کراچی: پاکستان میں تعمیراتی صنعت کے لیے ایک انقلابی پیشرفت سامنے آئی ہے، این ای ڈی یونیورسٹی کے پروفیسر طارق جمیل نے ماحول دوست، سستی اور پائیدار سیمنٹ تیار کر لی ہے، اس سیمنٹ کی تیاری میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو نمایاں طور پر کم کیا گیا ہے، جو ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق پروفیسر طارق جمیل نے آٹھ سال کی تحقیق اور محنت کے بعد ایک ایسی سیمنٹ تیار کی ہے جو روایتی کالی سیمنٹ کے مقابلے میں 40 فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتی ہے۔

پروفیسر طارق جمیل کاکہنا تھا کہ   یہ ماحول دوست سیمنٹ روایتی سیمنٹ کے مقابلے میں 25 فیصد سستی اور 10 گنا زیادہ پائیدار ہوگی،یہ نئی پائیدار سیمنٹ روایتی سیمنٹ کے مقابلے میں کئی اہم فوائد رکھتی ہے،یہ سیمنٹ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرے گی اور گرین ہاؤس گیسز کے اثرات کو محدود کرنے میں مدد دے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ  عام سیمنٹ کے مقابلے میں 25 فیصد کم قیمت اور 10 گنا زیادہ پائیداری کی حامل ہے، جس سے تعمیراتی اخراجات میں کمی آئے گی، اس سیمنٹ سے بنی عمارتیں گرمیوں میں ٹھنڈی اور سردیوں میں گرم رہیں گی، جس سے توانائی کی بچت ہوگی۔

پروفیسر کا کہنا تھا کہ  نمکین پانی اور سمندری ہوا کی وجہ سے عمارتوں کے سریے کو زنگ لگنے کا خطرہ رہتا ہے، لیکن یہ سیمنٹ سریے کو محفوظ رکھے گی، جو سمندری علاقوں میں ایک بڑی سہولت ہوگی۔

پروفیسر طارق جمیل کا کہنا تھا کہ یہ سیمنٹ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں تعمیراتی صنعت میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔ اگر حکومت اور صنعتیں اس منصوبے کی سرپرستی کریں تو پاکستان عالمی سطح پر ماحول دوست تعمیراتی مواد تیار کرنے والا ایک اہم ملک بن سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سیمنٹ کے مقابلے میں ماحول دوست

پڑھیں:

امریکی عدالت کا فیصلہ ہے کہ یرغمالی ماحول بھی ہراسگی کی تعریف میں آتا ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے ہراسگی سے متعلق کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ ورک پلیس پر ہراسگی عالمی مسئلہ ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے ہراسگی کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ڈرائیور محمد دین کی اپیل مسترد کردی۔
لیڈی ڈاکٹر نے اپنے ڈرائیور کےخلاف ہراسگی کے معاملے پر پنجاب محتسب سے رجوع کیا تھا، محتسب نے ڈرائیور کو جبری ریٹائرمنٹ کی سزا دی تھی۔
گورنر پنجاب اور لاہور ہائیکورٹ بھی جبری ریٹائرمنٹ کےخلاف ڈرائیور کی درخواست مسترد کر چکے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ لاکھوں لوگ ورک پلیس ہراسگی سے متاثر ہوتے ہیں، مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ ہراسگی کا شکار ہوتی ہیں۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج نے مزید کہا کہ گلوبل جینڈرگیپ انڈیکس2024 کے مطابق دنیاکے 146ممالک میں پاکستان کا 145 واں نمبرہے، امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ یرغمالی ماحول بھی ہراسگی کی تعریف میں آتا ہے۔

دباو کا شکار نہیں، اگلے راونڈ میں پہنچنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں: کپتان افغان ٹیم

مزید :

متعلقہ مضامین

  • امریکی عدالت کا فیصلہ ہے کہ یرغمالی ماحول بھی ہراسگی کی تعریف میں آتا ہے: سپریم کورٹ
  • کراچی میں سرکاری کالج کے 3 اساتذہ پر طلبا گروپ کا تشدد، کلاسوں کا بائیکاٹ
  • کراچی کے لیے بجلی 4روپے تک سستی ہونے کا امکان
  • ہمارا اصل ہدف سیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے: ول ینگ
  • کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 4 روپے 95 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
  • چین سے 11 الیکٹرک بسیں پاکستان پہنچ گئیں
  • چیمپئنز ٹرافی سے پہلے ہی پاکستان کے ہاتھوں بھارت کو بڑی شکست
  • طیب ایردوان پاکستان کے بہترین دوست ہیں:وزیر اعظم
  • کراچی: طارق روڈ کی جیولرز شاپ پر چھاپہ، حوالہ ہنڈی کے الزام میں 1 شخص گرفتار
  • صاف اور ماحول دوست توانائی کی جانب ایک اہم قدم