جاوید اخلاق کی والدہ کے انتقال پر سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حکیم ایوب قریشی کی اہلیہ اور تنظیم اساتذہ پاکستان وجماعت اسلامی پھلیلی پریٹ آباد کے رہنما جاوید اخلاق کی والدہ کے انتقال پر سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق،سابق نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے ان کی رہائش گاہ پریٹ آباد میر نبی بخش ٹائون میں جاکر اظہار تعزیت و دعائے مغفرت کی، اس موقع پر حکیم ارشد قریشی،زین قریشی اور اویس قریشی سماجی رہنما عبدالرحیم قریشی شکیل قریشی بھی موجود تھے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسٹیج اور ٹی وی کے معروف اداکار و کامیڈین جاوید کوڈو انتقال کر گئے، وزیراعظم کا اظہار تعزیت
اسٹیج، فلم اور ٹیلی ویژن کے نامور اداکار و کامیڈین جاوید کوڈو طویل علالت کے بعد 63 برس کی عمر میں لاہور کے جنرل اسپتال میں انتقال کر گئے جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کی رحلت پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے مرحوم کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ جاوید کوڈو جو کہ اپنے چھوٹے قد اور قدآور اداکاری کی وجہ سے مشہور تھے، کی وفات سے میڈیا انڈسٹری میں ایسا خلاء پیدا ہوگیا ہے جو شاید کبھی پر نہ ہو۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہماری تمام تر ہمدردیاں مرحوم جاوید کوڈو کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اداکار جاوید کوڈو کئی عرصے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔
جاوید کوڈو نے 1980 کی دہائی میں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا اور اپنی منفرد اداکاری، مزاحیہ انداز اور چھوٹے قد کی وجہ سے جلد ہی عوام میں مقبولیت حاصل کر لی۔
انہوں نے 150 سے زائد اردو و پنجابی فلموں، سینکڑوں اسٹیج ڈراموں اور ٹی وی شوز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
ان کی صحت کے مسائل کئی برسوں پر محیط رہے۔ 2016 میں انہیں دماغ کی شریان میں خرابی کے باعث گنگا رام اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جب کہ بعد ازاں ایک ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد ان کا کولہے کی ہڈی کا آپریشن بھی کیا گیا۔
اہل خانہ کے مطابق جاوید کوڈو شوگر، بلڈ پریشر اور دیگر پیچیدہ امراض میں مبتلا تھے، جاوید کوڈو تین بیٹوں اور بیوہ کو سوگوار چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی نماز جنازہ کے وقت اور مقام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
جاوید کوڈو کے انتقال پر فلم، ٹی وی اور اسٹیج سے وابستہ فنکاروں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ان کی فنی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔