کاروباری جگہوں کو سیل کرنے کا اختیار ایف بی آر کو دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسکردو/ اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ٹیکس چوری کی روک تھام اور ریٹیلرز کو قانون کے دائرے میں لانے کیلیے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں مزید ترامیم کر دی ہیں، اب کاروباری جگہوں کو سیل (بند )کرنے یا نہ کرنے کا اختیار ایف بی آر کو دیدیا گیا۔
متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کرے گا اور مقررہ وقت کے اندر اس کی ادائیگی پر کاروباری جگہ ڈی سیل کر دی جائے گی۔
کاروبار کی ڈی سیلنگ کے بعد تین دن کے اندر تمام پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینوں کا سافٹ ویئر آڈٹ کیا جائے گا اور دورانِ آڈٹ ریکارڈ ہونے والی فروخت کو بھی مدنظر رکھا جائیگا
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، رول 150 زیڈ ای ایل میں ایک ترمیم کے تحت ذیلی رول پانچ کے آخر میں موجود وضاحتی شق کو حذف کر دیا گیا۔
نئی ترمیم کے تحت اگر کوئی دکان 48 گھنٹوں تک ایف بی آر کے ڈیٹا بیس سے منقطع رہے گی، تو اسے خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف بی آر
پڑھیں:
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پھر سے تیزی، 1598 پوائنٹس سے زائد اضافہ
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پیر کے روز کاروبار کے دوران تیزی دیکھنے میں آئی، کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1598 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔کاروباری ہفتے کے شروع پرانڈیکس پوائنٹس میں اضافے کے بعد 1 لاکھ 15 ہزار کی سطح سے بڑھ کر 1 لاکھ 16 ہزار پوائنٹس تک پہنچ گیا۔سٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن کے دوران آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیزاور پاور جنریشن جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی۔ہبکو، ایس این جی پی ایل، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور یو بی ایل کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔عالمی منڈیوں میں بھی پیر کو بہتری دیکھی گئی، جسکی ایک وجہ امریکہ کی طرف سے چینی اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کو مجوزہ ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دینا ہے۔