قومی اسمبلی سے 12منٹ میں 5بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز+اے پی پی)قومی اسمبلی میں حکومت نے 12 منٹ میں 5بل منظور کرا لیے۔ پیر کو قومی اسمبلی اجلاس وقفہ کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے سب سے پہلے سول سرونٹ ترمیمی بل 2025 پیش کیا جس کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں دیوانی عدالتیں ترمیمی بل 2024ء، پاکستان کوسٹ گارڑ ترمیمی بل 2024ء، انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2025ء بھی منظور ہوگیا۔ قومی اسمبلی میں مہاجرین کی اسمگلنگ کا تدارک ترمیمی بل 2025 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کو ایوان نے منظور کرلیا۔اس کے علاوہ امیگریشن ترمیمی بل 2025ء بھی منظور کرلیا گیا۔ بلوں کی منظوری کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا۔پی ٹی آئی کے یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی جس پر اجلاس روکا گیا اور پھر کورم پورا ہونے پر اجلاس کی کاروائی دوبارہ شروع ہوئی۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں پیر کو بھی کورم کی نشاندہی پر اپوزیشن کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ۔اپوزیشن کے رکن جمشید خان نے کورم کی نشاندہی کی، گنتی کرنے پرارکان کی تعدادپوری نکلی جس پرسپیکرنے ایوان کی کارروائی جاری رکھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی میں
پڑھیں:
اسپیکر نے اپوزیشن کے رویے کو غیر سنجیدہ قرار دیدیا
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپوزیشن کے رویے کو غیر سنجیدہ قرار دے دیا۔
پارلیمان کے اجلاس کے دوران آج بھی کورم پورا نہ ہوا، بار بار کورم کی نشاندہی پر اسپیکر ایاز صادق برہم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا رویہ غیر سنجیدہ ہے، آج سوالات کی اکثریت اپوزیشن کی جانب سے تھی مگر وہ خود ایوان کی کارروائی کا حصہ نہ بنے۔
صدر آصف زرداری کے علاج میں پیشرفتصدر مملکت آصف علی زرداری کے علاج پیشرفت سامنے آئی ہے۔
اسپیکر ایاز صادق نے مزید کہا کہ فلسطین، سرحدی مسائل اور نہری نظام جیسے اہم قومی معاملات پر بات چیت کے وقت اپوزیشن کی اکثریت ایوان میں نہیں تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ واک آؤٹ کرکے عوامی نمائندگی کے بجائے محض سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کو ترجیح دی گئی۔
7 اپریل کو پیپلز پارٹی نے نہروں پر قرارداد جمع کرائی تھی، جس پر 30 ارکان نے اظہارِ خیال کیا مگر اپوزیشن نے اس دن بھی واک آؤٹ کیا پھر 10 اپریل کو دوبارہ اسی معاملے پر قرارداد جمع کرائی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان کا اجلاس پیر تک ملتوی کردیا۔