پہلے پارلیمانی سال کی کارروائی، اراکین نے 1677 سوالات پوچھے، دستاویز
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
موجودہ حکومت کے پہلے پارلیمانی سال کے دوران 29 فروری 2024 سے 28 فروری 2025 تک کی کارروائی کی تفصیل سامنے آگئی۔
اسلام آباد سے جاری دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی میں پہلے پارلیمانی سال کے دوران ارکان اسمبلی نے کل 1677 سوالات پوچھے، 1341 سوالات کے جواب دیے گئے، جبکہ 336 سوالات کے جوابات نہیں دیے گئے۔
دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی میں داخلہ ڈویژن سے سب سے زیادہ 248 سوالات پوچھے گئے، پاور ڈویژن سے 164 اور خزانہ سے 103 سوالات کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی میں نیشنل سیکیورٹی ڈویژن سے سب سے کم 2 سوالات پوچھے گئے، قومی اسمبلی میں پہلے پارلیمانی سال 29 حکومتی بلز پیش کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی میں پہلے پارلیمانی سال 54 نجی بلز پیش ہوئے، جبکہ نجی اراکین کے 10 بلز منظور کیے گئے، 42 ایکٹس بنائے گئے، قومی اسمبلی میں پہلے پارلیمانی سال 24 قراردادیں منظور ہوئیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دستاویز کے مطابق قومی اسمبلی میں
پڑھیں:
قومی اسمبلی سے 12منٹ میں 5بل منظور
اسلام آباد(صباح نیوز+اے پی پی)قومی اسمبلی میں حکومت نے 12 منٹ میں 5بل منظور کرا لیے۔ پیر کو قومی اسمبلی اجلاس وقفہ کے بعد ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے سب سے پہلے سول سرونٹ ترمیمی بل 2025 پیش کیا جس کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں دیوانی عدالتیں ترمیمی بل 2024ء، پاکستان کوسٹ گارڑ ترمیمی بل 2024ء، انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ترمیمی بل 2025ء بھی منظور ہوگیا۔ قومی اسمبلی میں مہاجرین کی اسمگلنگ کا تدارک ترمیمی بل 2025 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کو ایوان نے منظور کرلیا۔اس کے علاوہ امیگریشن ترمیمی بل 2025ء بھی منظور کرلیا گیا۔ بلوں کی منظوری کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا۔پی ٹی آئی کے یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی جس پر اجلاس روکا گیا اور پھر کورم پورا ہونے پر اجلاس کی کاروائی دوبارہ شروع ہوئی۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں پیر کو بھی کورم کی نشاندہی پر اپوزیشن کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا ۔اپوزیشن کے رکن جمشید خان نے کورم کی نشاندہی کی، گنتی کرنے پرارکان کی تعدادپوری نکلی جس پرسپیکرنے ایوان کی کارروائی جاری رکھی۔