ہفتے کے پہلے روز کاروبار حصص مندی کاشکار رہا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار حصص مندی کاشکار رہا اور کے ایس ای 100انڈیکس341پوائنٹس گھٹ گیا۔مندی کے سبب انڈیکس 112000پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نیچے گر گیا ۔مندی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 63ارب97کروڑ روپے سے زائد کاخسارہ برداشت کرنا پڑاجبکہ 54.02فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں پیر بینکنگ، پاور، سیمنٹ، ٹیلی کام،پیٹرول، انرجی، فارما اور دیگر سرگرم سیکٹڑ کے شیئرز میں نمایاں کاروباری سرگرمیاں دیکھی گئیں اورکاروبار کا آغاز مثبت ہوا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر بعض اسٹاکٹس میں فروخت کے دبائو سے مارکیٹ تنزی کا شکار ہو کر منفی زون میں چلی گئی اور کاروبار کے اختتام تک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں ہی رہی۔مندی کے باوجود کاروباری حجم گزشتیہ جمعہ کی نسبت 11.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان میں کاروباری اعتماد بڑھ گیا، ملکی سمت سے متعلق خدشات برقرار ہیں؛ گیلپ سروے
پاکستان میں کاروباری اعتماد بڑھ گیا، ملکی سمت سے متعلق خدشات برقرار ہیں؛ گیلپ سروے WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )پاکستان کے کاروباری اداروں کا ملک میں کاروباری مواقع سے متعلق اعتماد بحال ہورہا ہے لیکن اس کے باوجود کاروباری طبقے کی اکثریت نے ملک کی سمت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تازہ ترین سروے کے مطابق کاروباری اداروں کا یہ تاثر ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کی عکاسی کرتاہے۔ گیلپ پاکستان کی بزنس کانفیڈنس انڈیکس 2024کی چوتھی سہ ماہی کی رپورٹ میں 55فیصد کاروباری اداروں کے مطابق ان کے کاروبار اس وقت اچھے یا بہت اچھے چل رہے ہیں۔ سال 2024 کی چوتھی سہ ماہی میں تقریبا 6ماہ قبل کیے گئے سروے کے مقابلے میں کاروباری اداروں کے تاثرات میں 10فیصد بہتری آئی ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق خراب ترین کاروباری حالات کا تاثر دینے والے کاروباری اداروں کی تعداد میں 7فیصد کمی آئی ہے۔ موجودہ کاروباری صورتحال کی درجہ بندی کے وقت خدمات اور تجارت کے شعبوں کے مقابلے میں مینو فیکچرنگ سیکٹر کا کم اعتماد بحال ہوا ہے جب کہ مستقبل کے بارے میں کاروباری ادارے زیادہ پرامید ہیں اور اعتماد کے اسکور میں گزشتہ 6ماہ کے مقابلے میں 19فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔چوتھی سہ ماہی میں 60فیصد کاروباری اداروں نے مستقبل کے بارے میں مثبت توقعات کاا ظہار کیا ہے جب کہ 40فیصد کاروباری اداروں نے مستقبل کے بارے میں کاروباری حالات مزید خراب ہونے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
چوتھی سہ ماہی میں دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں نیٹ بزنس کانفیڈنس میں 36فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سروے رپورٹ کے مطابق مہنگائی میں کمی، معاشی استحکام اور شرح سود میں کمی کاروباری مایوسی میں بڑی کمی کی اہم وجوہات ہیں۔ گیلپ رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند سہ ماہیوں کا رجحان مسلسل منفی رہا تاہم موجودہ سہ ماہی میں کچھ بہتری آئی ہے۔
سروے میں 41 فیصد کاروباری اداروں کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت نے معیشت کو بہتر طور پر سنبھالا ہے جب کہ 38فیصد شرکا نے سابق وزیرِاعظم عمران خان کی حکومت کو بہتر منیجر قراردیا۔ اسی طرح 21فیصد شرکا کے مطابق دونوں حکومتوں کی کارکردگی میں کوئی فرق نہیں۔
سروے شرکا کے مطابق سب سے اہم مسئلہ کمر توڑ مہنگائی ہے جو صارفین کی قوتِ خرید ختم کرتی ہے۔ 30فیصد کاروباری ادارے حکومت سے اس مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ مجموعی طورپر سروے میں کہا گیا ہے کہ گیلپ بزنس کانفیڈنس کے تینوں شعبوں میں 2024کی دوسری سہ ماہی میں بہتری دیکھی گئی ہے جو کاروباری اداروں میں امید کی عکاسی ہے۔ واضح رہے کہ موجودہ سروے بزنس کانفیڈنس کا 14 واں ایڈیشن ہے جس کا انعقاد گیلپ پاکستان نے ملک کے 30سے زائد اضلاع کے 482چھوٹے، درمیانے اور بڑے درجے کے کاروباری اداروں کے ساتھ کیا گیا۔