پاکستان کا مجموعی قرضہ 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری2025ء) پاکستان کا مجموعی قرضہ 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گیا، ایک سال کے دوران ملک کے قرضوں کے حجم میں 6 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا انکشاف، ہر پاکستانی 3 لاکھ روپے سے زائد کا مقروض ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قرضوں کے حجم میں تشویش ناک اضافہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ایک سال میں پاکستان پر قرضے اور واجبات 6 ہزار 106 ارب روپے بڑھ کر ریکارڈ 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے۔
اسٹیٹ بینک نے دسمبر 2024 تک قرضوں اور واجبات کا ڈیٹا جاری کر دیا۔ جاری اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں پاکستان پر قرضے اور واجبات کی مد میں 6 ہزار 106 ارب روپے بڑھ گئے، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر 2024)میں قرضوں اور واجبات میں 2 ہزار 555 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔(جاری ہے)
مرکزی بینک کی دستاویز کے مطابق دسمبر 2024 تک پاکستان پر قرضے اور واجبات 88 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔
دسمبر 2024 تک ملک پر مقامی قرضہ 49 ہزار 883 ارب روپے تھا، جبکہ دسمبر 2024 تک غیرملکی قرضہ اور واجبات 36 ہزار 512 ارب روپے تھے۔ دستاویز سے پتا چلتا ہے کہ دسمبر 2024 تک پاکستان پر غیر ملکی واجبات 3 ہزار 262 ارب روپے تھے۔ دستاویزکے مطابق دسمبر 2023 تک ملک پر قرضوں اور واجبات کا حجم 81 ہزار 904 ارب روپے تھا، جبکہ جون2024 تک پاکستان پرقرضے اور واجبات 85 ہزار 455 ارب روپے تھے۔ ملک کے قرضوں کے حجم میں تشویش ناک اضافے کی وجہ سے ہر پاکستانی 3 لاکھ روپے سے زائد کا مقروض ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی قرضوں کے حجم میں خطرناک حد کا اضافہ حکومتی اخراجات کی وجہ سے ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہزار ارب روپے سے تجاوز کر قرضوں کے حجم میں دسمبر 2024 تک اور واجبات پاکستان پر کے مطابق
پڑھیں:
وزیراعظم غریب عوام کو رمضان پیکج میں کیا کیا ریلیف دیں گے؟
ہر سال حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اسپیشل رمضان پیکج کا اعلان کیا جاتا ہے، کبھی سستے رمضان بازار لگائے جاتے ہیں، کبھی مفت آٹا فراہم کیا جاتا ہے تو کبھی یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیا رعایتی نرخوں پر فراہم کی جاتی ہیں تاہم اس مرتبہ وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے تحت مستحق خاندانوں کے لیے 5 ہزار روپے کی کیش مالی امداد کی تجویز سامنے آ رہی ہے، اس پیکج کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
مزید پڑھیں: یوٹیلیٹی اسٹورز مائنس : حکومت نے رمضان پیکج کی ذمے داری فوڈ سیکیورٹی کو دے دی
وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے تحت اس مرتبہ ملک بھر کے 39 لاکھ مستحق خاندانوں کو ایک ہی مرتبہ 5 ہزار روپے کی نقد رقم دینے کی تجویز دی گئی ہے، اس ریلیف ریلیف پیکج کے لیے 20 ارب 50 کروڑ روپے کے بجٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق اس ریلیف پیکج کے لیے 10 ارب روپے وزارت صنعت وپیداوار کے بجٹ سے، 2 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ سے اور 8 ارب 50 کروڑ روپے وزارت خزانہ کے بجٹ سے فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: رمضان پیکج کی تقسیم آج سے شروع ہو کر 20 رمضان المبارک تک جاری رہےگی: وزیر اطلاعات پنجاب
اس مرتبہ رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز، سستی رمضان بازاروں، مفت آٹا سکیمز یا کسی اور ذریعے سے فراہم نہیں کیا جائے گا بلکہ ایک خاندان کو ایک مرتبہ 5 ہزار روپے کی رقم نقد فراہم کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیشل رمضان پیکج شہباز شریف