48 سالہ بھارتی اداکار نے خود سے 26 سال چھوٹی لڑکی سے شادی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بھارت کے سابق اداکار اور ’’اسٹائل‘‘ اور ’’ایکسکیوزمی‘‘ فلموں سے شہرت حاصل کرنے والے اداکار ساحل خان نے 48 سال کی عمر میں دوسری شادی کرلی ہے۔
ساحل خان نے ویلنٹائن کے موقع پر دبئی میں 22 سالہ میلینا الیگزینڈر سے شادی کے بعد اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر تصاویر شیئر کی ہیں۔
A post shared by Sahil Khan (@sahilkhan)
میلینا الیگزینڈر سابق بھارتی اداکار ساحل خان سے عمر میں 26 سال چھوٹی ہیں۔ جوڑے کے درمیان عمر کے اس فرق پر صارفین نے کافی مذاق بنایا تھا لیکن ’’اسٹائل‘‘ فلم کے اداکار نے شادی کے بعد اپنے انٹرویو میں عمر کے اس فرق کا دفاع کیا ہے۔
ساحل خان نے کہا کہ ’’محبت عمر سے متعین نہیں ہوتی اور ہماری کہانی اس بات کی عکاسی کرتی ہے۔ میلینا کے خیالات بھی محبت، تعلق، سمجھ اور زندگی کے ہر مرحلے سے گزرنے کے بارے میں ایک جیسے ہیں۔ جب میں میلینا سے ملا تو وہ صرف 21 سال کی تھی اور میں فوری طور پر اس کی طرف مائل ہوگیا۔ اور مجھے یقین ہے کہ یہ احساس دونوں طرف تھا۔‘‘
ساحل خان نے مزید کہا، ’’اس کی عمر کے باوجود، وہ واضح ذہن، پختہ اور زندگی کی گہری سمجھ رکھتی تھی۔ ہم نے اپنے مستقبل کے بارے میں معنی خیز گفتگو کی، جس نے ہمیں اگلا قدم اٹھانے پر آمادہ کیا۔ اپنے خاندانوں سے تعارف کرانے کے بعد، ہم نے منگنی کی اور اب ہم شادی شدہ ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ میلینا ساحل خان کی دوسری اہلیہ ہیں۔ ماضی میں ساحل کی شادی نارویجن اداکارہ اور ماڈل نگار خان سے ہوئی تھی، لیکن ان کی شادی صرف ایک سال کے مختصر عرصے میں ختم ہوگئی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارتی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کے ذریعے کشمیر کے زمینی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کر سکتی، حریت کانفرنس
ترجمان حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسایت کے خلاف جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دباﺅ ڈالے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت اور علاقے میں اس کی مسلط کردہ انتظامیہ ہندوتوا کے اپنے مذموم ایجنڈا کے ذریعے یہاں کے زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کر سکتیں۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ اگست 2019ء کے بعد کشمیری عوام کے نہ صرف شہری اور قانونی حقوق چھین لیے گئے ہیں بلکہ ان کے بنیادی انسانی اور مذہبی حقوق کو بھی منظم طریقے سے پامال کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور بھارت کو ایک نہ ایک دن اس کے حل کی طرف آنا ہی پڑے گا۔ بیان میں بی جے پی رہنما سنیل شرما کی طرف سے نام نہاد اسمبلی میں تقریر کے دوران 13 جولائی 1931ء کے شہداء کے خلاف اشتعال انگیز ریمارکس کی شدید مذمت کی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ 13 جولائی 1931ء کے شہداء کشمیریوں کے ہیرو ہیں جنہوں نے جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے حقوق اور وقار کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو قانونی اور طبی دیکھ بھال سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکثر نظربند مختلف امراض کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا فوری نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کے لیے کردار ادا کریں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسایت کے خلاف جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دباﺅ ڈالے۔