UrduPoint:
2025-02-20@11:57:32 GMT

کانگو: بوکاؤ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

کانگو: بوکاؤ میں امدادی سامان کی لوٹ مار کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے جمہوریہ کانگو کے مشرقی شہر بوکاؤ میں ہزاروں ٹن امدادی سامان لوٹے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایسے واقعات سے لاکھوں تباہ حال لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے گی۔

یہ واقعہ روانڈا کے حمایت یافتہ ایم 23 باغیوں کی جانب سے شہر پر حملے اور قبضے کے دوران پیش آیا۔

'ڈبلیو ایف پی' نے کہا ہے کہ لوٹا جانے والا امدادی سامان انسانی بحران سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے رکھا گیا تھا جنہیں اب مزید مشکل حالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ Tweet URL

'ڈبلیو ایف پی' نے بتایا ہے کہ اس کے گوداموں سے مجموعی طور پر 7,000 ٹن غذائی سامان لوٹا گیا تاہم اس کے باوجود ادارہ اس علاقے میں لوگوں کو ہرممکن مدد پہنچانے کے لیے تیار ہے۔

(جاری ہے)

تمام متحارب فریقین کو چاہیے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احترام کریں جن میں شہریوں اور امدادی کارکنوں کو تحفظ کی فراہمی بھی شامل ہے۔

ایم 23 باغی جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں متواتر پیش قدمی کر رہے ہیں۔ بوکاؤ پر قبضے میں انہیں قابل ذکر مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس سے پہلے انہوں نے شدید لڑائی کے بعد شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر بھی پر قبضہ کر لیا تھا۔

قیمتی معدنیات سے مالا مال اس علاقے میں درجنوں مسلح گروہ وسائل پر قبضے کے لیے کئی دہائیوں سے سرگرم ہیں۔امداد کی رسائی میں رکاوٹیں

ملک میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) کے نمائندے برونو لامارکیز خبردار کر چکے ہیں کہ امدادی راہداریوں کی کمی کے باعث لوگوں تک مدد پہنچانے میں مشکلات درپیش ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں ایم 23 کا حملہ شروع ہونے سے پہلے بھی جنوبی کیوو میں حالات مخدوش تھے۔

علاقے میں 16 لاکھ 50 ہزار لوگ یا 20 فیصد سے زیادہ آبادی معتدد وجوہات کی بنا پر پہلے ہی بے گھر ہو چکی ہے۔ ہفتے کے روز سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا تھا کہ یہ تنازع علاقائی جنگ کا سبب بن سکتا ہے جسے روکنے کے لیے افریقی ممالک کو سفارتی کردار ادا کرنا ہو گا۔

ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقن یونین کی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے بات کرتے پہوئےا نہوں نے کہا کہ اب جنگ روکنے، سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کا وقت ہے۔

جمہوریہ کانگو کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں اقوام متحدہ کا امن مشن 'مونوسکو' بدستور لوگوں کو انسانی امداد مہیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ طاقت کے ذریعے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ اگر افریقہ کے ممالک باہم مل کر سفارتی اقدامات کریں تو اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے اس حوالے سے تنزانیہ میں ساؤتھ افریقن ڈویلپمنٹ کمیونٹی کے حالیہ اجلاس کا حوالہ بھی دیا جس میں فوری جنگ بندی کے لیے واضح لائحہ عمل پیش کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے

پڑھیں:

کرم میں گذشتہ روز پیش آنیوالا واقعہ قابل مذمت ہے، اسد قیصر

پی ٹی آئی رہنماء امن و امان کی بحالی اسٹیٹ کا کام ہے، افغان پالیسی نئے سرے سے بنانی چاہیے، تمام اسٹیک ہولڈر کو مل کر نئی پالیسی بنانی ہوگی۔ اس وقت ملک میں قانون نہیں ہے، لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ کرم میں کل جو واقعات ہوئے اس کی مذمت کرتا ہوں، 5 لوگ شہید ہوگئے ہیں۔ اگر آپ ایسی پالیسی بنائی کہ اس سے ایک صوبہ متاثر ہو تو پھر ایسی صورتحال پیش آتی ہے، انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اسٹیٹ کا کام ہے، افغان پالیسی نئے سرے سے بنانی چاہیے، تمام اسٹیک ہولڈر کو مل کر نئی پالیسی بنانی ہوگی۔ اس وقت ملک میں قانون نہیں ہے، لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اسمبلی کی خود کوئی حیثیت نہیں ہے، اس سے یہ قانون سازی  کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جعلی اسمبلی سے قانون سازی کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اس کو ہم واپس لیں گے۔ جو بھی قانون عوام کے حقوق کے خلاف ہے وہ نہیں ہونا چاہیے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو اکٹھا کررہے ہیں۔ ہم قانون کی بالادستی کے حوالے سے ایجنڈا بنائیں گے۔ہم قانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ ملک میں ایسا شفاف الیکشن ہونا چاہیے جس پر کوئی جماعت اعتراض نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں جب پیکا ایکٹ پر صحافیوں کا اعتراض آیا تو اس کو واپس لیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور؛ ڈاکو گھر سے لاکھوں مالیت کے زیورات لے اڑے، واردات کی فوٹیج سامنے آگئی
  • کراچی: کسٹمز کا چھاپہ، 10 کروڑ روپے سے زائد کے موبائل اور دیگر سامان برآمد
  • آسٹریلیوی وزیر اعظم کی مسلم خواتین پر مبینہ حملے کی مذمت
  • بارکھان : مسلح افراد کا حملہ، بس سے اتار کر 7 مسافروں کو قتل،صدر ووزیراعظم کی مذمت
  • بارکھان میں 7 مسافروں کا بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • کرم میں گذشتہ روز پیش آنیوالا واقعہ قابل مذمت ہے، اسد قیصر
  • مسلح جھڑپوں کے بعد 10 ہزار افراد کی کانگو سے ہجرت، برونڈی پہنچ گئے،اقوام متحدہ کا اظہار تشویش
  • کرم میں امدادی قافلے کو حملہ آوروں سے بچانے کی کوشش کے دوران 5 سکیورٹی اہلکار شہید
  • کرم میں قافلے پر ایک بار پھر حملہ، شدید فائرنگ، سامان کی لوٹ مار