سندھ بلڈنگ ، غیر قانونی تعمیرات کے سرپرست عاصم صدیقی کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
غیر قانونی تعمیرات کی ریٹ لسٹ متعارف کرانے والے اے ڈی کو کیماڑی مل گیا
133گز کے پلاٹ کا10لاکھ ، 216گز کے پلاٹ کا پیکیج ریٹ 15لاکھ مقرر
کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں گزشتہ دنوں ڈی جی عبدالرشید سولنگی کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ڈی جی کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کرپٹ افسرانوں کی فہرست میں شامل اے ڈی عاصم حسین نے ناظم آباد کا غیر قانونی دھندوں سے چلنے والا سسٹم سنبھالتے ہی بغیر نقشے اور منظوری کے غیر قانونی تعمیرات کی بحفاظت تکمیل کا پیکیج متعارف کروا دیا تھا، جنہیں اب ماڑی پور ٹو اور ضلع کیماڑی سپر د کردیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ سترہ گریڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاصم حسین صدیقی نے ایک روز قبل تک ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کا ایک پیکیج متعارف کرائے رکھا، جس کے تحت 133گز کے پلاٹ کے 10لاکھ روپے اور 216گز کے پلاٹ کے 15لاکھ روپے وصول کیے جاتے رہے۔جبکہ انہدام اور نمائشی انہدام کے پیسے علیحدہ سے وصول کیے جارہے تھے۔ ناظم آباد نمبر 1 سے 5 نمبر میں 110 سے زائد غیر قانونی تعمیرات تاحال جاری ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات سے 60لاکھ روپے سے زائد ہفتہ اکٹھا کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ عاصم صدیقی علاقے سے ماہانہ ڈھائی کروڑ سے زائد جمع کرنے لگے تھے ۔ یاد رہے کہ تاحال ناظم آباد نمبر 1 کے بلاک Aمیں پلاٹ نمبر 2/27اور 2/33پر حاصل کیے جانے والے حفاظتی پیکیج میں انہدام سے محفوظ رکھنے کی ضمانت کے ساتھ خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات کے پلاٹ
پڑھیں:
ماڑی پور گیٹ نمبر 4 پر لُنڈا کے کپڑوں کے گودام میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی
کراچی:ماڑی پور کے علاقے میں گیٹ نمبر 4 کے قریب لُنڈا بازار کے کپڑوں کے گودام میں گزشتہ رات اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 6 گاڑیاں جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور آگ بجھانے میں مصروف رہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ گودام کے اندر موجود کپڑوں میں لگی، جن پر مخصوص کیمیکل لگا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔
ریسکیو حکام نے بتایا کہ حفاظتی اقدامات کے تحت علاقے میں بجلی کی فراہمی منقطع کی گئی۔ تاہم آگ لگنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔ آتشزدگی کے واقعے میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
مزید پڑھیں: کراچی: آن لائن فوڈ ڈلیوری ایپ کے ویئر ہاؤس میں آتشزدگی
فائر برگیڈ نے ڈیڑھ گھنٹے کی جدو جہد کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ فائر برگیڈ حکام کے مطابق گودام میں مختلف نوعیت کے کیمیکل، تیزاب، پلاسٹک کا سامان اور لنڈے کے کپڑے موجود تھے۔
آگ لگنے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ جبکہ گوداموں کے اطراف یا اندر آگ بجھانے کے آلات موجود نہیں تھے۔
آتشزدگی کے واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گوداموں میں موجود کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ جبکہ ریسکیو آپریشن میں مجموعی طور پر 6 فائر ٹینڈرز نے حصہ لیا ۔