پاکستان کی چین کو چلغوزے کی برآمدات 18 ملین ڈالرسے تجاوز کرگئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء)چین پاکستانی چلغوزے کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک بن گیا ہے،گزشتہ سال پاکستان کی چین کو چلغوزے کی برآمدات 18 ملین ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی سی) کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 2024 میں پاکستان کی جانب سے چین کو پائن نٹ کی برآمدات 18.
(جاری ہے)
ہانگڑو میں ایک فوڈ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو یار محمد نیاز نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ پاکستانی چلغوزے اپنے غیر معمولی ذائقے اور معیار کی وجہ سے چین میں بے پناہ مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔
انہوں نے فروخت میں اضافے کا سہرا 2023 میں بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی چلغوزے کے وسیع پیمانے پر فروغ کو دیا۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستانی چلغوزے اپنے بھرپور ذائقے اور ہموار ساخت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں، جو انہیں چینی صارفین کے لئے پسندیدہ انتخاب بناتے ہیں۔ چینی نئے سال اور دیگر روایتی تہواروں ، جیسے لالٹین فیسٹیول کے دوران ان کی بڑھتی ہوئی موجودگی ، چینی ثقافت میں صحت ، خوشحالی اور لمبی عمر کی علامت کے طور پر ان کی حیثیت کو اجاگر کرتی ہے۔ نیاز نے کہا کہ وہ ان اہم مواقع کے دوران دوستوں اور خاندان کے لئے خوش قسمتی کی علامت کے طور پر ایک مثالی تحفہ بناتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی چلغوزے کا کریمی اور مکھن ذائقہ تہوار کی مٹھائیوں اور اسنیکس کی تکمیل کرتا ہے جبکہ ان کی پریمیم پیکیجنگ پرتعیش تحفے کے طور پر ان کی مقبولیت میں اضافہ کرتی ہے۔ ان چلغوزوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پاکستان اور چین کے درمیان خاص طور پر ان اہم تقریبات کے دوران مضبوط تجارتی اور ثقافتی تعلقات کا ثبوت ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستانی چلغوزے ملین ڈالر چلغوزے کی کے دوران
پڑھیں:
ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کے لواحقین کا میتیں جلد پاکستان لانے کی اپیل
ایران میں قتل کیے گئے 8 پاکستانیوں کے گھر میں صف ماتم بچھ گئی، لواحقین غم سے نڈھال ہوگئے۔
آہ وزاری کرتے لواحقین نے حکومت پاکستان سے میتیں جلد از جلد پاکستان لانے کی اپیل کردی۔
جاں بحق 8 پاکستانیوں میں سے 6 کا تعلق بہاولپور کے نواحی علاقے خانقاہ شریف اور 2 کا تعلق احمد پور شرقیہ سے ہے۔
ایران کے صوبے سیستان میں 8 پاکستانی کار مکینکس قتل کردیے گئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پاکستانی مقتولین کو صوبہ سیستان بلوچستان کے علاقے مہرستان میں افغان بارڈر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ آٹھوں پاکستانی ایک ورک شاپ پر موٹر مکینک کا کام کرتے تھے۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں نے ہاتھ پیر باندھ کر مقتولین کو گولیوں کا نشانہ بنایا ۔
ایرانی حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، قانونی ضابطوں کی تکمیل کے بعد میتیں پاکستان بھجوائی جائیں گی۔
پاکستان میں ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں 8 پاکستانیوں کے قتل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی پورے خطے کےلیے ایک مستقل اور مشترکہ خطرہ ہے۔
ایرانی سفارت خانے نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مکمل خاتمے کےلیے تمام ممالک کو مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی۔