غیر قانونی تعمیرات کی ریٹ لسٹ متعارف کرانے والے اے ڈی کو کیماڑی مل گیا
133گز کے پلاٹ کا10لاکھ ، 216گز کے پلاٹ کا پیکیج ریٹ 15لاکھ مقرر
کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں گزشتہ دنوں ڈی جی عبدالرشید سولنگی کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ڈی جی کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کرپٹ افسرانوں کی فہرست میں شامل اے ڈی عاصم حسین نے ناظم آباد کا غیر قانونی دھندوں سے چلنے والا سسٹم سنبھالتے ہی بغیر نقشے اور منظوری کے غیر قانونی تعمیرات کی بحفاظت تکمیل کا پیکیج متعارف کروا دیا تھا، جنہیں اب ماڑی پور ٹو اور ضلع کیماڑی سپر د کردیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ سترہ گریڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عاصم حسین صدیقی نے ایک روز قبل تک ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کا ایک پیکیج متعارف کرائے رکھا، جس کے تحت 133گز کے پلاٹ کے 10لاکھ روپے اور 216گز کے پلاٹ کے 15لاکھ روپے وصول کیے جاتے رہے۔جبکہ انہدام اور نمائشی انہدام کے پیسے علیحدہ سے وصول کیے جارہے تھے۔ ناظم آباد نمبر 1 سے 5 نمبر میں 110 سے زائد غیر قانونی تعمیرات تاحال جاری ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات سے 60لاکھ روپے سے زائد ہفتہ اکٹھا کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ عاصم صدیقی علاقے سے ماہانہ ڈھائی کروڑ سے زائد جمع کرنے لگے تھے ۔ یاد رہے کہ تاحال ناظم آباد نمبر 1 کے بلاک Aمیں پلاٹ نمبر 2/27اور 2/33پر حاصل کیے جانے والے حفاظتی پیکیج میں انہدام سے محفوظ رکھنے کی ضمانت کے ساتھ خلاف ضابطہ تعمیرات جاری ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات کے پلاٹ

پڑھیں:

اکنامک ایڈوائزری کونسل کی شرح تبادلہ دباؤ میں رکھنے پر تشویش

اسلام آباد:

اکنامک ایڈوائزی کونسل کے اجلاس میں کچھ ارکان کاروباری مفادات کا تحفظ کرتے رہے، انھوں نے شرح تبادلہ دباؤ میں رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے وزیراعظم پر زور دیا کہ برآمدت میں مسابقت کیلیے اس کا نوٹس لیں۔

حکام کے مطابق9 رکنی ایڈوائزری کونسل کے کچھ ارکان نے حقیقی موثر شرح تبادلہ(REER) کی نشاندہی کی جس کے مطابق بیرونی کرنسیوں کے اوسط باسکٹ پرائس سے روپے کی قدر 4 فیصد بڑھائی گئی ہے جبکہ نائب وزیراعظم اسحق ڈار  کی نظر میںروپے کی قدر 15 فیصد کم ہے۔

حکام نے بتایا کہ  کونسل کے کچھ ارکان برآمدکنندگان ہیں، ان  کا موقف تھا کہ روپے کی قدر بڑھانے سے برآمدات غیر مسابقتی ہو رہی ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے کونسل کو معاملہ اسٹیٹ بینک کیساتھ اٹھانے کی یقین  دہانی کرائی۔

حقیقی موثر شرح تبادلہ REER100 کا مطلب روپیہ کی مناسب قدر ہے، اتارچڑھاؤ کا مطلب روپیہ کی قدر معاشی حالات کی عکاس نہیں۔

اجلاس میں شریک ایک رکن نے بتایا کہ کچھ ارکان اپنے کاروباری مفادات کا تحفظ کرتے دکھائی دیئے، جوکہ سطحی نوعیت کے باعث بات چیت کا حصہ نہیں ہونے چاہئے تھے۔

ارکان نے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے گراوٹ کی  نشاندہی بھی کی،کچھ ارکان نے پروسیسنگ کے بعد برآمد کیلئے خام چینی درآمد کرنے کی سفارش کی۔

ایک رکن نے درآمدی خام مال پر سیلز ٹیکس عائد نہ کرنے کی سفارش کی۔  وزیراعظم آفس کے اعلامیہ کے مطابق کونسل کے ارکان نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور معاشی نمو کیلیے اہم تجاویز دیں۔

وزیراعظم نے ان تجاویز کی بنیاد پر جامع ایکشن پلان کی تشکیل کیلئے متعلقہ حکام کونسل ارکان سے تعاون کی ہدایت کی ہے۔ 

وزیراعظم کے زیر قیادت اکنامک ایڈوائزی کونسل کے ارکان میں جہانگیر ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر اور سلمان احمد شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ،ضلع وسطی میں عمارتوں کی غیر قانونی تعمیرات تیز
  • اکنامک ایڈوائزری کونسل کی شرح تبادلہ دباؤ میں رکھنے پر تشویش
  • آرمی چیف عاصم منیر کے ہوتے ہوئے کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا:  آرمی چیف 
  • اسٹیل ملز کی 75 کروڑ روپے مالیت کی اراضی پر قبضے کا انکشاف
  • کراچی میں 100 سے زائد شہریوں کی ہلاکت کے باوجود ڈمپرز اور ٹرالرز سے متعلق کوئی فیصلہ کیوں نہ ہوسکا؟
  • سندھ بلڈنگ ،آصف رضوی کی سرپرستی ،سرکاری اراضی پر کمرشل تعمیرات مکمل
  • حکومت ڈاکوئوں کی سرپرست بنی ہوئی ہے ،حافظ غیور احمد
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سیکٹر ای الیون میں چلڈرن پارک کو دو ہفتوں میں اصل حالت میں بحال کرنے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا پارک پر کمرشل تعمیرات روکنے کا حکم