باجوڑ : ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔پولیس کے مطابق ضلع باجوڑ کے تحصیل برنگ کے علاقہ جورغہ اصیل ترغاو میں نامعلوم شدت پسندوں کی جانب سے نصب شدہ ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق شخص کی شناخت ولایت خان کے نام سے ہوئی ہے۔ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری کسی فرد یا گروپ نے قبول نہیں کی.
واضح رہے کہ افغانستان سے ملحقہ قبائلی علاقے میں گھات لگا کر قتل اور دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول کے دھماکے تواتر سے ہوتے رہتے ہیں جن میں نشانہ اکثر قبائلی رہنما یا مذہبی و سیاسی جماعتوں کے عہدیدار بنتے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اے این ایف کی جانب سے کراچی میں ضبط کی گئی پراپرٹیز استعمال کرنے کا انکشاف
اسلام آباد:اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے کراچی میں ضبط کی گئی کمرشل اور رہائشی پراپرٹیز استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
قومی اسمبلی کی پی اے سی نے نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ 24-2023 کا جائزہ لیا جس میں انکشاف ہوا کہ کراچی میں گلشن جمال اور کورنگی ٹاؤن شپ میں چار پراپرٹیز نیلام کرنے کے بجائے اے این ایف کے زیر استعمال ہیں جس پر پی اے سی نے مذکورہ معاملے کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کردی۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق نارکوٹکس کنٹرول نے مختص بجٹ سے زائد اخراجات کیے ہیں۔ سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول نے کمیٹی کو بتایا کہ اضافی اخراجات تنخواہوں کی مد میں کیے گئے تھے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اے این ایف ہیڈکوارٹر میں 25 سال سے نارکوٹکس ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم نہیں کی جا رہی جو ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ سیکرٹری نارکوٹکس کنٹرول نے کمیٹی کو بتایا کہ صوبوں میں لیبارٹریاں پہلے سے موجود ہیں، وفاقی دارالحکومت میں بھی پی اے آر سی کی لیب موجود ہے۔
نوید قمر نے کہا کہ اگر لیبارٹری کی ضرورت نہیں تو ایکٹ میں ترمیم کریں جس پر نارکوٹکس حکام نے کہا کہ ایکٹ میں درج ہے کہ کسی بھی لیبارٹری کو ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری قرار دیا جا سکتا ہے جس پر پی اے سی نے آڈٹ اعتراض نمٹا دیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق 1994 سے 2023 تک اے این ایف سندھ نے 579 گاڑیاں ضبط کیں، عدالتی احکامات کے باوجود 12 گاڑیاں نیلام نہیں کی گئیں جبکہ عدالتی حکم کے باوجود 30 گاڑیاں مالکان کو واپس نہیں کی گئیں، 306 گاڑیوں کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جبکہ 18 گاڑیوں کی نیلامی مکمل کر لی گئی ہے۔ اے این ایف حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کئی مالکان اپنی گاڑیاں لینے نہیں آئے۔