اسلام آباد(ویب ڈیسک ) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی تک رسائی بند کردی گئی ہے، توشہ خانہ ٹو کیس میں سماعت عجیب طریقے سے ملتوی کی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، عمر ایوب خان ، شبلی فراز اور سلمان اکرم راجہ نے خیبرپختونخوا ہاؤس میں پریس کانفرنس کی۔

قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی تک رسائی بند کردی گئی ہے، توشہ خانہ ٹو کیس میں سماعت عجیب طریقے سے ملتوی کی گئی، عدلیہ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے ، عدلیہ کو کہنا چاہیے کہ بس اب بہت ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ، بشریٰ بی بی ، شاہ نے محمود قریشی ، یاسمین راشد ، حسان نیازی ، میاں محمود الرشید سمیت فوجی عدالتوں میں زیر حراست تمام قیدی سیاسی قیدی ہیں، ان سب کو رہا ہونا چاہیے ، پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ہے، یہاں کوئی سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ میں تمام حکومتی وزراء کو چیلینج کرتا ہوں کہ میرے ساتھ مہنگائی کے معاملے پر مناظرہ کرلیں، بجلی، آٹا، گیس ، چینی ، سب مہنگا ہوگیا، لوگوں کی قوت خرید کم ہوگئی ہے، یہ دنیا کے سب سے جھوٹے لوگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اوپن خط لکھا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی وزیراعظم رہ چکے ہیں وہ دوبارا وزیراعظم ہوں گے، ان کے تجربے کا فائدہ اٹھانا چاہیے، ان کے ویژن اور تجربے سے فائدہ اٹھائیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی پوری قوم کو متحد کرسکتا ہے۔ سٹیٹ عوام ہوتی ہے، سٹیٹ ، قومی اسمبلی ، سینٹ ، صوبائی حکومتیں ہوتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ پر بات کریں گے، 8 فروری کو عوام نے پاکستان تحریک انصاف کو مینڈیٹ دیا، قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی نے 180 نشستیں جیتیں، بین الاقوامی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 8 فروری کے واضح اکثریت حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ کو بدلا گیا، ووٹ چوری کیا گیا، کمیشن بھی نہیں بنا، عدلیہ نے نوٹس نہیں لیا، حکومت نے بھی غور نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے ہمارے مینڈیٹ کا تحفظ بھی نہیں کیا، ہم 78 پٹیشنز فائل کیں ان پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پٹن کی رپورٹ نے سب واضح کردیا، ہم اپنا مینڈیٹ واپس لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ ممالک نے صاف شفاف انتخابات کروائے ، ہمارے ساتھ کے ممالک ہم سے آگے بڑھ گئے ، یہاں آج تک کوئی شفاف الیکشن نہیں کروائے گئے، یہاں 2024 میں جعلی حکومت بنائی گئی، یہ عوام کے منتخب لوگ نہیں ہیں، یہ عوام کو جواب دہ نہیں ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو بٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے بعد سے ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، ہر طرف غیر یقینی کی صورتحال ہے، اس پاکستان اس وقت کئی محاذوں پر لڑ رہا ہے، ایسے ملک نہیں چل سکتا ,وہ لوگ بٹھائے گئے جو بری طرح ہارے ہوئے تھے، کالے قوانین بنائے جارہے ہیں آئین کا حلیہ بگاڑ دیا گیا ہے، جب تک ملک میں صاف شفاف انتخابات نہیں ہوں گے ملک میں استحکام نہیں آسکتا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو ملک کو جوڑ سکتے تھے انہیں توڑا گیا، 8 فروری کو درندگی کی گئی، پٹن نے ہوشربا رپورٹ جاری کی گئی، لوگوں نے ووٹ کاسٹ کیاپہلے دھاندلی فریقین کرواتے تھے، الیکشن کا دن تقریباٹھیک گزرا ، لیکن اس کے بعد کاروائی ڈالی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہر پولنگ سٹیشن پر ڈبے کھولے گئے ، فارم 45 کو بدلا گیا، پولنگ سٹیشن سے پریزائیڈنگ افسران نے ووٹ والے ڈبے اور فارم 45 رٹرننگ افسران کے دفاتر میں منتقل کیے،گنتی دونوں اُمیدواروں کی موجودگی میں ہونی چاہیے ،ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں ہم بیٹھے ہوئے تھے تو کہا گیا گولی چل گئی ہے، ہمیں گریبانوں سے پکڑ وہاں سے باہر پھینکا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ فارم 45 کے ساتھ ایک فارم 46 ہوتا ہے جس پر پریزائڈنگ افسر یہ لکھتا ہے کہ کتنے بیلٹس استعمال ہوئے ، کتنے ووٹ ڈلے اور کتنے ضائع ہوئے، الیکشن کمیشن کی ویب سائٹس پر آج بھی فارمز ایسے ملیں گے جہاں فارم 46 اور 45 میں ڈالے گئے ووٹ کچھ اور ہیں اور مجموعی نتیجہ کچھ اور ہے۔ الیکشن کمیشن کا رکارڈ ہی پڑھ لیں تو سب عیاں ہو جائے گا، اس انتخاب کو بے دردی سے لوٹا گیا۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ یہ ڈاکا چھپ نہیں سکتا، پاکستان کی آواز کو سلب کیا گیا، ممکن نہیں ہے کہ ایک ہی حلقے میں قومی اسمبلی کا ٹرن آؤٹ 80 فیصد ہو اور صوبائی اسمبلی کا ٹرن آؤٹ 40 فیصد ہو۔

ان کا کہنا ھا کہ یہ اسمبلی قانونی جواز نہیں رکھتی، ہمارے پٹیشنز سنی نہیں جارہیں، میں نے تمام مواد الیکشن کمیشن میں فائل کیا، الیکشن کمیشن نے ہمارا مذاق اڑایا ، کہا گیا آپ راتوں رات 400 فارمز بنا لائے ہوں گے، الیکشن کمیشن نے کہا ہم کچھ نہیں کریں گے ۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ الیکشن ٹریبونل بنے تو ہم وہاں سے پنجاب جیسے 12 کروڑ آبادی والے صوبے میں 2 ججوں کو الیکشن ٹریبونل کے طور پر تعینات کیا گیا، ہم نے کہا مزید جج تعینات کیے جائیں، نام دینے پر اسرار کیا گیا ، جسٹس شہزاد احمد خان نے جن ناموں پر اتفاق کیا اس پر ہم سب تسلی رکھتے تھے، اس کے جواب میں حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر کی اور قاضی فائز نے اس کے خلاف فیصلہ دیا۔
مزیدپڑھیں:انڈوں کی قیمتوں میں ہوشربااضافہ،وجہ برڈفلویا کچھ اور۔۔؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بانی چیئرمین پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن عمر ایوب کیا گیا گئی ہے کی گئی

پڑھیں:

اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی، انگریزی روزنامے کا دعویٰ

انگریزی روزنامے دی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قومی انگریزی روزنامے کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔ انگریزی روزنامے دی نیوز کے مطابق سابق وزیر اعظم اور جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ایک ایسے شخص سے طویل بات چیت کی تھی جو اب اعلیٰ حکام کے ساتھ حالیہ اہم بات چیت کا حصہ ہیں۔ دی نیوز کے مطابق یہ مذاکرات عمران خان کی رہائی اور پی ٹی آئی اور طاقتور حکام کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے ممکنہ طریقے تلاش کرنے کے بارے میں ہیں۔ انتہائی موقر ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی پاکستانیوں کے ایک گروپ کے گزشتہ ماہ (مارچ) کے تیسرے ہفتے میں عمران خان کے ساتھ مذاکرات سے بہت پہلے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ایک ایسے شخص کے درمیان بات چیت کے کئی سیشنز منعقد ہوئے تھے، یہ شخص اب حالیہ مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔ عمران خان اور طاقتور پاکستانی انتظامیہ کے درمیان تعطل کو ختم کرنے کیلئے جو کوششیں ہو رہی ہیں اُن میں فوُڈ اور ریئل اسٹیٹ کی امریکی پاکستانی شخصیت تنویر احمد، تحریک انصاف امریکا چیپٹر کے سینئر رہنما عاطف خان، سردار عبد السمیع، ڈاکٹر عثمان ملک، ڈاکٹر سائرہ بلال اور ڈاکٹر محمد منیر شامل ہیں۔

جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے والے امریکی پاکستانی افراد دو دہائیوں سے عمران خان کے ذاتی دوست اور انہیں عطیات دیتے رہے ہیں، جب عمران خان وزیراعظم تھے تب بھی ملاقات کیلئے آتے رہتے تھے اور امریکا سے پاکستان آنے والے وفد کو جوڑنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔  اِن دو ملاقاتوں کے دوران جو کچھ ہوا؛ ان کے متعلق معتبر ذرائع نے دلچسپ معلومات شیئر کی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال امریکی پاکستانیوں کے ساتھ نومبر میں ہوئی ملاقات کے دوران عمران خان نے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مفاہمت کی ضرورت کو سمجھا اور معاملات کے حل کیلئے تقریباً حامی ظاہر کی  اور پھر انہیں یقین دلایا گیا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد لانگ مارچ میں شامل ہوں گے جس سے اس قدر افراتفری پیدا ہو گی کہ نظام کو فیصلہ کن مذاکرات کی طرف لایا جا سکے گا۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے 3 سینئر رہنماؤں نے عمران خان کو یقین دلایا کہ لاکھوں لوگ اسلام آباد پر دھاوا بول دیں گے اور پی ٹی آئی کی شرائط پر عمران خان کو رہا کرایا جائے گا۔ اُس وقت بشریٰ بی بی اس پورے منظرنامے میں شامل نہیں تھیں اور ان کی شمولیت کے حوالے سے بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران خان اس مارچ کی کامیابی کیلئے اس قدر پرامید تھے کہ انہوں نے امریکی پاکستانیوں کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان نے خیبرپختونخواہ حکومت کو مائنز اینڈ منرلز بل روکنے کی ہدایت کردی
  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا ہے.اعظم سواتی کا دعوی
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے آج ملاقات کا دن
  • عمران خان کو مذاکرات کے لیے راضی کر لیا، اعظم سواتی کا دعویٰ
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے کل ملاقات کیلئے وکلا کی فہرست ترتیب دیدی گئی
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے وکلاء اور فیملی کی ملاقات سے متعلق فہرست جیل حکام کو بھجوادی گئی
  • اڈیالہ جیل میں امریکی پاکستانیوں کے گروپ کی عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی، انگریزی روزنامے کا دعویٰ
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے:عمر ایوب
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب