کراچی: جیل چورنگی پر ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل ہجوم نے 5 واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی:
جیل چورنگی فلائی اوور سے حسن اسکوائر کی جانب جانے والی سڑک پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو روند ڈالا، حادثے کے بعد موقع پر موجود مشتعل افراد نے وہاں سے گزرنے والے واٹر ٹینکروں پر پتھراؤ کر کے انھیں نقصان پہنچایا اور نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کر دیا۔
آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور کے ایم سی کے فائر بریگیڈ کا عملہ 4 گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور سخت جدوجہد کے بعد واٹر ٹینکروں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا جبکہ حادثے میں 35 سالہ گلشن رشید نامی شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق آتشزدگی کے باعث ایک واٹر ٹینکر کا اگلا حصہ مکمل طور پر جبکہ دیگر 4 واٹر ٹینکرز کو جزوی نقصان پہنچا ہے ، جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد کے مطابق حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا تھا جسے پولیس نے تعاقب کے بعد ڈرائیور سمیت پکڑ کر تھانے منتقل کر دیا، لوگوں نے بلاوجہ ہمارے واٹر ٹینکروں کو آگ لگا دی جبکہ ہمارا کوئی قصور نہیں تھا۔
اس حوالے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ڈمپر کو پکڑ کر 2 افراد اسمٰعیل اور انعام اللہ کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جبکہ موٹر سئایکل سوار ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق ہوا تھا جس کی شناخت گلشن رشید کے نام سے کی گئی جبکہ نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو آگ لگائی ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔
نیو ٹاؤن تھانے کے باہر ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز پر ایمرجنسی نمبر لگائے جا رہے ہیں جس پر رابطہ کر کے ان گاڑیوں کی ڈرائیونگ سے متعلق شکایت درج کرائی جا سکے گی ۔
نیوٹاؤن پولیس کی جانب سے پکڑے جانے والے ڈمپر اور اس میں سوار 2 افراد کو حراست میں لیے جانے سے متعلق ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ابھی اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ حادثہ اسی ڈمپر سے پیش آیا تھا تاہم اس کی مزید تحقیقات کا عمل جاری ہے جبکہ جس ڈمپر کو پولیس نے پکڑا ہے اس کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں۔
واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کیے جانے کے بعد موقع پر موجود عینی شاہد کا بھی بیان سامنے آیا تھا کہ حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا ہے اور بلاوجہ ہمارے ٹینکر جلائے گئے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر ٹینکروں کو ڈمپر کی ٹکر سے کے بعد
پڑھیں:
کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جانبحق
ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی، جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور مسلح ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا، مسلح ملزمان پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کر فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او عیدگاہ شعور خان بنگش نے بتایا کہ پولیس اہلکار نے جوبلی مارکیٹ کے قریب واقع دکان سے بریانی پارسل کروائی اور موٹر سائیکل کے ہینڈل میں لٹکانے کے بعد موٹر سائیکل پر سوار ہو رہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان آئے، جن میں سے ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی، جس پر پولیس اہلکار کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی، جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور مسلح ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کو جائے وقوع سے تیس بور پستول کے 2 خول ملے، جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جبکہ دیگر شواہد بھی اکھٹا کیے جا رہے ہیں۔
اہلکار کے کندھے اور پیٹ میں دو گولیاں لگیں، جو جان لیوا ثابت ہوئیں، فائرنگ کے واقعے پر فوری کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے بتایا کہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان آئے ہیں، جن میں ایک ملزم نے خواتین کے کپڑے یا عبایا پہن رکھا ہے اور ملزم نے جوگر پہنے ہوئے ہیں، جبکہ دوسرے ملزم نے چہرے پر ماسک لگایا ہوا اور گلے میں رومال بھی ڈالا ہوا ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، تاہم اس حوالے سے پولیس اپنی تفتیش کر رہی ہے اور واقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر رہی ہے۔