سپرہٹ فلم” کچھ کچھ ہوتا ہے” کا اینیمیٹڈ ورژن،مداح بے چین، کب ریلیز ہو گی؟ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی سپرہٹ فلم” کچھ کچھ ہوتا ہے” کے اینیمیٹڈ ورژن کے ریلیز ہونے کا مداح بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
بالی ووڈ کے معروف ہدایتکار کرن جوہر کے کیریئر کی پہلی فلم” کچھ کچھ ہوتا ہے” کے اینی میٹڈ ورژن کی ریلیز سے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔
1998ء میں ریلیزہونے والی اس فلم میں مرکزی کردار شاہ رخ خان، رانی مکھرجی اور کاجول نے ادا کیا تھا، یہ فلم دنیا بھر میں بے حد مقبول ہوئی تھی۔
کرن جوہر نے اپنی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم کا اینیمیٹڈ ورژن ریلیز کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کا نام “کوچی کوچی ہوتا ہے”تھا اور دسمبر 2010ء میں اس کا ٹریلر ریلیز کیا گیا تھا۔
اس کارٹونک فلم میں تمام انسانی کرداروں کو کتے کی شکل میں پیش کیا گیا ہے اور 3 کالج اسٹوڈنٹس کی محبت بھری اسٹوری کو انتہائی خوبصورت انداز میں دکھایا کیا گیا، ٹریلر ریلیز ہونے کے 15 سال بعد بھی اس فلم کو ریلیز نہیں کیا گیا۔
اینیمیٹڈ ورژن کے لیے اصل کرداروں شاہ رخ خان، کاجول، رانی مکھرجی اور انوپم کھیر سمیت دیگر اداکاروں نے اپنی آواز میں وائس اوور ریکارڈ کروایا تھا۔
صارفین سوشل میڈیا پر فلم کی ریلیز سے متعلق دلچسپ تبصرے کررہے ہیں، کسی نے لکھا کہ فلم 100 سال بعد بھی ریلیز نہ ہو کر ورلڈ ریکارڈ بنا رہی ہے، صارفین نے لکھا کہ یقین نہیں آتا کہ ہم 10 سال سے اس فلم کا انتظار کر رہے ہیں،ایک صارف نے دلچسپ کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم اب 3020ء میں دیوالی کے موقع پر ہی ریلیز ہو گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اینیمیٹڈ ورژن ہوتا ہے کیا گیا اس فلم
پڑھیں:
110 سے زائد جانیں چلی جائیں تو بات بھی نہ کی جائے؟ منعم ظفر
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر— فائل فوٹوامیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ اس وقت سب سے بڑے ڈمپر اور ہیوی ٹریفک سے ہونے والے حادثات ہیں۔
منعم ظفر نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ٹریفک کے مسائل ہیں، ٹریفک کی روانی بہتر کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ یہ انتظامی معاملہ ہے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، حالانکہ یہ انتظامی معاملہ نہیں۔
کراچی میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی کے اوقات کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ یہ لوگوں کی جان کا مسئلہ ہے، اس مسئلے کو حل کیوں نہیں کرتے؟
منعم ظفر نے سوال کیا کہ ٹریفک حادثات میں 110 سے زائد جانیں چلی جائیں تو بات بھی نہ کی جائے؟
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ میٹنگ پر میٹنگ ہو رہی ہیں، کوئی حل تو ہونا چاہیے، لوگوں کو ریلیف تو ملنا چاہیے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے یہ بھی کہا کہ جماعتِ اسلامی نے اپنی سفارشات پیش کی ہیں، ہم نے آئی جی سے ملاقات کی، وزیرِ ٹرانسپورٹ کے سامنے بھی سفارشات پیش کیں۔