جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ڈی ایم سمیت تمام ذمہ دار عہدیداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ توہین کرنے والے عہدیداروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کشی نگر میں مسجد پر بلڈوزر کارروائی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے اترپردیش کی حکومت اور انتظامی حکام سے دو ہفتے کے اندرجواب طلب کیا ہے۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے کہا کہ ہم دوبارہ حکم دے رہے ہیں کہ ایسا کوئی بھی قدم ہمارے احکامات کی خلاف ورزی ہوگا۔ جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ڈی ایم سمیت تمام ذمہ دار عہدیداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ توہین کرنے والے عہدیداروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ کشی نگر میں مدنی مسجد کے ایک حصے کو اسی ماہ کے شروع میں بلڈوزر کے ذریعہ شہید کردیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے متعلقہ افسران سے جواب طلب کیا ہے اور کہا ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف عدالت کی توہین کی کارروائی شروع کی جائے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آئندہ حکم تک مسجد کا کوئی حصہ منہدم نہیں کیا جائے گا۔

کشی نگر کی مدنی مسجد کے خلاف 9 فروری کو بلڈوزر کارروائی ہوئی تھی۔ انتظامیہ نے مدنی مسجد کے مبینہ حصوں کو منہدم کردیا تھا۔ اس حادثہ کے بعد کافی ہنگامہ آرائی ہوئی تھی اور اپوزیشن نے یوپی کی یوگی حکومت پر جم کر تنقید کی تھی۔ مسجد کو منہدم کرنے کا حکم میونسپل کارپوریشن کے ایگزیکٹیو انجینیئر مینو سنگھ نے دیا تھا۔ کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر ریاست میں آپسی دشمنی پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بہرائچ، پھر سنبھل اور اس کے بعد کشی نگر کی مدنی مسجد پر بلڈوزر چلانے کا کام اسی منشا کو پورا کرنے کے لئے کیا گیا۔ ہائی کورٹ کا حکم امتناعی ختم ہوتے ہی انتظامیہ نے اگلے روز یعنی اتوار کو چھٹی والے دن بلڈوزر آپریشن شروع کردیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عہدیداروں کو سپریم کورٹ نوٹس جاری کہا کہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی

سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ میں 9 مئی سے متعلق ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

فواد چوہدری نے مؤقف اپنایا  کہ میرا کیس سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوا، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جو کیسز رہ گئے ہیں وہ آئندہ دو روز میں مقرر کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتیں ہمارے لیے ملٹری کورٹس بن چکی ہیں، سپریم کورٹ سے کوئی لیٹر بھی جاری ہوا ہے۔

اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی نے کہا کہ ایسا کوئی لیٹر جاری نہیں ہوا، نامزد ملزم رضوان مصطفیٰ کے وکیل ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے اور استدلال کیا کہ 143 گواہان ہیں،چار ماہ میں ٹرائل مکمل نہیں ہوسکے گا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ زرا اونچی آواز میں پڑھیں، قانون کیا کہتا ہے، ایک ماہ اضافی دیکر چار ماہ کا وقت اسی لیے دیا تاکہ ٹرائل مکمل ہو جائے۔

دوران سماعت خدیجہ شاہ کے وکیل سمیر کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے اور میری مؤقف اپنایا کہ موکلہ تین کیسز میں نامزد ہے، عدالت آبزرویشن دے مزید کیسز میں نامزد نہ کیا جائے، ہمارے حقوق متاثر نہ ہوں۔

چیف جسٹس پاکستان نے خدیجہ شاہ کے وکیل سے مکالم  کیا کہ بے فکر رہیں آپکے حقوق متاثر نہیں ہونگے، ہم آرڈر میں خصوصی طور پر لکھ دیں گے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ تمام کیسز میں یہ آبزرویشن دیدیں، بعض کیسز میں چلان کی کاپیاں نہیں فراہم کی جاتیں،  چیف جسٹس پاکستان نے اسپیشل پراسیکیوٹر سے مکالمہ کیا کہ تمام ریکارڈ فراہم کیا جانا چاہیے۔

ملزم خضر عباس کی میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میرے موکل کی عمر بیس سال یے وہ بیمار ہیں، اس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ اگر ایسا کریں گے تو جیل میں موجود تمام بیمار رہا ہو جائیں گے۔

عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے اور متعلقہ ہائی کورٹس کو ہر پندرہ روز میں عمل درآمد رپورٹس بھی پیش کرنے کی ہدایت کی اورنوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت پرسوں تک ملتوی کردی۔

 

متعلقہ مضامین

  • وفاقی ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ، آئیسکو کا نوٹسز جاری کرنے کا اعلان، حکومت ناراض
  • سپریم کورٹ؛ 9 مئی مقدمات میں ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر سماعت
  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مزید 2 ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب کی اپیل پر عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استدعا مسترد
  • جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
  • سپریم کورٹ: وفاقی حکومت اور تمام صوبوں سے جنگلات سے متعلق تفصیلی رپورٹس طلب
  • نو مئی ضمانتوں کے کیس میں پی ٹی آئی وکلاء اور لیڈرشپ کی غیرسنجیدگی سوالیہ نشان بن گئی
  • جنگلات اراضی کیس: سپریم کورٹ نے تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی