کراچی:

مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کا بیٹا منشیات استعمال کرتا تھا مگر فروخت نہیں کرتا تھا۔

کراچی پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی نے الزام عائد کیا یے کہ مصطفی کیس کا اصل کردار پولیس والا بلال ٹیشن ہے جو اغوا برائے تاوان کی وارداتیں سی آئی اے کے ایک اعلیٰ افسر کے ساتھ ملکر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفی کو شیراز نے قتل کیا اور میرے بیٹے کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، میرا بیٹا نشہ کاعادی ضرور ہے لیکن فروخت نہیں کرتا جس بنگلے پر کہانیاں بنائی جارہی ہیں وہ سوفٹ وئیر ہاؤس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے بیٹے کے کیس میں ایک ٹکا رشوت نہیں دوں گا جبکہ اُن کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ نامعلوم نمبر سے روزانہ 15 لاکھ روپے رشوت ادائیگی کے میسج آرہے ہیں، قانونی جنگ لڑوں گا۔سسٹم سے نہیں  عدالت سے انصاف کی توقع ہے جبکہ میری جان کو خطرہ ہے۔

ارمغان کے والد نے کہا کہ مصطفی کیس کے حوالے سے آٹھ فروری کو میرے بیٹے کی کال آئی میں کراچی سے باہر تھا، میں نے بلال ٹینشن اور آصف سمیت تین افراد کو فون کرکے انھیں وہاں جانے کا بولا مگر میرے بیٹے کی کوئی بات نہیں سنی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب پولیس نے بنگلہ پر چھاپہ مارا تو وہاں نصب کیمرے توڑے، میری سابق بیوی سارہ کے ہاتھ سے ایک بیگ بھی چھینا اور لے گئے۔

کامران اصغر قریشی نے کہا کہ وہ بیگ اے وی سی سی کے پاس بھی نہیں ہے، جس میں سوفٹ وئیر ہاؤس کا ڈیٹا تھا۔ ہمارا بنگلہ کال سینٹر نہیں سوفٹ وئیر ہاوس ہے۔ اسلحہ وکیمرے اور سیکورٹی ہم نے اپنی حفاظت اور سافٹ ویئر ہاؤس کی حفاظت کے لیے رکھے ہوئے ہیں اور تمام اسلحہ لائسنس یافتہ ہے۔

والد ارمغان نے کہا کہ مصطفی عامر کا نام پہلی مرتبہ 8 تاریخ کو ہی سنا تھا۔ مبینہ مقابلے کے وقت میرے بیٹے نے ون فائیو کال بھی کی تھی، میرے بھائی اے وی ایل سی کے انچارج ہیں اور بیٹے نے بھی پولیس کے سامنے اُن کی ہی وجہ سے سرینڈر کیا۔ 

کامران اصغر قریشی نے کہا کہ مصطفی عامر کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے مگر اس قتل میں میرا بیٹا ارمغان ملوث نہیں ہے، اس پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ میرا بیٹا نشہ کا عادی ہے مگر فروخت نہیں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں امریکی شہری ہوں اور پاکستان کا پہلا راک اسٹار تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس کیس میں جس مارشہ نامی لڑکی کا نام آرہا ہے۔ وہ معروف برنس مین کی رشتہ دار ہے۔

ارمغان والد کامران اصغر قریشی نے کہا کہ میں صبح بیٹے ارمغان سے سے مل کر آیا ہوں۔ اسے الٹیاں ہورہی تھیں۔ اس کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔ ارمغان نے مجھے کہا میں مر بھی جاؤں  تو ڈر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میں نے جج کو ایک کروڑ دیا ہوتا تو اس کے چیمبر میں بیٹھا ہوتا، پولیس والے اب ججوں کے آرڈر کو بھی نہیں مانتے ہیں۔

ارمغان کے والد نے دعوی کیا کہ بلال ٹینشن اس کام کے پیچھے ہے، پولیس والا بلال ٹینشن مصطفی کے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہے ۔ ارمغان پر بے بنیاد الزام ہیں۔ اغواء برائے تاوان کے اصل میں بلال ٹینشن  پوری کہانی کے پیچھے ہے۔

والد ارمغان نے کہا کہ میرےبیٹے کے کیس میں کوئی رشوت نہیں چلے گی، کسی کو ایک ٹکا نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی اپنی جان کا خطرہ ہے۔میں مرتضی بھٹو نہیں ہوں، یہ دیکھا جائے کیا ہو رہا ہے۔مجھے سسٹم پر اعتماد نہیں ہے۔

https://www.

express.pk/story/2748295/mustafa-qatal-case-me-adalat-ne-maqtool-ki-qabar-kushai-ki-darkhawast-manzoor-karli-2748295/

والد ارمغان نے کہا کہ موجودہ سٹم پر اعتماد نہیں ہے۔ پورے سسٹم کو اوور رولنگ کی ضرورت ہے۔عدالت سے انصاف کی امید یے لیکن لگ رہا ہے کہ وہ بھی دباؤ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفی کیس میں اپنے بیٹا ارمغان پر لگائے گئے الزامات کو غلط ثابت کرنے اور اس کی رہائی کے لیے ہر ممکن قانونی اقدام کریں گے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کامران اصغر قریشی نے نے کہا کہ مصطفی انہوں نے کہا کہ ارمغان کے والد بلال ٹینشن میرے بیٹے نہیں ہے کیس میں والد کا

پڑھیں:

مصطفی قتل کیس ‘ ملزم ارمغان کے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشافات

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ملزم ارمغان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اس نے غیر ملکی کلائنٹس کو کروڑوں ڈالر کا چونا لگایا ہے ۔ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی۔ مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان سے تفتیش کے دوران تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا تھا کہ ملزم ارمغان گزری میں اپنی رہائشگاہ پرغیر قانونی سافٹ وئیرہاؤس اورکال سینٹرچلاتا رہا ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان جرائم پیشے کا عادی ہے اور ماضی میں بھی گرفتار ہوچکا ہے۔2019ء سے 2024 ء کے دوران ملزم ارمغان کے خلاف 6 مقدمات درج ہوئے، درخشاں، ساحل، گزری، بوٹ بیسن اور اے این ایف تھانے میںاس پر مقدمات درج ہوئے۔جس میں اقدام قتل، منشیات فروشی اور ڈرانے دھمکانے کی دفعات کے مقدمات درج ہیں۔ملزم ارمغان نے ڈیجیٹل کرنسی کی ہیر پھیر کے لیے درجنوں اکاؤنٹس بنا رکھے تھے اور گرفتاری سے قبل لیپ ٹاپ کا ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا تھا، ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے ملزم نے 4 گھنٹے تک پولیس سے مقابلہ کیا۔رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان کو 3 بج کر 55 منٹ پر میڈیکو لیگل کے لیے پیش کیا گیا، تفتیشی افسر انسپکٹر امیر علی ملزم ارمغان کو ہتھکڑی کے ساتھ جناح اسپتال لائے،جس میں ملزم ارمغان بہتر حالت میں بات چیت کر رہا تھا، ملزم کا بلڈ پریشر نارمل اور وہ مکمل ہوش و حواس میں تھا۔میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملزم کے کولہوں پر سرخ نشانات موجود تھے، ملزم کے کانوں کے پیچھے اور کہنیوں پر بھی کسی سخت چیز کی چوٹ کے سرخ نشانات موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفی قتل کیس ‘ ملزم ارمغان کے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشافات
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ، جسم پر سرخ نشانات
  • مصطفی عامر قتل کیس، مصطفی کی گاڑی اور لاش کو جلادیا، ملزم کا پولیس بیان
  • ارمغان کے گھر سے پولیس چھاپے کے دوران فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں بے ہوش ہوگیا
  • مصطفیٰ قتل کا ملزم ارمغان کمرۂ عدالت میں بے ہوش
  • مصطفیٰ قتل کیس، ملزم ارمغان کے گھر میں شیر کے 3 بچے موجود
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کا پولیس ریمانڈ کیوں نہیں دیا گیا؟ عدالت میں سنسنی خیز انکشافات
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے گھر جدید سیکیورٹی کیمرے اور آٹو میٹک گیٹ