اسلام آباد: سینیٹ سے بھی اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور ہوگیا، بل پر دوبارہ رائے شماری کرائی گئی جس کے بعد بل کو منظور کیا گیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جن ارکان نے مخالفت کی ہے، ان کے نام لکھے جائیں، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بولے کسی نے اضافی تنخواہ نہیں لینی تو لکھ کر دے دیں، اس اضافے پر سیاست نہ کریں
ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ سینیٹ میں اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں اور مراعات ترمیمی بل 2025 سینیٹر دنیش کمار نے پیش کیا ۔ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں اور مراعات ترمیمی بل متفقہ طور پرمنظورہوا۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ کچھ چیزیں ہیں جو جوڈیشل سے ملتی جلتی ہیں، بل کمیٹی بجھوا دیں وہاں اس پر بحث ہو جائے گی جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بجھوا دیا۔
وزیرقانون نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسی ممبرنےاضافی تنخواہ نہیں لینی تولکھ کردےدیں، اس اضافے پر سیاست نہ کریں ۔
اعظم نذیرتارڑنے تنخواہیں نہ لینے والے اراکین کونام لکھوانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جن اراکین کواعتراض ہے وہ اپنے نام دے دیں، صوبوں میں بھی اس حوالےسےایسا ہی کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گندی سیاست کوبند کیا جائے، ایسے بل فکس نہ کئے جائیں، قانون کے مطابق حکومت سے آنے چاہئیں، بل کو کمیٹی کے سپرد کیا جائے تاکہ معاملے پرآئینی بحث ہو، یہ بل درست طریقے سے ایوان میں نہیں آیا۔
اعظم نذیرتارڑنے کہا کہ آرٹیکل 74 کے تحت وفاق کی رائے کے بغیر یہ بل یہاں نہیں آسکتا تھا، اس معاملے پرسیاست نہ کی جائے اسے لسانی مسئلہ نہ بنایا جائے۔
سینیٹ اجلاس کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل پیش کئے جانے کا معاملے پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا جس پر ڈپٹی سینیٹ نے حکم دیا کہ شورشرابہ نہ کریں۔ آپ لوگ اپنی سیٹیں پر بیٹھیں رول اورقانون کے مطابق اس مسئلے کو حل کریں گے۔
اپوزیشن نے چیئرمین ڈائس کے سامنے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی۔ ڈپٹی چیئرمین نے ارکان کو روکنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔ اراکین نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگراوو آآ ۔۔ اوو آآ کی جائے گی تویہاں اب ایسا نہیں ہوگا، اپوزیشن کے شورشرابے کے ساتھ ہی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اجلاس منگل کی صبح ساڑھے11 بجے تک ملتوی کردیا۔
ایوان بالا میں انکم آرڈیننس ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا گیا، سینیٹر ذیشان خانزادہ نے بل میں ترامیم ایوان میں پیش کی جبکہ وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے بل کی مخالفت کی۔
اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2023 سینیٹ میں سینیٹرمحسن عزیز کی جانب سے ایوان میں پیش کیا گیا۔ وزیرقانون کی متعلقہ وزارت یا کمیٹی سے بل پرمشاورت کی رائے پر محسن عزیزنے بل واپس لینے یا کسی اورجگہ بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں بل واپس لوں گا نہ بل کہیں جانے دوں گا۔
وزیرمملکت  خزانہ علی پرویز ملک نے بل سے متعلق ایوان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے فنکشن میں تبدیلی کیلئے آئین میں طریقہ کارموجود ہے، وزیرقانون نےجواب دے دیا، اس طریقہ کار کو اپنایا جائے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ وزرا کا جواب آ گیا ہے اب اس بل کومؤخرکردیا جائے تو مناسب ہے۔ اپوزیشن اراکین نے بل کی تحریک پراراکین کی رائے شماری کا مطالبہ کیا۔
ایوان بالا میں لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز ترمیمی بل 2025 موخر کیا گیا، فاروق ایچ نائیک ملک سے باہرہیں جس وجہ سے بل موخرکیا ہے۔ سینیٹ میں یونیورسٹی آف بزنس سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025 پیش ہوا یہ بل سینیٹرعبدالشکور نے سینٹ میں پیش کیا ۔ سینیٹ میں بل 2025 متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
یونیورسٹی آف بزنس سائنسزاینڈ ٹیکنالوجی بل 2025 سینیٹرعبدالشکور نے سینٹ میں پیش کیا جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔
سینیٹ میں حادثات ودہشت گردی کے واقعات میں شہدا کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔ سینیٹر شہادت اعوان نے ایوان میں دعا کروائی، سوات میں جاں بحق ہونیوالے مزدروں کیلئے بھی دعائے مغفرت کی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ہوئے کہا کہ میں پیش کیا اور مراعات میں پیش کی ایوان میں سینیٹ میں نے کہا کہ کیا گیا

پڑھیں:

وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل

وفاقی و صوبائی ادارے بجلی بلوں میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے 23 ارب روپے سے  زائد کے نادہندہ نکلے، وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس بجلی بل نادہندگان میں شامل ہیں۔

دستاویز کے مطابق وفاقی ادارے آئیسکو کے مجموعی طور پر 19 ارب 63  کروڑ 40 لاکھ روپے کے ڈیفالٹر ہیں، صوبائی ادارے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کے 3 ارب49 کروڑ 10 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔

دفاع کے اداروں نے سب سے زیادہ 6 ارب 65 کروڑ 90 لاکھ روپے آئیسکو کو دینے ہیں۔

کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کا 5  ارب 93 کروڑ 70 لاکھ کا ڈیفالٹر ہے، وزیراعظم سیکریٹریٹ بجلی بلوں کی مد میں21 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے، چیئرمین سینیٹ آفس بجلی بلوں کی مد میں 8 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نادہندہ نکلا، پارلیمنٹ لاجز آئیسکو کا 12کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔

آئیسکو دستاویز میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ بجلی بلوں کی مد میں 24  کروڑ 40 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے، کینٹ بورڈ چکلالہ بجلی بلوں کی مد میں2 ارب روپے سے زائد کا نادہندہ ہے، واسا نے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کو 1 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے دینے ہیں۔

پنجاب پولیس نے آئیسکو کو 18 کروڑ 60 لاکھ روپے دینے ہیں، ایف آئی اے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کا3 کروڑ30 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے، وزارت تعلیم، وزارت صحت، بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کے نادہندگان میں شامل ہیں۔

وزارت ریلویزسمیت دیگر کئی ادارے بجلی بلوں کی مد آئیسکو کے ڈیفالٹر کی فہرست میں شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور
  • قومی اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت، اسرائیلی بربریت کیخلاف قرارداد منظور
  • قومی اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت، اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور
  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز کا تنخواہوں میں اضافے کیلیے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
  • قائمہ کمیٹی اجلاس، ’بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں سے متعلق کنونشن (عمل درآمد) بل 2025‘ منظور
  • سپریم کورٹ: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق کا کیس سماعت کے لیے مقرر
  • چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی تصدیق  کا کیس سماعت کے لیے مقرر