Express News:
2025-04-18@09:46:43 GMT

گزشتہ ہفتے کے مقبول اسمارٹ فونز کی فہرست جاری

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

سال 2025 کے دوسرے مہینے میں بھی سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا کی ٹاپ پوزیشن برقرار ہے۔ البتہ، ٹرینڈنگ کی اس فہرست میں ایپل اور سام سنگ کی دو نئی ڈیوائسز کی انٹری ہوئی ہے۔

گزشتہ ہفتے ٹرینڈنگ میں رہنے والے اسمارٹ فونز کی جاری کی گئی فہرست درج ذیل ہے:

فہرست کے مطابق پہلے نمبر پر سام سنگ ایس 25 الٹرا جبکہ دوسرے نمبر پر سام سنگ گلیکسی اے 55 موجود ہے۔

شیاؤمی 15 الٹرا تیسرے، سام سنگ گلیکسی ایس 25 چوتھے، ایپل آئی فون ایس ای (2025) پانچویں اور ایپل آئی فون 16 پرو میکس چھٹے نمبر پر ہیں۔

شیاؤمی پوکو ایکس 7 پرو ساتویں، سام سنگ گلیکسی ایس 24 الٹرا آٹھویں، شیاؤمی ریڈ می نوٹ 14  پرو پلس 5 جی (گلوبل)  نویں اور 10 ویں نمبر پر نئی انٹری سام سنگ گلیکسی اے 16 5 جی براجمان ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سام سنگ گلیکسی

پڑھیں:

سب چائنہ ہے!!! آئی فون امریکہ کے بجائے چین میں کیوں بنائے جاتے ہیں؟ ایپل کے سربراہ نے راز سے پردہ اٹھا دیا

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایپل کو امریکہ میں ہی آئی فونز بنانے چاہئیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کمپنیاں ملک کے اندر ہی پروڈکشن کریں۔ ایپل نے بھی وعدہ کیا کہ وہ اگلے چار سال میں امریکہ میں 500 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کرے گا۔

لیکن مسئلہ یہ ہے کہ امریکہ میں نہ فیکٹریاں ہیں، نہ وہ ماہر لوگ، اور نہ ہی وہ سپلائرز کا جال جو چین یا ایشیا میں موجود ہے۔

ہم سب سمجھتے ہیں کہ آئی فون چین میں صرف اس لیے بنتے ہیں کیونکہ مزدوری سستی ہے، یہ ایک پرانی بات ہو چکی ہے۔ اصل کہانی تھوڑی زیادہ دلچسپ ہے، اور خود ایپل کے سی ای او ٹِم کُک نے ایک ویڈیو میں یہ سب کچھ کھول کر بیان کیا ہے۔

ٹم کُک کہتے ہیں کہ ’لوگ سمجھتے ہیں کمپنیاں چین مزدوری بچانے کے لیے جاتی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ چین اب سستا نہیں رہا۔ مزدوری اب وہاں بھی کافی مہنگی ہو چکی ہے۔‘

تو پھر سوال بنتا ہے کہ ایپل آخر اپنے آئی فونز چین میں ہی کیوں بناتا ہے؟

ٹم کُک نے بتایا کہ اصل وجہ ہے مہارت۔ یعنی وہاں ایسے کاریگر اور انجینئرز موجود ہیں جن کے پاس جدید ٹولز سے کام کرنے کا بہت گہرا تجربہ ہے، اور نہ صرف تجربہ، بلکہ تعداد میں بھی وہ ہزاروں میں ہیں۔

امریکہ میں اگر ٹولنگ انجینئرز جو مشینیں بناتے اور چلاتے ہیں ان کی میٹنگ بلائی جائے تو شاید ایک چھوٹا سا کمرہ بھرے۔ لیکن چین میں آپ ایسے ماہرین سے فٹبال کے کئی میدان بھر سکتے ہیں۔

ٹم کُک نے کہا، ’ہم جو چیزیں بناتے ہیں اُن میں بہت باریکی اور ایک خاص قسم کی مہارت چاہیے، جو چین میں باآسانی مل جاتی ہے۔‘

امریکہ میں ابھی اس لیول کی فیکٹریاں، اتنے تجربہ کار لوگ، اور وہ سارے سپلائرز کا نیٹ ورک موجود نہیں ہے، جو چین یا اب انڈیا جیسے ملکوں میں بن چکا ہے۔

ایپل اب چین کے بعد انڈیا کو اپنا دوسرا بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بنانے میں لگا ہوا ہے۔

پچھلے 12 مہینوں میں ایپل نے انڈیا میں 22 ارب ڈالر کے آئی فونز بنائے! مطلب چین سے تھوڑا تھوڑا پیچھے ہٹ کر، ایپل انڈیا کی طرف موو کر رہا ہے تاکہ سب کچھ ایک جگہ پر نہ رہے۔
2025 مزیدپڑھیں:کے پہلے 3 ماہ میں کتنے پاکستانی بیرون ملک نوکری کیلئے گئے؟ اعداد وشمار جاری

متعلقہ مضامین

  • وہاج علی کی جذباتی انسٹاگرام اسٹوری مداحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • یورپی یونین کی طرف سے اسائلم قوائد سخت، سات محفوظ ممالک کی فہرست جاری
  • پناہ گزینوں کی روک تھام کے لیے یورپی یونین نے 7 ”محفوظ“ممالک کی فہرست جاری کردی
  • بی این پی کا 20 روز سے جاری دھرنا ختم، صوبے بھر میں ریلیاں نکالنے کا اعلان
  • سندھ بلڈنگ ،ناظم آباد میں جاری غیر قانونی تعمیرات تاحال جاری
  • ایپل کا انوکھا قدم: بھارتی آئی فونز کو امریکی ٹیرف سے بچانے کا منصوبہ کامیاب
  • اب آپ کن اسمارٹ فونز پر یوٹیوب و دیگر گوگل سہولیات استعمال نہیں کرسکیں گے؟
  • سب چائنہ ہے!!! آئی فون امریکہ کے بجائے چین میں کیوں بنائے جاتے ہیں؟ ایپل کے سربراہ نے راز سے پردہ اٹھا دیا