اسلام آباد :  چین پاکستانی چلغوزے کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک بن گیا ہے،گزشتہ سال پاکستان کی چین کو چلغوزے کی برآمدات 18 ملین ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی سی) کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں پاکستان کی جانب سے چین کو پائن نٹ کی برآمدات 18.

78 ملین ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق جنوری سے دسمبر 2024 تک چین نے پاکستان سے 981.64 ٹن چلغوزے درآمد کیے جن کی مجموعی مالیت 18.78 ملین ڈالر رہی جو 2023 میں 8.22 ملین ڈالر تھی۔

اس طرح چین پاکستانی چلغوزے کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک بن گیا ہے، جو سال کے دوران چین کی جانب سے درآمد کیے جانے والے 53.71 ملین ڈالر مالیت کے چلغوزے کا 35 فیصد ہے۔

ہانگڑو میں ایک فوڈ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو یار محمد نیاز نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ پاکستانی چلغوزے اپنے غیر معمولی ذائقے اور معیار کی وجہ سے چین میں بے پناہ مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔ انہوں نے فروخت میں اضافے کا سہرا 2023 میں بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی چلغوزے کے وسیع پیمانے پر فروغ کو دیا۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستانی چلغوزے اپنے بھرپور ذائقے اور ہموار ساخت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جو انہیں چینی صارفین کے لئے پسندیدہ انتخاب بناتے ہیں۔ چینی نئے سال اور دیگر روایتی تہواروں ، جیسے لالٹین فیسٹیول کے دوران ان کی بڑھتی ہوئی موجودگی ، چینی ثقافت میں صحت ، خوشحالی اور لمبی عمر کی علامت کے طور پر ان کی حیثیت کو اجاگر کرتی ہے۔

 نیاز نے کہا کہ وہ ان اہم مواقع کے دوران دوستوں اور خاندان کے لئے خوش قسمتی کی علامت کے طور پر ایک مثالی تحفہ بناتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی چلغوزے کا کریمی اور مکھن ذائقہ تہوار کی مٹھائیوں اور اسنیکس کی تکمیل کرتا ہے جبکہ ان کی پریمیم پیکیجنگ پرتعیش تحفے کے طور پر ان کی مقبولیت میں اضافہ کرتی ہے۔ ان چلغوزوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پاکستان اور چین کے درمیان خاص طور پر ان اہم تقریبات کے دوران مضبوط تجارتی اور ثقافتی تعلقات کا ثبوت ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستانی چلغوزے ملین ڈالر چلغوزے کی کے دوران

پڑھیں:

روس میں کاروبار بندش سے امریکی کمپنیوں کو 300 ملین ڈالر کا نقصان

MOSCOW:

روسی حکومت کے قائم کردہ ساورن ویلتھ فنڈ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی تک متعدد امریکی کمپنیاں روسی مارکیٹ میں واپس آئیں گی. 

روسی میڈیا کے مطابق رشین ڈائریکٹ انوسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے سی ای او کرل دیمتریف نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد روس میں اپنا کاروبار بند کرنے والی امریکی کمپنیوں کو 300 ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے۔

انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر نقصان آئی ٹی اور میڈیا کے شعبے میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو ہوا جس کا تخمینہ 123 ملین ڈالر ہے۔

اس کے علاوہ کنزیومر سیکٹر اور ہیلتھ کے شعبے میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو روس میں اپنا کاروبار بند کرنے سے 94 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • روس میں کاروبار بندش سے امریکی کمپنیوں کو 300 ملین ڈالر کا نقصان
  • پاکستان ہر سال 1200 ملین ڈالر کی سویابین درآمد کرتا ہے
  • پاکستان ہر سال 1200 ملین ڈالر کی سویابین درآمد کرتا ہے ،ڈاکٹرسرورخاں
  • پاکستان کی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم، وزیر خزانہ کا بڑا اعلان
  • آئندہ 3 سے 5 سال میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: وزیر خزانہ
  • 5 سال میں برآمدات کو 30 سے بڑھا کر 60 ارب ڈالر تک لانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
  • 2025 کے پہلے ماہ میں تجارتی خسارہ سوا 2 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا
  • سات ماہ کےدوران برآمدات میں پونے دو ارب ڈالر کا اضافہ
  • پاکستان کی چین کو چلغوزے کی برآمدات 18 ملین ڈالرسے تجاوز کرگئیں