غزہ: گوتیرش کا جنگ بندی پر جاری عملدرآمد اور یرغمالیوں کی رہائی کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں مزید یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی پر عملدرآمد جاری رہنے کا خیرمقدم کیا ہے۔
15 جنوری کو حماس کی جانب سے تین یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد میں تعاون کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے جس میں غزہ کے فلسطینیوں کو ضروری انسانی امداد کی فراہمی بھی شامل ہے۔
سیکرٹری جنرل نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ہر طرح کے حالات میں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھیں۔
غزہ سے تین یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل کی جیلوں سے 369 فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی عمل میں آئی ہے۔
(جاری ہے)
قیدیوں کا یہ تبادلہ فریقین کے مابین جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے جس پر عملدرآمد 19 فروری سے شروع ہوا تھا۔
معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں اسرائیل کی فوج غزہ کے آباد علاقوں سے واپس چلی گئی تھی اور فلسطینیوں کو اپنے گھروں میں واپسی کی اجازت دی گئی جبکہ مقبوضہ علاقے میں میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی کا آغاز ہوا۔
اس معاہدے کا پہلا مرحلہ یکم مارچ کو مکمل ہو گا اور تناؤ کے باوجود اب تک اس کے تمام مراحل پر بڑی حد تک مںصوبے کے مطابق عمل ہوا ہے۔ ابتدائی مرحلے کے اختتام پر دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت شروع ہونا ہے جس میں فریقین کے درمیان مستقل جنگ بندی بھی شامل ہو گی۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یرغمالیوں کی رہائی
پڑھیں:
وزیراعظم کا عالمی بینک سے 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے جبکہ ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم ہاوس سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد نے ملاقات کی، وزیراعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا۔
اس موقع پر وزیرعظم شہباز شریف نے کہاکہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ 7 دہائیوں پر محیط ہے، عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نواجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا جبکہ آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔
عالمی بینک کے وفد کے شرکا نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
عالمی بینک کے وفد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کا معاشی اصلاحات کی جانب سفر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، بیان میں مزید کہا گیا کہ وفد اپنے دورے کے دوران سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عالمی بینک نے پاکستان کے لئے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک (سی پی ایف) کی منظوری دے دی، جس کے تحت ملک کو 40 ارب ڈالرز دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
عالمی بینک 40 ارب ڈالرزکا تقریباً 3 چوتھائی حصہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے فراہم کرے گا جبکہ باقی ماندہ رقم انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے تحت فراہم کی جائے گی، توسیعی فریم ورک 6 کلیدی ترقیاتی شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے، عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں، معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے، ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود کم ہونے سے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لئے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں جبکہ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں، ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لئے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے، قرضوں کے بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔
2036 سے ٹائم ٹریول کرکے واپس آنے کے دعویدار شخص کی وہ پیشگوئیاں جو درست ثابت ہوئیں
مزید :