے باوجود نوٹیفکیشن کے اجرا سے انکارکیا تھا۔