رفحان میز کا پیداوار اور برآمدات کوفروغ دینے کیلئے بڑی توسیع کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی(بزنس رپورٹر)رفحان میز پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ نے اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس کے ذریعے بتایا کہ رفحان میز پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ (رفحان مکئی) چکی کی صلاحیت میں 200 ٹن یومیہ اور گلوکوز کی گنجائش میں 100 ٹن یومیہ اضافہ کیا جائے گا۔یہ اسٹریٹجک اضافہ ہمیں اپنے قابل قدر صارفین کو بہتر خدمات اور حل کی زیادہ جامع رینج فراہم کرنے کے قابل بنائے گا۔کمپنی نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ اس منصوبے سے اس کی آپریشنل کارکردگی اور صارفین کے اطمینان میں نمایاں اضافہ ہوگا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ توسیع نہ صرف موجودہ مارکیٹوں میں کمپنی کی پوزیشن کو مضبوط بناتی ہے بلکہ اس کی برآمدات اور منافع میں پائیدار ترقی کی راہ بھی ہموار کرتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
میرپور (نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میرپور یاسر ریاض نے ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریونیو ایکسائز سرکل میر پور کی طرف سے لکھے گے مکتوب پر عملدرآمد کرتے ہوئے دفعہ 144کے تحت ضلع میر پور سے کوئی بھی شخص /اشخاص،فیکٹری مالک،ڈرائیور بعداز مغرب اور طلوع آفتاب سے پہلے تمباکو پروڈکٹس ضلع میرپور سے بیرون اضلاع ترسیل نہیں کرسکے گا۔ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریوینیو نے اپنے مکتوب میں نوٹس میں لایا کہ ضلع میرپور میں قائم سگریٹ فیکٹری مالکان تمبا کو پروڈکٹس ضلع کے مختلف راستوں سے علاقہ پنجاب منتقل کرتے ہیں جبکہ اکثر اوقات تمبا کو پروڈکٹس کی ترسیل رات کے اوقات میں خفیہ راستوں کے ذریعے سے کرتے ہیں، جس سے حکومت آزاد کشمیر کو ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں مالی نقصان ہوتا ہے۔ بدیں وجہ رات کے اوقات میں تمبا کو پروڈکٹ کی ترسیل / بیرون ضلع نقل و حمل پر پابندی عائد کی جانی ضروری ہے۔ وجوہات معقول ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میر پور یا سر ریاض نے اپنے اختیارات کی رو سے زیر دفعہ 144 ض ف کے تحت پابندی لگا دی ہے کہ کوئی بھی شخص اشخاص/ مالک فیکٹری / ڈرائیور بعد از مغرب تا طلوع آفتاب تمبا کو پروڈکٹس ضلع میر پور سے بیرون ضلع منتقل / ترسیل نہیں کر دیگا۔ اگر کوئی شخص اشخاص/ فیکٹری مالک / ڈرائیور ایسا عمل / فعل کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف آزاد جموں و کشمیر پینل کوڈ کی دفعہ 188 کے تحت کاروائی ضابطہ عمل میں لائی جائے گئی۔