وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سعودی آرامکو کی پاکستان کے ڈاؤن اسٹریم پیٹرولیم سیکٹر میں سرمایہ کاری خوش آئند ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی معاہدے زیر غور ہیں۔

سعودی عرب کے شہر العُلا میں کانفرنس کے موقع پر سعودی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان سے سعودی عرب کو ہنرمند افرادی قوت کی برآمد بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی وژن 2030 سے سیکھنے کے لیے پاکستان پُرعزم ہے، پاکستان اور سعودی عرب کی شراکت داری طویل المدتی اور انتہائی مضبوط ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب وژن 2030 کے اہداف وقت سے پہلے حاصل کر رہا ہے، سعودی عرب کی کامیابیوں سے پاکستان کو اپنی اقتصادی اصلاحات میں رہنمائی مل سکتی ہے۔

وزیرخزانہ نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی سعودی سرمایہ کاری پر اظہار اطمینان بھی کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالے بغیر محصولات کا ہدف پورا کرلینگے‘ وزیر خزانہ

ر یاض(مانیٹر نگ ڈ یسک )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالے بغیر سال کے لیے محصولات کا ہدف کو پورا کر سکے گا۔سعودی عرب میں العلا کانفرنس کے دوران بلومبرگ نیوز کو ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، کسی بھی کمی کو نیٹ کو بڑھانے اور مضبوط تعمیل کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔پاکستان کے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے قرض کے معاہدے کی ایک اہم شرط ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب بڑھانا ہے، جو زوال پذیر معیشت کو سہارا دینے اور بڑھتے ہوئے قرضوں کے لیے ضروری ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام کی اہم شط پوری کرنے کے بارے میں پراعتماد ہیں کیونکہ دسمبر کے آخر میں پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 10.8 فیصد رہا، جو 10.6 فیصد کے ہدف سے زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جون کو ختم ہونے والے اس مالی سال میں کوئی نیا ریونیو اقدامات شامل نہیں کیے جائیں گے۔آئی ایم ایف قرض پروگرام کا پہلا جائزہ اس سہ ماہی کے آخر میں ہونا ہے۔زرعی انکم ٹیکس کے نئے قوانین متعارف کرانے کے پاکستان کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کے حوالے سے یہ ایک بہت اہم قدم ہے۔چاروں صوبائی اسمبلیوں نے حال ہی میں زرعی آمدنی پر ٹیکسوں میں اضافے کے قوانین کی منظوری دی ہے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے میں مدد کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ اس اقدام پر اتفاق کیا گیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کی تجاویز پر اثرات کے بارے میں پوچھے جانے پر محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ تبدیلیاں پاکستان کے لیے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ علاقائی تجارت بڑھانے کا ایک ’حقیقی موقع‘ ثابت ہو سکتی ہیں۔واضح رہے کہ محمد اورنگزیب ہفتے کے آخر میں العلا میں ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس 2025 کے لیے خلیجی ملک میں تھے، جہاں دنیا بھر کے وزرائے خزانہ، مرکزی بینک کے گورنرز، پالیسی سازوں اور معاشی ماہرین اکٹھا ہوئے۔17 فروری کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حکومتی سطح پرکئی معاہدے زیر غور ہیں۔وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے العلا کانفرنس پر عرب نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی وڑن 2030 سے سیکھنے کے لیے پرعزم ہے، سعودی عرب وڑن 2030 کے اہداف وقت سے پہلے حاصل کر رہا ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی کامیابیوں سے پاکستان کو اپنی اقتصادی اصلاحات میں رہنمائی مل سکتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک-سعودی عرب کی شراکت داری طویل المدتی، انتہائی مضبوط ہے، وزیرخزانہ نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی سعودی سرمایہ کاری پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ سعودی آرامکو کی پاکستان کے ڈاؤن اسٹریم پیٹرولیم سیکٹرمیں سرمایہ کاری خوش آئند ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ترقی کر رہا ہے: وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب
  • ٹیکس دہندگان پر بوجھ ڈالے بغیر محصولات کا ہدف پورا کرلینگے‘ وزیر خزانہ
  • پاکستان کو اپنی اقتصادی اصلاحات میں رہنمائی مل سکتی ہے: وزیرخزانہ
  • پاکستان اور سعودیہ کے درمیان کئی معاہدے زیر غور ہیں، وزیر خزانہ
  • پاکستان سعودی عرب کے وژن 2030سے سیکھنے کے لیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • پاکستان، سعودی عرب کے درمیان کئی معاہدے زیر غور ہیں، وزیر خزانہ
  • وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا پاکستان میں بڑھتی ہوئی سعودی سرمایہ کاری پر اظہار اطمینان
  • پاکستان سعودی عرب کے وژن 2030 سے سیکھنے کے لیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • پاکستان سعودی عرب کی وژن 2030 سے سیکھنے کے لیے پرعزم ہے، محمد اورنگزیب