کُرم میں امدادی قافلے پر پھرحملہ، سیکورٹی فورسز نےمسلح افراد کوہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کرم: خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں اشیائے خور و نوش لے جانے والے امدادی قافلے پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک ڈرائیور زخمی ہوگیا، حملہ آوروں نے ادویہ سے بھرے ٹرک کو لوٹ بھی لیا، واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا، بیشتر ٹرکس کو ٹل روانہ کردیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کرم کےعلاقہ اوچت کے مقام پر اشیائے خور و نوش لےجانے والےقافلے پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ قافلے میں موجود ٹرک کو فائرنگ کانشانہ بنایاگیا، فائرنگ کے بعد قافلے میں شامل زیادہ تر ٹرک واپس ٹل روانہ کر دیے گئے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق امدادی قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ڈرائیور زخمی ہوگیا، جسے علی زئی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمی ڈرائیور اکرم خان کا تعلق پشاور سے ہے، زخمی ڈرائیور نے بتایا ہے کہ فائرنگ سے ٹرک کا ٹائر پھٹا اور میں زخمی ہوگیا، پولیس نے گاڑی علاقے میں چھوڑنے کا کہہ کر ہسپتال روانہ کردیا جس کے بعد چار خیل کے علاقے میں مسلح افراد نے میرے ادویہ سے بھرے ٹرک کو لوٹ لیا۔
عینی شاہدین نے بھی فائرنگ کے واقعے کے بعد حملہ آوروں کی جانب سے امدادی سامان کی لوٹ مار کی تصدیق کردی، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ علاقے سے دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق لوئر کرم کے علاقے اوچت اور ڈاڈ قمر میں 64 گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے جانی نقصان کا خدشہ ہے، فائرنگ کے پہلے واقعے میں ایک ڈرائیور زخمی ہوا، پولیس کے مطابق گن شپ ہیلی کاپٹروں نے حملہ آوروں پر شیلنگ شروع کردی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حملہ ا وروں فائرنگ کے قافلے پر کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
کرم میں قافلے پر پھرشدیدفائرنگ، ڈرائیورجاں بحق،ادویات سے بھراٹرک لوٹ لیا گیا(حملہ آوروں پرہیلی کاپٹرسے شیلنگ)
کرم (مانیٹرنگ ڈیسک) پاراچنار جانے والے گاڑیوں کی قافلے پر ایک بار پھر مسلح افراد نے بڑا حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک ڈرائیور اور فورسز کا ایک اہلکار شہید جبکہ 4 ڈرائیوروں اور ایک پولیس اہلکار سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے، مسلح افراد نے ٹرکوں کو لوٹنے کے بعد نذر آتش کردیا جبکہ تاجر رہنماوں نے قافلے پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیاحملہ آوروں نے ادویہ سے بھرے ٹرک کو لوٹ بھی لیا، واقعے کے بعد سیکورٹی فورسز نے حملہ آوروں کو گن شپ ہیلی کاپٹروں سے نشانہ بنایا، بیشتر ٹرکس کو ٹل روانہ کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق لوئر کرم کے علاقے اوچت ڈاڈ قمر مندوری، چارخیل اور بگن میں فورسز کی نگرانی میں پاراچنار جانے والے اشیا خور و نوش اور دیگر ٹرکوں پر مسلح افراد نے خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس میں ایک ڈرائیوراور فورسز کا ایک اہلکار شہید جبکہ 4 ڈرائیوروں اور ایک پولیس اہلکار سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے، جن میں حواتین اور بچے بھی شامل ہیں جوکہ فائرنگ کی زد میں آگئے۔ پولیس کے مطابق لوئر کرم کے علاقے اوچت اور ڈاڈ قمر میں 64 گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کی گئی، پولیس کے مطابق گن شپ ہیلی کاپٹروں نے حملہ آوروں پر شیلنگ شروع کردی ہے۔ حملے کے بعد علاقے میں 35 سے زاید گاڑیاں پھنس گئیں جبکہ 9 گاڑیاں علیزئی بحفاظت پہنچ گئی ہیں اورتقریباً 20 گاڑی واپس ٹل پہنچائی گئی ہیں جن میں زیادہ ترگاڑیوں سے سامان لوٹ لیا گیا ہے اور آخری اطلاعات کے مطابق جہاں جہاں قافلے پر آج حملے کیے گئے تھے، فورسز نے بڑی کارروائی شروع کردی۔ عینی شاہدین نے بھی فائرنگ کے واقعے کے بعد حملہ آوروں کی جانب سے امدادی سامان کی لوٹ مار کی تصدیق کردی، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ علاقے سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں۔علاوہ ازیں خیبر پختونخوا حکومت نے کرم میں سیکورٹی پوسٹوں پر تعیناتی کے لیے 407 اہلکار بھرتی کرنے کی منظوری دے دی۔