مسافروں کی سہولت کیلئے نجی ایئر لائن کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پاکستان کی معروف نجی ایئرلائن سرین ایئر نے اپنے فلیٹ میں 2 نئے جدید ایئر بس 320 طیارے شامل کر لئے ، یہ دونوں طیارے ویٹ لیز پر حاصل کئے گئے ہیں اور ایئربس 320 کے جدید طیارے مالٹا سے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
سرین ایئر کا مجموعی فلیٹ اب 9 طیاروں پر مشتمل ہو گیا ہے جس میں 737-800 اور ایئربس 330 جیسے طیارے شامل ہیں۔
سرین ایئر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان جدید طیاروں کے ذریعے مسافروں کو عالمی معیار کی سفری سہولت مہیا کی جائے گی، جس سے ان کی سفر کے تجربے کو مزید آرام دہ اور خوشگوار بنایا جائے گا۔ ایئرلائن انتظامیہ نے مزید کہا کہ وہ اپنے مسافروں کو جدید سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
89 فیصد والدین بچوں کو مصروف رکھنے کے لیے سمارٹ فونز، ٹیبلیٹس یا آن لائن گیمنگ کی سہولت مہیا کرتے ہیں: کیسپرسکی سروے
اسلام آباد : کیسپرسکی کے جانب سے حالیہسروے کے مطابق، سروے کیے گئے 89 فیصد والدین اپنے بچوں سفر کے دوران یا اپنے لیے کچھ فارغ وقت حاصل کرنے کے لیے الیکٹرانک ڈیوائسز یعنی موبائل فون، ویڈیو گیمز وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔ (52 فیصد بچے 3-7 سال کی عمر میں اپنی پہلی ذاتی ڈیوائس – ایک اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ – بہت جلد حاصل کرتے ہیں۔ تاہم تقریباً ایک چوتھائی جواب دہندگان یعنی 22 فیصد نے اپنے بچوں کے ساتھ انٹرنیٹ کے حفاظتی اصولوں پر بات نہیں کی۔ اس کا مطلب ہے کہ کچھ بچے، جو اکثر اکیلے میں موبائل فونز یا کمپیوٹر وغیرہ استعمال کرتے ہیں، ہمیشہ اس بات سے واقف نہیں ہوتے ہیں کہ آن لائن محفوظ کیسے رہا جائے۔
بچے خود تسلیم کرتے ہیں کہ موابئل فون یا دیگر انٹرنیٹ سے متعلق آلات ان کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 78 فیصد موبائل فون یا ویڈیو گیمزکے بغیر نہیں رہ سکتے۔ سمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور گیم کنسولز بچوں کے لیے انتہائی مطلوبہ آلات کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔ یہ بچوں کے لیے یہ سمجھنے کی اہم ضرورت پر زور دیتا ہے کہ وہ آن لائن خطرات سے دوچار ہو سکتے ہیں،
، کیسپرسکی میں مشرق وسطیٰ، ترکی اور افریقہ میں کنزیومر چینل کے سربراہ سیف اللہ جدیدی کہتے ہیں کہ ”زیادہ تر والدین اپنے بچوں کو تفریحفراہم کرنے، اپنے لیے کچھ وقت نکالنے یا اپنے بچوں کو پرسکون کرنے کے لیے ان آلات کا سہارہ لیتے ہیں۔ تاہم، بچوں کو ڈیجیٹل آلات کا بے قابو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ والدین کو اپنے بچے کی ڈیجیٹل زندگی کی بہتر نگرانی کرنی چاہیے۔ یہ اسکرین کے وقت کو محدود کرکے اور بات چیت کے انعقاد سے کیا جا سکتا ہے، تاہم، ایک حفاظتی حل کی بھی ضرورت ہے۔
والدین کے کنٹرول کو لاگو کرنا آپ کے بچے پر عدم اعتماد ظاہر نہیں کر رہا ہے۔ یہ ایک سمجھدار احتیاط ہے جس کے ساتھ آپ دوسری چیزوں کے ساتھ، ڈیوائس اور اس پر موجود ڈیٹا کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ یہ والدین کو یہ کنٹرول کرنے کی اجازت دیتا ہے کہ ان کے بچے کن سائٹوں پر جاتے ہیں اور وہ کون سے گیمز کھیلتے ہیں، نیز فائل ڈاؤن لوڈ کی اجازت دینے، ناپسندیدہ موضوعات پر مواد تک رسائی کو روکنے اور خفیہ معلومات کے افشاء کو روکنے کی اجازت دیتا ہے۔
کیسپرسکی کے مطابق والدین تازہ ترین خطرات سے باخبر رہ کر اور اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کی فعال نگرانی کر کے اپنے بچوں کے لیے ایک محفوظ آن لائن ماحول بنا سکتے ہیں۔ والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان ممکنہ خطرات کے بارے میں کھلے عام بات چیت کریں جن کا انھیں آن لائن سامنا ہو سکتا ہے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت رہنما اصولوں کو نافذ کرنا چاہیے۔ کیسپرسکی سیف کڈز ایپلیکیشن جیسے صحیح ٹولز کے ساتھ، والدین اپنے بچوں کو ڈیجیٹل معاملات میں سائبر خطرات سے مؤثر طریقے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔