Daily Ausaf:
2025-02-20@09:50:48 GMT

’پی پی اور ن لیگ کی لڑائی کا انجام جلد حکومت کا خاتمہ ہے‘

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان سیاسی چپقلش اور ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی پر پی ٹی آئی رہنما نے ردعمل دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے وفاق میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کو وفاقی حکومت کے جلد خاتمے سے تعبیر کیا ہے۔

شوکت یوسف زئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دونوں جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے پر کام نہ کرنے کے الزامات لگا رہے ہیں۔ دونوں جماعتیں اپنے اپنے مفادات کیلیے لڑ رہی ہیں اور اس لڑائی کا انجام جلد حکومت کے خاتمے پر ہونیوالا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کی مخالفت میں دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف بیانات میں سچ کو آشکار کر رہی ہیں۔ دونوں جماعتوں نے ہی ملک کو نقصان پہنچایا ہے اور اس کا ان کو حساب بھی دینا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بہت جلد بننے والا ہے۔ عید کے بعد گرینڈ اپوزیشن الائنس کی حکومت مخالف تحریک کا آغاز ہوگا۔
مزیدپڑھیں:نئی ایئرلائن نے لائسنس کیلیے درخواست دیدی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایک دوسرے

پڑھیں:

عدلیہ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا،عمر ایوب کی حکومت اور عدلیہ پر تنقید

اسلام آباد:اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے عدلیہ اور حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے اور کہنا چاہیے کہ بس اب بہت ہوگیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمر ایوب نے زور دے کر کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے ججوں کو بھی اپنے فرائض کا احساس کرتے ہوئے فیصلہ کن اقدامات کرنے چاہییں۔ انہوں نے یہ بات خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہی، جس میں پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں بشمول بیرسٹر گوہر خان، سینیٹر شبلی فراز اور سلمان اکرم راجا بھی موجود تھے۔

اس موقع پر بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو عوام نے واضح مینڈیٹ دیا تھا لیکن2024 کے انتخابات میں دھاندلی کی گئی۔ الیکشن کمیشن اور عدلیہ دونوں نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر کوئی مناسب کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے آئینی ترامیم کے ذریعے اپنا اقتدار مضبوط کیا ہے، جب کہ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ چھبیسویں ترمیم کا فیصلہ وہ جج کریں جو ترمیم سے پہلے تعینات تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اور عوام کا اعتماد حاصل کر چکی ہے۔

عمر ایوب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر قیدیوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ سب سیاسی قیدی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ہے، جس کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول تباہ ہو چکا ہے۔

عمر ایوب نے حکومتی وزرا کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ مہنگائی کے معاملے پر ان کے ساتھ مناظرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی، گیس، آٹا اور چینی کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی قوت خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے بلوچستان کے حالات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بلوچستان کے 8 اضلاع میں پاکستان کا جھنڈا تک نہیں لہرایا جا سکتا، یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ 1971 میں بھی ایسی ہی صورتحال تھی جب جنرل یحییٰ خان نے کہا تھا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، لیکن اس کے بعد ڈھاکا کا سقوط ہوا۔ انہوں نے مسلح افواج کے سربراہان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں کہ پاک فوج کے جوان کیوں شہید ہو رہے ہیں۔

سلمان اکرم راجا نے انتخابی دھاندلی پر تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فارم 45 اور فارم 46 میں تضادات ہیں اور الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ سلمان اکرم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا ریکارڈ ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ انتخابات میں بے دردی سے دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنے بیانات میں کہا کہ وہ عدلیہ اور حکومت سے اپنے آئینی حقوق کی بحالی کے لیے پرعزم ہیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ عدلیہ کو آزادانہ طور پر کام کرنا چاہیے اور عوام کے حقوق کی حفاظت کرنی چاہیے۔ اگر عدلیہ اپنے فرائض کو صحیح طریقے سے انجام دے تو ملک میں قانون کی بالادستی بحال ہو سکتی ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ وہ آئندہ بھی اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے اور مہنگائی جیسے معاملات کو حل کرنا چاہیے۔ عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد پاکستان کو ایک مضبوط اور خوشحال ملک بنانا ہے اور وہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ وہ عدلیہ اور حکومت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں، لیکن انہیں اپنے آئینی حقوق کی بحالی کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرنی ہوگی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہوں اور ملک میں قانون کی بالادستی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی کا خاتمہ ہمارا مشن‘ پاکستان کی ترقی اس کیساتھ جڑی ہے‘ وزیراعظم
  • گالم گلوچ اور لڑائی کا کلچر
  • یوکرین جنگ کا خاتمہ امریکا، یورپی یونین،ترکیہ اور برطانیہ کی تحریری ضمانتوں پر ہو: صدرزیلنسکی
  • دہشتگردی کا خاتمہ اولین مشن،ملکی ترقی اس کے ساتھ جڑی ہے، وزیراعظم
  • شادی کے طویل ترین دورانیے کا ریکارڈ اپنے نام کرنے والا جوڑا
  •   دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہمارا مشن، ملکی ترقی اور خوشحالی اس سے جڑی  ہے، وزیراعظم
  • صوبوں میں لڑائی اور وفاق میں بھائی بھائی! ن لیگ اور پی پی کی کھلی منافقت کا ثبوت ہے، بیرسٹر سیف
  • رجب طیب اردگان کا دورہ پاکستان
  • عدلیہ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا،عمر ایوب کی حکومت اور عدلیہ پر تنقید