Jasarat News:
2025-04-15@15:06:39 GMT

ٹرمپ کا عالمی گریٹ گیم اور نیو ورلڈ آرڈر کی تیاری

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

ٹرمپ کا عالمی گریٹ گیم اور نیو ورلڈ آرڈر کی تیاری

حافظہ طوبی ثانی

یہ تحریر ایک ایسے شخص کے متعلق ہے جس کی مخالفت جہاں زورو شور سے کی جاتی ہے وہیں اس کا اقتدار ہر مرتبہ دنیا کو ایک نیا نقشہ یعنی ایک نیا ولڈآرڈر دیتا ہے۔ مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ:

First they ignore you, then they laught at you, then they fight you, then you win.

ٹرمپ اور اس کی حکمرانی کا خاکہ کچھ اسی طرح کی منظر کشی کرتا ہے۔ دراصل ٹرمپ ہمیشہ سے جنگل کے قانون کا حامی رہا ہے، جس کا ثبوت اس نے منتخب ہوتے ہی اہم اقدامات کے ساتھ دیا یعنی امریکا سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنا، پاناما کینال پر امریکی قبضہ، میکسیکو کی سرحد پر ملٹری فورس کے ذریعے ایمرجنسی نافذ کرنا، سیاسی پناہ اور پیدائشی حق شہریت کو ختم کرنا، موت کی سزا کو دوبارہ متعارف کرانا، پیرس معاہدے سے دستبردار ہونا، قابل تجدید ذرائع سے واپس فوسل فیولز پر منتقلی اور پرو فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں اور اسی طرح ولڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے دستبرداری اور نئی جہتوں کے ساتھ معاشی، سیاسی اور اقتصادی جنگیں شامل ہیں۔ اور مسلمانوں کے لیے سب سے اہم پالیسی کہ غزہ کو دوبارہ آباد کریں گے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ آنے والے وقت میں اپنے گندے عزائم اور دنیا کے لیے ایک نئے محاذ کا صاف اعلان کر چکا ہے جو نہ صرف عالمی صورتحال کو بلکہ تیسری دنیا اور مشرق وسطیٰ کو خصوصاً بری طرح متاثر کرنے والا ہے غرض نئے عالمی نظام کے نفاذ کے لیے عملی اقدامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

دنیا کو گریٹ وارز سے گزارتے ہوئے گریٹ اسٹرائیک کے ذریعے نئے آرڈر کی طرف دھکا دے دیا گیا ہے۔ انگلینڈ، جرمنی و فرانس اپنا جنگی بجٹ بڑھا چکے ہیں۔ یوکرائن وار روس میں داخل ہو چکی ہے۔ عالمی اداروں کی توڑ پھوڑ جاری ہے، 330 روزہ فلسطین اسرائیل جنگ میں اقوام متحدہ اور عالمی عدالتیں اسرائیل کو جنگ بندی پر راضی کرنے میں مکمل ناکامی کا شکار ہیں۔ ایران کے سیکورٹی زون میں گھس کر حملے کیے جاتے ہیں۔ دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت پاکستان مجبور و بے بس دکھائی دے رہی ہے اور اپنے دفاعی بجٹ سے زیادہ ’’پاور جنریشن‘‘ مافیہ کو کپیسٹی چارجز کے نام ادائیگیوں پر مجبور ہے۔دنیا کی سب سے بڑی اسلامی عرب ریاست کے سربراہ سرعام کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ اسرائیل کو تسلیم کرتے ہیں تو ان کے عوام اور اگر نہیں کرتے تو طاغوتی طاقتیں انہیں قتل کر دیں گی۔ روس یوکرائن کی شکل میں یورپ جنگ کے دھانے پر کھڑا ہے۔ کسی بھی وقت ایران کو جنگ میں دھکا دیکر امریکا کو بھی اس میں الجھایا جاسکتا ہے اور علاقائی جنگ کی قیادت اسرائیل اپنے ہاتھ لیتے ہوئے اعلانیہ ’’مڈل ایسٹ‘‘ کو متاثر کرسکتا ہے۔

پاکستان کو معاشی بدحالی میں دھکا دینے کی بات ہو یا اس کا تعلق دنیا میں ہونے والے کسی بھی قابل ذکر واقعے سے یہ سب سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایک ہی گریٹ گیم کا حصہ ہیں کہ جس پر عالمی شیطانی منصوبہ ساز دنیا کو ایک ایسے دہانے پر لانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں جہاں سب ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہو جائیں گے۔ مگر افسوس کہ کچھ مسلم ممالک میں جہاں خون کی ہولی کئی برسوں سے جاری ہے اور دیگر ممالک اس میں تماشائی بنے ہوئے ہیں اس طرح ایک دن مسلمان اپنی ساخت کھو سکتے ہیں، مسلمانوں کے لیے لازم ہے کہ وہ ایسی پالیسیوں پر کام کریں جو انہیں اس گریٹ گیم کا نشانہ بننے سے روک سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز

حافظ نعیم الرحمن نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلاتمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط لکھ کر ان کی توجہ غزہ میں جاری صہیونی سفاکیت کی طرف دلائی ہے اور اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل جمعہ کو عالمی سطح پر یوم احتجاج منانے کی بھی تجویز دی ہے۔ مسلم سربراہان کے نام جاری خطوط میں انھوں نے کہا کہ وہ آپ کو غزہ میں جاری ہولناک انسانی بحران پر گہرے دکھ اور تشویش کے ساتھ یہ خط لکھ رہے ہیں۔ تباہی اور انسانی تکالیف کی شدت عالمی برادری کی فوری اور مشترکہ کارروائی کا تقاضا کرتی ہے۔ تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ جب ہولوکاسٹ، بوسنیا کی نسل کشی، یا کوسوو کے تنازعے جیسے شدید انسانی بحران پیش آئے، تو دنیا نے اہم موڑ پر انسانی وقار اور انصاف کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر قدم اٹھایا۔

انھوں نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلا تمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں  جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ مسلم اکثریتی ممالک کی حکومتوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر جاری قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔ جدید ہتھیاروں کی تباہ کن صلاحیت  جو اسرائیل کو آزادی سے اور غیرمتناسب طور پر میسر ہے، سوشل میڈیا اور براہِ راست نشریات کے ذریعے آج دنیا ان مظالم کو لمحہ بہ لمحہ دیکھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر شعور بے مثال ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اور امن پسند لوگ غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور درد کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کے ملک کے عوام بھی ہمارے درد اور غم میں برابر کے شریک ہیں، جیسا کہ دنیا کے بے شمار دوسرے لوگ بھی۔

 انھوں نے مسلم سربراہان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جو جرات مندانہ اور اخلاقی قیادت کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم آپ سے مودبانہ گزارش کرتے ہیں کہ فوری طور پر مسلم ممالک کے رہنماوں کا اجلاس بلایا جائے تاکہ ایک واضح اور اجتماعی حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔ اگر دنیا خاموش رہی، تو ہم ایک اور انسانی ناکامی کے باب پر افسوس کرتے رہ جائیں گے  بالکل جیسے روانڈا میں ہوا۔ فرق صرف یہ ہے کہ اس بار پوری دنیا یہ سب براہِ راست دیکھ رہی ہے۔ ہم یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ تمام ریاستی سربراہان کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے جس کا واحد ایجنڈا غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا ہو۔ تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات بعد میں کیے جا سکتے ہیں، لیکن سب سے پہلے اس خونریزی کا خاتمہ ضروری ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام مسلم ممالک کسی نہ کسی سطح پر بین الاقوامی اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ اسے مثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ مزید برآں ہم یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ جمعہ، 20 اپریل کو سرکاری طور پر یوم عالمی احتجاج قرار دیا جائے۔ اس دن کو ریلیوں، جلوسوں، خصوصی دعاوں، اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی مظاہروں سے منایا جانا چاہیے۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کر رہے ہیں تاکہ وہ اس اتحاد اور ظلم کے خلاف مزاحمت کے دن کی توثیق کریں۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایران امریکہ مذاکات اس وقت اہم ثابت ہونگے جب برابری کی بنیاد پر ہونگے، علامہ ساجد نقوی
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے،  وزیر داخلہ
  • ٹرمپ ٹیرف عالمی معاشی جنگ...گلوبل اکنامک آرڈر تبدیل ہوگا؟؟
  • ٹرمپ ٹیرف مضمرات
  • نیو ورلڈ آرڈر کی تشکیل میں ایران روس تعاون
  • دہشتگردی ایک عالمی چیلنج،دنیا پاکستان سے بھرپور تعاون کرے، وزیرداخلہ کی امریکی وفد سے گفتگو
  • دہشتگردی عالمی چیلنج ہے، دنیا پاکستان کیساتھ تعاون کرے: محسن نقوی
  • پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار ہے، عالمی برادری بھرپور تعاون کرے، محسن نقوی
  • دنیا پر ٹرمپ کا قہر
  • امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز