گریڈ1تا14کےسرکاری ملازمین کیلئےبڑی خبر،حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ،کابینہ کے اجلاس میں گورنمنٹ ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی منظوری دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق گولڈن ہینڈ شیک سے پاکستان ریلوے۔ پی آئی اے و دیگر وفاقی ادارے مستفید ہوسکتے ہیں۔
01. 20 سال اور اس سے زیادہ سروس کرنے والے ملازم گولڈن ہینڈ شیک کے اہل ہوں گے۔
02.
03. گریڈ۔ 1 تا 5 تک کے ملازمین سروس مکمل ہونے پر 40 لاکھ وصولی کے حقدار ہوں گے۔
04. گریڈ 6 تا 9 گریڈ تک کے ملازمین 60 لاکھ وصولی کے حقدار ہوں گے۔
05. گریڈ 7 تا 11 تک کے ملازمین 80 لاکھ وصولی کے حقدار ہوں گے۔
06. گریڈ 12 تا 14 تک کے ملازمین 1 کروڑ وصولی کے حقدار ہوں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف صاحب کا کہنا ہے کہ پالیسی IMF کی سرکاری ملازمین کے ساتھ سخت شرائط اور خزانہ پر بوجھ کو مدنظر رکھتے ہوئی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پالیسی کو قومی اسمبلی اجلاس میں بل پاس کرواکر عملدرآمد کروایا جائے گا
مزید کہنا تھا کہ پالیسی سے خزانہ پر بوجھ کم ہوگا اور ہزاروں ملازمین مستفید ہوں گے۔
مزیدپڑھیں:دنیا کے سستے ترین شہروں کی فہرست جاری ،پاکستان کے کونسے 3 شہر شامل؟ فہرست جاری کر دی گئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تک کے ملازمین
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کا دھرنا جاری: حکومت سے تحریری معاہدہ نہ ہونے پر احتجاج میں شدت
اسلام آباد: آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری معاہدہ کرنے سے انکار کے بعد دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق پاک سیکرٹریٹ چوک پر جاری احتجاج میں شدت آگئی، جہاں مظاہرین نے واضح کیا کہ چارٹر آف ڈیمانڈز کی منظوری کے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔
احتجاج کرنے والے رحمان باجوہ نے تمام سرکاری ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ کل صبح 10 بجے پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوں۔
خیال رہےکہ حکومتی ٹیم اور سرکاری ملازمین کے درمیان چار گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے، مگر کوئی حتمی نتیجہ نہ نکل سکا، احتجاجی ملازمین 7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم اور ملازمین کے درمیان متفقہ شرائط پر مبنی ایک مسودہ تیار کیا جا رہا ہے، جس پر سیکرٹری خزانہ اور وزیر خزانہ کے دستخط ہوں گے۔
رحمان باجوہ نے خبردار کیا کہ اگر ڈرافٹ طے شدہ مطالبات کے مطابق نہ ہوا یا اس میں رد و بدل کیا گیا، تو احتجاج مزید سخت ہوگا اور سیکرٹریٹ کے گیٹ دوبارہ بند کرا دیے جائیں گے۔