ڈیجیٹل انقلاب دروازے پر دستک دے رہا ہے، ہم نے اس کے تحت دنیا کے ساتھ قدم ملانا ہے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آ باد:
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملائیشیا اور پاکستان کا تعاون ٹیکنالوجی میں جدت کا باعث بنے گا اور دونوں ملکوں کی معیشت میں بہتری لائے گا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 5 جی ٹیکنالوجی پر ریگولیٹری ماسٹرکلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان کے ادارے پی ٹی اے کے درمیان مفاہمت کی یادداشت ( ایم او یو) پر دستخط ہونا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایم او یو مختلف اداروں کے لیے نئی راہیں کھولے گا، اس حوالے سے پاکستان ڈیجیٹل پالیسی لانچ کی گئی ہے جس کے تناظر میں ترقی مزید آسان ہوگی۔
ایم او یو پر دستخط کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان کا تعاون ٹیکنالوجی میں جدت کا باعث بنے گا اور دونوں ملکوں کی معیشت میں بہتری لائے گا،یہ شراکت داری دونوں ممالک کے درمیان ٹیلی کام، ڈیجیٹل اختراع اور کنیکٹیوٹی کے میدان میں تعلقات کو مضبوط کرے گی۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ اب ہم کسی بھی موقعے کو کھونے کے متحمل نہیں ہو سکتے، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی پاکستان میں ترقی کے اولین محرکات میں سے ایک ہے، پاکستان کو صنعتی انقلاب 4.
احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ 2035 تک ہم1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن جائیں گے، اس کے لیے فائیوجی فارمولے کے تحت اڑان پاکستان کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب آپ کے دروازے پر دستک دے رہا ہے، ہم نے اس کے تحت دنیا کے ساتھ قدم ملانا ہے، ورلڈ بینک کے مطابق 5G ٹیکنالوجی 2030 تک عالمی اکانومی میں 13.2 ٹریلین امریکی ڈالر تک کا اضافہ کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی ملک کے کونے کونے میں ہو،اے آئی کے تحت اب ترقی سوچ سے کہیں زیادہ تیزی سے ممکن ہے،ہمارا ہدف ہے کہ پاکستان کا کوئی نوجوان اس تیز رفتار ترقی سے محروم نہ رہے بلکہ بہتر انداز میں اس کا حصہ بنے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ اب ہم فائیو جی اسپیکٹرم کے لیے تیار ہیں جو تیزرفتار کنیکٹوٹی کے لیے مزید آسانی پیدا کرے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈیٹا سیکورٹی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ تمام اقدامات پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھا رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر احسن اقبال پاکستان کا نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے اپنی 5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لیتے ہوئے اپنی توجہ اعلیٰ اپ فرنٹ اسپیکٹرم فیس کی وصولی کے بجائے اس کے انفرااسکٹرکچر کی ترقی پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نظرثانی شدہ طریقہ کار کا مقصد اولین ترجیح مختصر مدت کے اندر ملک بھر میں 5G تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 5G کا انتظار مزید تول پکڑ ے گا، پی ٹی اے نے وجوہات بتادیں
نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اب ایک ثانوی مقصد سمجھا جا رہا ہے کیونکہ حکومت طویل مدتی اقتصادی اور تکنیکی فوائد کو فوری مالیاتی فوائد پر ترجیح دے رہی ہے۔
پالیسی کے جائزے میں شامل اہلکار سعودی عرب کے مفت لائسنس ماڈل سمیت مختلف بین الاقوامی اسپیکٹرم ایلوکیشن ماڈلز کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ اس ماڈل میں اسپیکٹرم ٹیلی کام کمپنیوں کو بغیر کسی قیمت کے سوئفٹ نیشنل رول آؤٹ کی شرط کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔
پاکستانی حکومت اس حکمت عملی کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا اسپیکٹرم فیس معاف کرنے سے تمام خطوں میں 5G سروسز کے آغاز کو تیز کرنے اور ٹیلی کام آپریٹرز پر مالی بوجھ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے یا نہیں۔
اگر ٹیلی کام کمپنیوں کو اسپیکٹرم تک مفت رسائی دی جائے اور 2 سے 5 سال کے درمیان ایک مخصوص مدت کے اندر یونیورسل سروس کوریج کو یقینی بنانے کا پابند بنایا جائے تو پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی حاصل کر سکتا ہے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا خیال ہے کہ مالی رکاوٹوں کو کم کرنے سے کمپنیوں کو انفرااسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا جس کے نتیجے میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، صنعت اور گورننس میں وسیع تر اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔
ٹیلی کام آپریٹرز نے بھی کم یا صفر لاگت والے اسپیکٹرم ماڈل کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ ایک متوازن حکمت عملی کی تلاش میں ہیں جو پبلک ریونیو اور ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی دونوں کو محفوظ بنائے۔ ان کے نقطہ نظر کا مقصد ڈیجیٹل سیکٹر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔
مزید پڑھیے: 5G اسپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین، نیلامی کا طریقہ کار کیا ہوگیا؟ معاہدہ طے پاگیا
یوفون ٹیلی نار کے مجوزہ انضمام میں تاخیر نے نادانستہ طور پر حکومت کو اتفاق رائے سے چلنے والی 5G پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری میں تبدیلی کے ساتھ حکام ایک نئے روڈ میپ پر زور دے رہے ہیں جو ڈیجیٹل شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، خدمات کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے اور جامع تکنیکی ترقی کے وسیع تر وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5G ٹیلی کام آپریٹرز شزا فاطمہ خواجہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی