عامر نے حارث رؤف کی انجری سے متعلق قومی ٹیم کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے حارث رؤف کی انجری سے متعلق قومی کرکٹ ٹیم کو خبردار کر دیا ہے۔
سابق کرکٹر محمد عامر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حارث رؤف انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کر پا رہے تو قومی ٹیم کو انہیں چیمپیئنز ٹرافی کے میچز میں شریک کروا کر خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں عامر نے کہا کہ محض تین میچز کے لیے اپنے کیرئیر کو خطرے میں ڈالنا بے وقوفی ہوگی کیونکہ انجری کے ساتھ حارث رؤف میچ میں اپنا 100 فیصد نہیں دے سکیں گے۔
مزید پڑھیں؛ پاکستان کرکٹ ٹیم کا پریکٹس سیشن، حارث روف سے متعلق اہم پیشرفت
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حارث رؤف سائیڈ اسٹرین انجری کا شکار ہیں تو وہ چھ ہفتوں سے قبل مکمل ٹھیک نہیں ہو سکتے لیکن اگر ایسا نہیں تو پھر معاملہ مختلف ہے۔ اگر سائیڈ اسٹرین انجری پہلے یا دوسرے درجے کی ہے تو پھر ٹھیک ہونے میں کم سے کم چھ ہفتے لگیں گے۔
واضح رہے کہ سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں حارث رؤف بولنگ کے دوران انجری کا شکار ہوکر محض 6.
فاسٹ بولر حارث رؤف کی انجری کے سبب چیمپیئنز ٹرافی میں انکی شرکت مشکوک ظاہر کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے، جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں، علامہ عامر عباس ہمدانی
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ یہودی اکٹھے ہو سکتے ہیں تو عالم اسلام بھرپور طاقت ہونے کے باوجود اکٹھا کیوں نہیں ہو سکتے؟؟ تمام تر ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر اسرائیلی بربریت کے خلاف مشترکہ اعلامیہ جاری کرے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علما کونسل جنوبی پنجاب کے صدر علامہ ڈاکٹر سید عامر عباس ہمدانی نے کہا ہے کہ عالمی برادری انسانیت کے نام پر مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف ذمہ دارانہ کردار ادا کرے، مسلمان حکمران وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہیے، اس سے بڑی بدنصیبی اور کیا ہو سکتی ہے کہ پاکستان میں پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے لیکن ریاست ماں کا کردار ادا نہیں کر رہی، بجٹ میں غریب قوم کو حقیقی معنوں میں ریلیف نہ دیا گیا تو غریب کبھی بھی خوشحال نہیں ہوگا، بجلی کی قیمت میں مستقل بنیادوں پر مزید ریلیف دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ مصباح العلوم سوتری وٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر بشارت عباس قریشی اور ڈاکٹر تجمل مہدی بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہودی اکٹھے ہو سکتے ہیں تو عالم اسلام بھرپور طاقت ہونے کے باوجود اکٹھا کیوں نہیں ہو سکتے، تمام تر ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر اسرائیلی بربریت کے خلاف مشترکہ اعلامیہ جاری کرے، صرف چند ٹرک اور جہاز ادویات و خوراک کے فلسطین بھیجنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجٹ کی آمد آمد ہے اور حسب روایت پوری قوم کی نگاہیں بجٹ پر ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ بجٹ میں عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کے لیے اور ٹیکس در ٹیکس سے نجات کے لیے اقدامات کیے جائیں، اسی طرح بجلی کی قیمت میں مزید کمی کی جائے، صرف سات روپے 41 پیسے تک کمی آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہے، مزید ریلیف دیا جائے جبکہ پٹرولیم مصنوعات، گیس، آٹا، گھی، چینی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج پارہ چنار چھوٹا فلسطین بن چکا ہے جہاں پر مکینوں کو ادویات و خوراک تک میسر نہیں ہے، مستقل قیام امن کے لیے پارہ چنار میں اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔