مصطفیٰ عامر : فوٹو فائل

سندھ ہائیکورٹ میں مصطفیٰ عامر کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست غیر موثر ہونے پر نمٹا دی۔

6 جنوری کو مصطفیٰ عامر ڈیفنس میں اپنے گھر سے نکل کر لاپتہ ہوگیا تھا، جس کے بعد اس کی والدہ کی جانب سے بیٹے کی بازیابی کی درخواست دائر کی گئی تھی، تاہم اب عدالت نے درخواست غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دی۔

جلی ہوئی گاڑی سے مصطفیٰ کی پوری لاش ملی تھی، تفتیشی حکام

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی جلی ہوئی گاڑی سے اس کی پوری لاش ملی تھی۔

عدالت نے درخواست گزار کو کیس کی تحقیقات میں تعاون کی ہدایت کردی۔

پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاپتا مصطفیٰ عامر کی لاش حب سے مل گئی ہے  کیس کی تحقیقات اے وی سی سی / سی آئی اے پولیس کو منتقل کردی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کیس میں ملوث ملزمان کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

انہو نے کہا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: عامر کی کے بعد کی لاش

پڑھیں:

بلوچستان ہائیکورٹ : ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

بلوچستان ہائیکورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

جمعرات کے روز بلوچستان ہائیکورٹ میں جسٹس اعجاز احمد سواتی اور جسٹس محمد عامر نواز رانا  پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ  اور بی وائی سی کے کارکنوں کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ماہ رنگ بلوچ کو کراچی ایئر پورٹ پر کیوں روکا گیا؟

ماہ رنگ بلوچ کی جانب سے  کامران مرتضی، راحب بلیدی، خالد  کبدانی، علہ احمد کرد اور دیگر  وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے، فریقین کی جانب سے  عدالت کے سامنے  دلائل دیے گئے ۔

عدالت نے درخواست گزار کے وکلا کو آرٹیکل 5 کے تحت حلفیہ بیان جمع کرانے کی ہدایت  کی، جس پر درخواست گزار کی جانب سے آرٹیکل 5 کے تحت عدالت میں حلفیہ بیان جمع کرا دیا گیا۔

حلفیہ بیان جمع کرانے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل عدنان بشارت نے حلفیہ بیان پر اعتراضات عائد کیے جبکہ عدالت نے فریقین کے وکلا کی جانب سے بحث کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کے خلاف اختر مینگل کا لانگ مارچ کا اعلان، اے این پی کی حمایت

ماہ رنگ بلوچ کے وکیل کامران مرتضی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کیس میں بحث ہوگئی ہے، اچھے کی امید ہے، میرے خیال میں غلط آرڈر پاس کیا گیا ہے۔

کامران مرتضی نے کہا کہ توقع ہے کہ کیس کا فیصلہ جلد آجائے گا، درخواست ڈاکٹر ماہ رنگ کی ہمشیرہ کی جانب سے فائل کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان ہائیکورٹ پاکستان تھری ایم پی او ماہ رنگ بلوچ

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کے والد اور امریکا میں قائم کمپنی کو سلور نوٹس جاری کرنے کی سفارش
  • چیف جسٹسز نے ملازمین کو ایک کروڑ تک انکریمنٹ دیا؛ اختیارات کیس میں وکیل کے دلائل
  • ایف آئی اے نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملوث ارمغان سے منی لانڈرنگ کی باقاعدہ تفتیش شروع کر دی
  • پانی کے ضیاع پر جمعہ کے خطبات میں آگاہی دینے کا سرکلر لاہور ہائیکورٹ میں پیش
  • ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں،وکیل درخواستگزارکے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل 
  • ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کو لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھنے کی ہدایت
  • سندھ حکومت کی مؤثر پالیسی کے باعث دہشتگردی کو کنٹرول کیا گیا: مراد علی شاہ
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئینی اختیار میں رہ کر کام کیا، سپریم کورٹ
  • سندھ میں مؤثر پالیسی کے باعث دہشتگردی کو کنٹرول کیا گیا، مراد علی شاہ
  • بلوچستان ہائیکورٹ : ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ