Jasarat News:
2025-04-30@01:28:14 GMT

حکومت معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے،جاوید قصوری

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

لاہور(وقائع نگارخصوصی) امیرجماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی اپنے نظریے اور بیا نیے کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک کے اند رفارم47کی جعلی حکومت قائم، جو کہ عوامی میندیٹ کی توہین ہے۔ ہم عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔حکومت کئے گئے معاہدے کی ایک ایک شق ہر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقات، اراکین اسمبلی، سول ملٹری بیوروکریسی اور ججز اپنی مراعات کے لیے ایک ہو گئے، عوام صحت، تعلیم سمیت بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، نوجوان اور پروفیشنلز مایوس ہو کر ملک سے بھاگ رہے ہیں، تنخواہ دار طبقہ انتہائی اذیت کا شکار ہے۔جماعت اسلامی عوام کو حالات کے رحم و کرم پر تنہا نہیں چھوڑ سکتی۔ سب سیاسی جماعتیں اقتدار کو انجوائے کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے مالی بدعنوانی،ٹیکس چوری، حوالہ ہندی، اسمگلنگ میں ملوث افراد کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہو گا۔ بجلی، گیس، پیٹرولیم مصنوعات، چینی، آٹا سب کچھ عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکا ہے۔ مہنگائی کا گراف آسمان سے باتیں کر رہا ہے۔ ملک و قوم آج جس نہج پر پہنچ چکے ہیں اس میں سب سے بڑا ہاتھ کرپٹ ٹولے کا ہے۔ حکمرانوں نے عوام کو زندہ درگور کر دیا ہے، مہنگائی کے ستائے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔انہوں نے کہا کہ پورا نظام ہی کرپشن کی نذر ہو چکا ہے۔ مافیا نے سسٹم کو یرغمال بنایا ہوا ہے، کبھی آٹا مافیا، کبھی چینی مافیا، پیٹرول مافیا،اجناس مافیا، لینڈ مافیا اور فارماسو ٹیکل مافیا عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیتا ہے۔ جماعت اسلامی اس ملک میں کرپشن اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ چاہتی ہے۔ ملک کو کرپشن سے پاک نہ کیا گیا تو حالات مزید سنگین ہو جائیں گے، ہر شعبہ تباہی کے دھانے پر پہنچ چکا ہے، کرپشن کی اس بہتی گنگا میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے برابر کا حصہ ڈالا ہے۔محمد جادید قصوری نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم ٹو نے پورے معاشی نظام کو ہی مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ حکمرانوں کی کارکردگی دعووں، وعدوں، زبانی کلامی اور ڈنگ ٹپاؤ اقدامات تک محدود ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عوام کو

پڑھیں:

وفاقی دارالحکومت میں ’’کرم امن کنونشن‘‘

اسلام ٹائمز: قومی اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور پاراچنار سے منتخب رکن قومی اسمبلی حمید حسین طوری نے کہا کہ اگر پاراچنار کا مسئلہ پاکستان کی عدالتوں میں حل نہ ہوا تو ہم اسے بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے، کیونکہ حکومتی نااہلی کے باعث لوگوں کا کھربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، جسکا حساب دینا ہوگا۔ پاراچنار کے عوام گذشتہ سات ماہ سے محاصرے میں ہیں، تاہم حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں یکسر ناکام ہوئی ہے، راستوں کو محفوظ بنانا اور انہیں کھولنا حکومت کا کام ہے۔ رپورٹ: سید عدیل عباس

پاراچنار کے محاصرے کو سات ماہ ہوچکے ہیں، تاہم حکومتی یقین دہانیوں اور پے در پے جرگوں کے باوجود اب تک ریاست راستے محفوظ بنا کر انہیں کھولنے میں ناکام ہے، واضح رہے کہ پاراچنار کے اہل تشیع قبائل نے طے پانے والے معاہدے کی ایک ایک شق پر مکمل عمل کیا ہے۔ پاراچنار کے اکابرین، مشران، علمائے کرام، ملی تنظیمیں اور سیاسی نمائندے ہر ممکن فورم پر اپنی مظلومانہ آواز تسلسل کیساتھ بلند کر رہے ہیں اور ہر وہ پرامن راستہ اختیار کر رہے ہیں کہ جس سے انہیں بنیادی انسانی حقوق مل سکیں، تاہم حکومت بھی مسلسل عوام کے صبر کا امتحان لے رہی ہے۔ اس حوالے سے کچھ عرصہ قبل کرم کے نوجوانوں اور مشران نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک اہم کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ اپنی آواز کو موثر انداز میں بلند کیا جاسکے، اس سلسلے میں ملک کے نامور علمائے کرام، ملی تنظیموں کے سربراہان، سیاسی و سماجی شخصیات، اداروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو باقاعدہ دعوت دی گئی۔

کرم کے مشران اور پاراچنار یوتھ راولپنڈی و اسلام آباد کے زیراہتمام ’’کرم امن کنونشن‘‘ گذشتہ روز اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں علمائے کرام، سیاسی و سماجی شخصیات، صحافی حضرات اور مشران قوم نے شرکت اور خطاب کیا۔ کنونشن کا آغاز انجمن حسینیہ کے رکن اور سابق صدر تحریک حسینی پاراچنار علامہ سید تجمل حسین کے خطاب سے ہوا۔ انہوں نے کرم کے عوام کو درپیش مشکلات اور بدامنی کو حکومتی بے حسی کا نتیجہ قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران جو صورتحال کرم کے غیور عوام نے جھیلی ہے، وہ کسی دشمن پر بھی نہ گزرے۔ اس وقت پاراچنار پاکستان کا غزہ بن چکا ہے، جس پر چاروں طرف سے یلغار ہو رہی ہے، مگر ریاستی محافظ ان کے دفاع میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں۔

جماعت اہلِ حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے بھی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار میں جاری بدامنی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاراچنار کے عوام کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ قومی اسمبلی میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور پاراچنار سے منتخب رکن قومی اسمبلی حمید حسین طوری نے کہا کہ اگر پاراچنار کا مسئلہ پاکستان کی عدالتوں میں حل نہ ہوا تو ہم اسے بین الاقوامی عدالت میں لے جائیں گے، کیونکہ حکومتی نااہلی کے باعث لوگوں کا کھربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے، جس کا حساب دینا ہوگا۔ پاراچنار کے عوام گذشتہ سات ماہ سے محاصرے میں ہیں، تاہم حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں یکسر ناکام ہوئی ہے، راستوں کو محفوظ بنانا اور انہیں کھولنا حکومت کا کام ہے۔

پاراچنار سے ایم پی اے علی ہادی نے خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے کرم میں بدامنی اور سڑکوں کی بندش ہوئی ہے۔ اس موقع پر معروف صحافی ہرمیت سنگھ نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار کے محاصرے اور بے گناہ عوام کے قتل عام کو پشتون روایات کے منافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ راستوں کی بندش کیوجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کرم کے عوام کو امن فراہم کرنا حکومت کا کام ہے، حکومت کیوں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ آئی ڈی سی کی چیئرپرسن گل زہراء نے کہا کہ پاراچنار کے نوجوانوں کا قتل عام حکومت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے، چند سو تکفیری دہشتگردوں کا خاتمہ نہ کرسکنے سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکومت ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہی ہو۔

جرگہ ممبر اور ہنگو کے سابق ایم پی اے حسین علی حسینی نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کی عدم توجہی کو پاراچنار میں بدامنی کا سبب ٹھہرایا، ان کا کہنا تھا کہ کرم کے عوام امن چاہتے ہیں، امن انسان کی بنیادی ضروریات میں سے ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاراچنار کی سڑکیں سات ماہ سے بند ہیں اور اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہوچکی ہیں، حکومت اور ریاستی ادارے اس صورتحال پر شرم سے ڈوب مریں۔ صوبائی حکومت ہو یا وفاقی حکومت، امن فراہم کرنا اور راستوں کو محفوظ بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے، چند کلومیٹر کی سڑک کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا تو حکومت بڑے بڑے دعوے کیسے کرسکتی ہے۔؟

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے پاراچنار کے مظلوم عوام کی حمایت، ملک میں امن و وحدت کی ضرورت اور علامہ ساجد نقوی کی قیادت میں پاراچنار سمیت ملت کے حقوق کے لیے کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ہر میدان میں جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی، علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ پاراچنار گذشتہ سات ماہ سے محاصرے کی حالت میں ہے، سینکڑوں افراد قتل ہوچکے ہیں اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ جب پاراچنار سے دلخراش خبر موصول نہ ہو۔ ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جب تک پاراچنار کے مسائل حل نہیں ہو جاتے۔

سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سید نیئر بخاری نے کہا کہ ایک عرصے سے ضلع کرم میں بدامنی اور قتل عام جاری ہے، جب تک ہم آپس میں بات چیت نہیں کریں گے، امن قائم ہونا ناممکن ہے۔ کنونشن سے معروف صحافی صدیق جان، اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی میثم کاظم، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری، علامہ سید سبطین حسینی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور پاراچنار کی ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر مقررین نے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کا محاصرہ فی الفور ختم کیا جائے، ٹل، پاراچنار روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھولا جائے اور دہشتگردوں کا قلع قمع کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی دارالحکومت میں ’’کرم امن کنونشن‘‘
  • بھارت جان بوجھ کر سازش کے ذریعے خطے کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے‘ محسن نقوی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی منصورہ آمد، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم سے ملاقات
  • کینیڈا کے عام انتخابات میں لبرلز کامیاب، وزیراعظم مارک کارنی دوبارہ حکومت بنانے کے لیے تیار
  • وزیرداخلہ محسن نقوی کی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات،حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی امیر جماعت اسلامی سے ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال
  • لاہور: صنم جاوید اور ان کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا
  • جماعت اسلامی بلوچستان کا نوجوانوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • جماعت اسلامی کی سیاست
  • صہیونیوں کا خواب گریٹر اسرائیل، مسلمان خاموش رہے تو کوئی محفوظ نہیں رہےگا، حافظ نعیم الرحمان