او آئی سی کا اجلاس 4 مارچ کوجدہ میں متوقع
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس 4 مارچ کو سعودی عرب کی سربراہی میں جدہ میں متوقع ہے جہاں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستان اس اجلاس میں خصوصی شرکت کرے گا اور فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنا مؤقف پیش کرے گا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے قبل 28 فروری کو عرب لیگ کا سربراہی اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہوگا، جس میں فلسطین کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان اس اجلاس میں بطور مبصر شریک ہوگا اور خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرے گا۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین کا امریکہ کے یکطرفہ ٹیرف عائد کرنے کے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار
چین کا امریکہ کے یکطرفہ ٹیرف عائد کرنے کے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
جنیوا :سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں عالمی تجارتی تنظیم(ڈبلیو ٹی او ) کا سال 2025 کا پہلا جنرل کونسل اجلاس منعقد ہوا ۔ چین نے اجلاس میں امریکہ کے یکطرفہ ٹیرف عائد کرنے کے اقدامات اور ان کے منفی اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ سے ان اقدامات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور تمام فریقوں سے اصولوں پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے عملی اقدامات کی اپیل کی۔ یورپی یونین، کینیڈا، برازیل، روس سمیت عالمی تجارتی تنظیم کے 30 سے زائد اراکین نے امریکہ کے یکطرفہ اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
عالمی تجارتی تنظیم میں یورپی یونین کے مستقل نمائندے اگیالر ماچاڈو نے کہا کہ امریکہ کے اقدامات نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ معاشی طور پر بھی نقصان دہ ہیں۔ کینیڈا، نیوزی لینڈ اور سنگاپور نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ ہمیں طاقت کی سیاست اور “جنگل کے قانون” کے دور میں واپس نہیں جانا چاہیے۔
ناروے اور نکاراگوا نے کہا کہ تجارتی جنگ اور اس سے پیدا ہونے والی غیر یقینی بین الاقوامی تجارت پر انحصار کرنے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے اراکین کو شدید متاثر کرے گی۔ برازیل او ر پاکستان نے مطالبہ کیا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم ہونے والے بین الاقوامی معاشی نظام اور ایم ایف این ،یعنی سب سے زیادہ رعایتی سلوک کے بنیادی اصولوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے اور انہیں برقرار رکھا جائے۔
متعدد فریقوں نے کہا کہ کثیرالجہتی تجارتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ عالمی تجارتی تنظیم کی ڈائریکٹر جنرل انگوزی اوکونجو اویلا نے کہا کہ موجودہ بین الاقوامی تجارت بڑی غیر یقینی کا شکار ہے، تمام فریقوں کو تحمل اور اسٹریٹجک سوچ کے ساتھ عالمی تجارتی تنظیم کا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے رابطے اور مکالمے کو آگے بڑھانا چاہیے اور تجارتی تنازعات کو بڑھنے سے روکنا چاہیے۔