سندھ اسمبلی نے ایم اے پاس بیوروکریٹ کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز بنانے کا قانون دوسری بار منظور کر لیا۔

اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کے باوجود سندھ جامعات ترمیمی ایکٹ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ سول کورٹس ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کیا گیا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دونوں بل اعتراض لگا کر واپس کیے تھے۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آج جس بل پر یہ احتجاج کر رہے تھے وہ ان لوگوں نے پڑھا بھی نہیں ہے، اب ہم نے قانون بنا دیا ہے کہ کوئی بھی شخص وائس چانسلر بن سکتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا سسٹم تعلیمی بورڈز پہلے ہی برباد کرچکا ہے، اب ہائر ایجوکیشن بھی پیپلز پارٹی کے سسٹم کے پاس چلی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کرگئے

 پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کرگئے۔اہل خانہ نے نواب یوسف تالپور کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔نواب یوسف تالپور 2024 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 2013 ضلع عمرکوٹ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔نواب یوسف تالپور  متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں، نواب یوسف تالپور بےنظیر بھٹو کی کابینہ میں بھی وفاقی وزیر رہ چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے ار کان اسمبلی سندھ میں قائم ڈاکو راج کے مسئلے پر خاموش
  • پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کر گئے
  • پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور انتقال کرگئے
  • سندھ اسمبلی ، یونیورسٹیز ترمیمی بل منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
  • قومی اسمبلی: دیوانی عدالتیں ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور، اپوزیشن کا احتجاج
  • قومی اسمبلی سے 12 منٹ میں5 بلز کی منظوری، اپوزیشن کا احتجاج
  • جامعات ترمیمی بل یونیورسٹیز پر قبضہ کرنے کا بل ہے جسکے خلاف عدالت جائینگے، ایم کیو ایم
  • گورنر کا اعتراض شدہ سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل اسمبلی میں منظور، اپوزیشن کا شدید احتجاج
  • جامعات ترمیمی بل یونیورسٹیز پر قبضہ کرنے کا بل ہے، مسترد کرتے ہیں، علی خورشیدی