کوئٹہ، نقل پر قابو پانے میں ناکامی پر دو امتحانی مراکز کے عملے معطل
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
تعمیر نو کالج کوئٹہ اور گورنمنٹ ہائی اسکول شفیق احمد خان کے اچانک دورے کے موقع پر طلباء سے موبائل اور نقل برآمد ہونے کے بعد چیئرمین بلوچستان بورڈ نے دونوں امتحانی مراکز کے عملے کو معطل کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ میٹرک کے امتحانات کے دوران نقل پر قابو پانے میں ناکامی پر کوئٹہ کے دو امتحانی مراکز کے عملوں کو معطل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے چیئرمین اعجاز عظیم بلوچ اور کنٹرولر امتحانات عابدہ کاکڑ نے میٹرک کے جاری امتحانات کے سلسلے میں تعمیر نو کالج اور گورنمنٹ ہائی اسکول شفیق احمد خان میں قائم امتحانی سینٹرز پر چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران کئی موبائل فونز، نقل اور ڈپلیکیٹ امیدوار پکڑے گئے۔ چیئرمین نے فوری طورپر دونوں سینٹرز کے امتحانی عملے کو معطل کردیا۔ اس موقع پر چیئرمین اعجاز عظیم بلوچ نے کہا کہ صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی کی سختی سے ہدایات ہیں کہ نقل کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں میٹرک کے امتحانات کا سلسلہ جاری ہے اور نقل کی روک تھام، موبائل کے استعمال کی سختی سے ممانعت اور اپنی جگہ کسی اور کو بٹھانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات ہیں۔ کنٹرولر امتحانات عابدہ کاکڑ نے کہا کہ صوبے بھر کے امتحانی مراکز کے قریب دفعہ 144 کے تحت کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو گھومنے کی اجازت نہیں ہے۔ ایسے افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔ بلوچستان میں معیار تعلیم کی بہتری کیلئے نقل کا روک تھام وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی، چیف سیکرٹری شکیل قادر اور سیکرٹری تعلیم صالح ناصر کی واضح ہدایات پر مکمل عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امتحانی مراکز کے
پڑھیں:
لاہور، سروسرز اسپتال میں پولیس اہلکاروں کا طبی عملے پر تشدد
لاہور کے سروسز اسپتال میں پولیس اہلکار وں نے طبی عملے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مریض نے ڈاکٹرز سے تلخ کلامی پر اپنے بھائی اور پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر کو اسپتال بلایا، سب انسپکٹر پولیس اہلکاروں کے ساتھ او پی ڈی میں داخل ہوا اور ڈاکٹرز و طبی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سب انسپکٹر کے ساتھ تین پولیس اور تین سادہ لباس اہلکاروں نے ڈاکٹرز کو کمروں سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ بیچ بچاؤ کرانے پر طبی عملے کو بھی پھینٹی لگائی۔
واقعے پر ڈاکٹرز نے شدید تشویش کا اظہار کیا اور متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔