وزیراعلیٰ پنجاب کی بینک آف پنجاب کو آسان کاروبار کیلئے زیادہ سے زیادہ لون جاری کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ آئی پی اے نیوز ایجنسی ۔ 17 فروری 2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے آسان کاروبار فنانس چیک اور آسان کاروبار کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب میں اہم اعلانات کیے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے بینک آف پنجاب کو آسان کاروبار کے لئے زیادہ سے زیادہ لون جاری کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے آسان کاروبار سکیم کے لئے زیر ٹائم ٹو سٹارٹ پالیسی یقینی بنانے کا حکم دیا اورقرض حاصل کرنے والوں کے لئے انڈسٹریل زون میں اراضی دینے کااعلان کیا۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ این او سی اور لائسنس آتے رہیں گے، قرض لیں اور کاروبار شروع کریں۔ رمضان المبار ک میں فری پلاٹ سکیم شروع کر رہے ہیں۔ 33 لاکھ خاندانوں کو رمضان المبارک میں 10ہزار روپے گھر کی دہلیز پر ملیں گے۔(جاری ہے)
لیپ ٹاپ سکیم کا آغاز رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا۔اب بھی ملک نے ترقی نہ کی تو نوجوان طبقہ امید چھوڑ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ٹیک آف کر چکی ہے،پرائیویٹ سیکٹر کے استحکام کے لئے بلاسود قرضے ضروری ہیں۔سات سال بیمار معیشت رہی اب حالات بہتر ہورہے ہیں۔ ملکی اکانومی اور عوام کی معیار زندگی میں بہتری آرہی ہے۔ نوازشریف نے جب بھی وعدہ کیا پورا کیا، معاشی ترقی مسلم لیگ ن کی حکومت کا طرہ امتیاز ہے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ آج پھر ایسا دن آیا کہ نوازشریف کی بیٹی نے ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں اور میڈیا کے لوگ کہتے پنجاب میں اتنے زیادہ منصوبے کیسے لانچ کیے۔ آسان کاروبار فنانس سکیم اور آسان کاروبار کارڈ سکیم کو مختصر مدت میں لانچ کیا گیا، ایک ماہ میں قرضے مل رہے ہیں۔ آسان کاروبار فنانس سکیم اور آسان کاروبار کارڈ سکیم لون پر ایک روپیہ بھی سود نہیں لیا جائے گا۔ 10لاکھ سے تین کروڑ روپے تک آسان کاروبار فنانس سکیم اور آسان کاروبار کارڈ کے ذریعے دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرض حاصل کرنے کے لئے آسان کاروبار کارڈ کے کوئی مشکل شرائط اور لمبی چوڑی معلومات نہیں لی گئی۔ قرض حاصل کرنے والوں بات چیت کرنے پر پتہ چلا کہ 100فیصد میرٹ پر قرض ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر انڈسٹری چوہدری شافع حسین، سیکرٹری انڈسٹری، سمال انڈسٹریز فنانس کارپوریشن، پنجاب بینک اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتی ہوں۔ بینک آف پنجاب کے چیئرمین ظفر کو آسان کاروبار سکیم جلد از جلد لانچ کرنے کی ہدایت کی۔ دنیا بھر میں پرائیویٹ ادارو ں کو لون دینے سے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال کے اندر پاکستان کی معیشت اور لوگوں کی معیار زندگی بہتر ہورہی ہے۔ ملک میں مہنگائی کم ہونے سے لوگوں کی زندگیوں پر اثر پڑتا ہے۔ جب مسلم لیگ ن نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی 38فیصد مہنگائی تھی اب چار فیصد سے بھی نیچے آگئی ہے۔ تمام صوبوں کی نسبت پنجاب میں آٹے کی قیمت سب سے کم ہے۔ ہر روز آٹے اور روٹی کی قیمت کے بارے میں معلوم کرکے سوتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سالوں میں ہونے والی مہنگائی سے لوگوں کے معیار زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔اگرپاکستان اور پنجاب نے ترقی کرنی ہے تو لوگوں کو قرض فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ آسان کاروبار کے لئے ہمارے پاس دیگر منصوبوں کی طرح بہت سی ایپلی کیشن موصول ہوئی۔ آسان کاروبارکارڈ کے لئے ایک لاکھ 85 ہزار اور50 لاکھ اور تین کروڑ آسان کاروبار فنانس کے لئے 71/71ہزار درخواستیں ملی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ بینک آف پنجاب سے ہر روز قرض حاصل کرنے والوں کی فہرست دیکھوں گئی۔اکانومی کا دارومداور سمال میڈیم انٹر پرائز پر ہوتے،بڑا کاروبار ہر کوئی نہیں کرسکتا۔ آسان کاروبار سے قرض حاصل کرنے والے دنوں میں ترقی کریں گے اور دوسرے لوگوں کو نوکریاں بھی دیں گے۔ کتنی کالز آئی کہ باہر نکلو، گھیراؤ کرو، جلاؤ کرو پنجاب بھر سے ایک فرد نہیں نکلا، کے پی کے سے صرف سرکاری ملازمین کو نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ لوگ جلاؤ گھیراؤ، فتنہ فساد سے تنگ آچکے ہیں۔ لوگوں نے اپنے گھر کا کچن، بچوں کا پیٹ پالنا اور بچوں کا مستقبل سنوارنا ہے۔ ایک سال کی مدت میں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آرہی ہے۔ جو طبقہ 38پر مہنگائی کو لیکر گئے جبکہ نوازشریف کے دور میں یہی مہنگائی صرف دو سے تین فیصد تھی۔فتنہ فساد کی حکومت میں مہنگائی کی وجہ سے لوگوں خودکشی کرنے پر مجبور تھے۔ حکومت میں آئے تو معیشت کو ڈوبا دیا، انٹرنیشنل کمپنیوں نے سب کچھ سمیٹا اور واپس اپنے وطن چلے گئے۔ حکومت میں تھے تو پاکستان کی معیشت، غریب لوگوں اور جب حکومت نہیں رہی تو اپنی ہی پارٹی کے لوگوں سے لڑ رہے ہیں۔بجلی کی قیمتیں کو قابو کرنا بہت مشکل تھا لیکن حکومت نے بجلی کی قیمت کم کی ہے۔ پورے پنجاب میں 700 سے زائد سڑکیں بن رہی ہیں۔ کوئی کہتا تھا کہ سڑکیں بنانے کونسی قوم سے ترقی کرتی ہے۔اگر سڑک بنانے سے قوم ترقی نہیں کرتی تو کیا جلاؤ، گھیراؤ اور پولیس والوں پر ڈنڈے مارنے سے ترقی ہوتی ہے۔ دس شہروں میں گئی جو محبت پنجاب کے عوام اور طلبہ کی طرف سے دی گئی وہ قابل یقین تھا۔ میڈیا اور اپوزیشن کو دعوت دیتی ہوں کہ کبھی کسی پروگرام میں میرے ساتھ شرکت کریں کس طرح لوگ ہمیں محبت دیتے ہیں۔سڑکوں کے ذریعے ہی اپنی اشیا منڈیوں تک لیکر جائیں گے۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب کی تیاریخ میں پہلی بار 27الیکٹرک بسیں لیکر آئے اور500بسیں پر کام جاری ہے، ٹرام کا منصوبہ پر غور کیا جارہا ہے۔ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت صبح سویرے شہروں اور دیہات میں کام ہورہا ہے۔دیہاتی اور اربن ایریاز میں ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت کوڑا کو ٹھکانے لگایا جارہا ہے۔ اپنی چھت، اپنا گھر سکیم میں 13ہزار افراد کو قرض دیا جا چکا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویلڈنگ کرنے والے شخص نے قرض ملنے کا بتایا۔ بغیر کسی سیاسی وابستگی کے میرٹ پر پنجاب کے شہریوں کو اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت قرض دیا جارہا ہے۔رواں ماہ کے آخر تک اپنی چھت،ا پنا گھر پروگرام کے تحت 20ہزار لوگوں کو قرض دیا جائیگا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت 14ہزار ماہانہ قسط ہے کرایہ بھی اتنا ہی ہوتا، چند سال بعد گھر اپنا ہوجائے گا۔ایک ساتھی وزیراعلیٰ نے سکیم کی کاپی مانگی میں نے کہا جو بھی چاہیے بھیج دیں گے، مجھے خوشی ہوگی۔ کاروبار کرنے کے لئے اس سے بہتر وقت آیا ہے نا آئے گا۔ آسان کاروبار کے لئے بزنس پلان بھی دیں گے۔کسان کارڈ کے ذریعے لوگ 50ارب روپے کی خریداری کر چکے ہیں۔کام ہورہا ہے تو کاشتکاروں نے 50ارب روپے کے زرعی مداخل خریدے۔کسان کارڈ کی تعداد پانچ لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے سات لاکھ کرنا پڑی۔ تیس ہزار بچوں کو ہونہار سکالر شپ مل چکاہے۔ فرسٹ اور سیکنڈ ایئر کے بچوں کو بھی ہونہار سکالرشپ مل رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ 700 روڈز کی تعمیر و بحالی کے پراجیکٹس کا کل افتتاح ہوگا۔ گھر بیٹھے باتیں کرنا او رگالیاں دیناآسان ہے، کام کرنا مشکل ہے۔ مخالفین کی بد زبانی کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا، وقت نے پلٹا کھایا اب وہ اڈیالہ جیل میں بند ہے۔ میرے پاس مخالفین کے کھانے، اے سی بند کرانے کا وقت نہیں، عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔نوازشریف نے کہا تھا کہ ایک کی بجائے جیل میں انہیں دو دو اے سی لگوادیں۔ خالی تقریریں، نعرے اور گالم گلوچ سے پیٹ نہیں بھر سکتا۔ شہباز شریف صاحب نے محنت کرکے عالمی برادری میں مقام بنایا۔ کفر ٹوٹا، خدا خدا کر کے پاکستان میں چیمپئن ٹرافی، ہارس اینڈ کیٹل شو اوردیگر تقریبات شروع ہوچکی ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہارس اینڈ کیٹل شو کی تقریبات میں ہر روز سٹیڈیم بھراہوتا ہے، سکیورٹی ٹھیک نہ ہونے کا بیانیہ بالکل غلط ہے۔ دعا ہے ا للہ تعالی قرض حاصل کرنیوالے سب بھائیوں کے کاروبار میں برکت عطا فرمائے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مریم نوازشریف نے کہاکہ اور آسان کاروبار کارڈ مریم نوازشریف نے کہا آسان کاروبار فنانس انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت اپنی چھت رہے ہیں کارڈ کے کرنے کی کے لئے
پڑھیں:
عالیہ حمزہ نے پنجاب میں پی ٹی آئی کو متحرک کرنے کیلئے ہدایات جاری کر دیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17فروری 2025ئ)پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے پنجاب میں پی ٹی آئی کو متحرک کرنے کی ہدایات جاری کر دیں،صوبے بھر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے اور کارکنان کو متحرک کرنے کا فیصلہ،چیف آرگنائزر پنجاب نے ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں کنونشنز منعقد اور احتجاجی مہم چلانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ سینٹرل پنجاب میں 18 فروری کو کنونشن منعقد کرنے کی بھرپور تیاریاں کی جائیں۔چیف آرگنائزر پنجاب نے مہنگائی، پولیس گردی اور دیگر عوامی مسائل پر احتجاجی مہم کے آغاز کی بھی ہدایت کی ہے۔عالیہ حمزہ نے صوبے بھر میں کارکنوں کے ساتھ رابطہ مہم شروع کرنے اور انہیں متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔چیف آرگنائزر پنجاب کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 19، نارتھ پنجاب 20 اور ویسٹ پنجاب میں 21 فروری کو کنونشن منعقد کرنے کیلئے بھی ہدایات جاری کی گئیں۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبے بھرمیں مہنگائی اور دیگر عوامی مسائل کیخلاف احتجاجی پروگرام کو ترتیب دیا جائے ۔پنجاب میں ضلعی اور ڈویژنل سطح پر کنونشنز منعقد کئے جائیں۔واضح رہے کہ چند روزقبل گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ میں نے اگر کسی سے مشاورت کرنی ہے تو وہ کارکن تھے۔ کارکن ہی بتائیں گے کہ کون سا ٹکٹ ہولڈر نکلا تھااور کون سا نہیں۔ میرے کان ،ناک اور آنکھ ہمارے کارکن تھے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں بھی اپنے حلقے کی جواب دہ تھی اور میری بھی رپورٹ بنے گی۔اسی طرح ہمارے اپوزیشن لیڈر بھی ایک حلقہ رکھتے تھے اور وہ بھی اپنے حلقے کے جواب دہ تھے۔ ان کی بھی رپورٹ بنے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ خان صاحب کے پاس رپورٹ لے کر جا ﺅںگی۔ ان کو بتاوں گی کہ اس دن کون سا ٹکٹ ہولڈر عوام کے ساتھ کھڑا رہاتھا اور کون نہیں۔ اب اکیلے ہمارے کارکن گولیاں نہیں کھائیں گے اور نہ گرفتاریاں دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی فیملی یہ تکلیفیں اٹھا سکتی تھی تو ان سے بڑا کوئی لیڈر نہیںتھا۔اپنی رپورٹ میں ساری تفصیلات بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کرونگی کہ احتجاج کے دن کوئی سالیڈر پارٹی ورکروں کے ساتھ کھڑاتھا ۔