ملائیشیا نے ایسے پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سروس شروع کی ہے جو وہاں بطور سیاح آکر ملک دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔

پاکستانی شہری چھ ماہ کی میعاد کے ساتھ ملائیشیا کے قوانین کے مطابق ای ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں، ای ویزا ایک آن لائن ایپلی کیشن پلیٹ فارم ہے جس کے تحت غیرملکی شہری اپنی سہولت کے مطابق ملائیشیا میں داخل ہونے کے لیے الیکٹرانک ویزا کی درخواست دے سکتے ہیں۔

ملائیشیا کے وزٹ ویزا کے لیے درکار دستاویزات میں پاسپورٹ، درخواست گزار کی پاسپورٹ سائز تصویر، ہوٹل کی بکنگ یا رہائش کا ثبوت، واپسی کا ٹکٹ، ملائیشیا کا سفر کرنے کے لیے درکار فنڈز کا ثبوت چاہیے ہوگا۔پاکستان میں 15 فروری 2025 تک ملائیشیا کے ای ویزا کی فیس 20 ملائیشین رنگٹ ہے، ایک رنگٹ اس وقت 62.

90 روپے کے برابر ہے، لہٰذا الیکٹرانک سنگل انٹری ویزا کی قیمت 1,258 روپے بنتی ہے۔

سروس چارجز کے علاوہ امیدواروں کو ویزا پروسیسنگ فیس بھی ادا کرنا ہوگی جو کہ 105 رنگٹ ہے، درخواست دہندگان ایک درست ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ساتھ ای ویزا پروسیسنگ فیس ادا کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ ملائیشیا ایک مقبول سیاحتی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے ساحل، بارشوں کے باعث سرسبز جنگلات اور تاریخی مقامات کا امتزاج لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، یہ خصوصیات اسے چھٹیاں گزارنے کے لیے بہترین مقام بناتی ہیں۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پاڑہ چنار جانے والے امدادی قافلے پر حملہ، کم از کم چھ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) پاکستان کے حکام کے مطابق یہ خونریز واقعہ پیر اور منگل کی درمیانی شب پیش آیا۔ کئی ٹرکوں پر مشتمل یہ قافلہ حفاظتی حصار میں افغانستان کی سرحد سے متصل ضلع کرُم کے علاقے پاڑہ چنار جا رہا تھا، جہاں کئی دہائیوں سے سنی اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔

مقامی حکام کے مطابق جولائی سے شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک 250 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے امدادی قافلے کی حفاظت کرنے والی سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی، جس سے ایک ٹرک ڈرائیور ہلاک اور دیگر سات افراد زخمی ہو گئے۔

اسی طرح ایک نیم فوجی کمک یونٹ پر بھی گھات لگا کر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ اہلکار مارے گئے۔

(جاری ہے)

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''حملہ آوروں نے (بارڈر فورس) کی تین گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا ہے۔

‘‘ اس پولیس اہلکار کا مزید کہنا تھا، ''کل 15 افراد، بشمول ایک خاتون راہگیر کے، زخمی ہوئے ہیں جبکہ پانچ (بارڈر فورس کے) اہلکاروں سمیت چھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔‘‘

پاڑہ چنار کے ایک ہسپتال کے ڈاکٹر قیصر عباس نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ انہیں پیر کو رات گئے کرم سے چار سکیورٹی فورسز کی لاشیں موصول ہوئیں۔

اس اہلکار نے بتایا کہ حملے کے بعد گن شپ ہیلی کاپٹر نے پہاڑوں میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کی مقامی حکومت اور قبائلی رہنما پاڑہ چنار میں متعدد فائر بندی معاہدوں کا اعلان کر چکے ہیں لیکن یہ بار بار ناکام ہو جاتے ہیں۔ تشدد پر قابو پانے کی کوشش میں ضلع کرم کے اندر اور باہر کی اہم سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

تازہ ترین امن معاہدے کا اعلان یکم جنوری کو کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی دن بعد اس علاقے کی طرف جانے والے ایک امدادی قافلے پر حملہ کیا گیا، جس میں کئی مقامی اہلکار اور ان کے حفاظتی دستے کے ارکان زخمی ہوئے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ایک ''اعلیٰ سطحی‘‘ اجلاس میں لوئر کُرم میں ایک اور آپریشن کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جہاں اکثر جھڑپیں اور گھات لگا کر حملے ہوتے رہتے ہیں۔

پاڑہ چنار میں سُنی مسلمانوں اور شیعہ مسلمانوں کے درمیان جھگڑا زرعی زمین پر کئی دہائیوں پرانے تناؤ کی وجہ سے ہے۔

ا ا/ا ب ا (اے ایف پی، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • بجلی کی قمیت میں کتنی کمی کا امکان ہے؟
  • جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش، 3 مسافر پکڑے گئے
  • جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش، 3 مسافر آف لوڈ
  • سلمان ‘ گوہر اوررئو ف کو بیرون ملک جانے کی سہولت ہے‘فواد چودھری
  • پاکستان کو بیرون ممالک سے ملنے والی مالی معاونت کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
  • ملائیشیا میں پاکستانیوں کی زندگی کیسی ہے؟
  • 120 ممالک کیلئے ویزا آن آرئیول کی سہولت کے حوالے سےاہم خبر
  • پاڑہ چنار جانے والے امدادی قافلے پر حملہ، کم از کم چھ افراد ہلاک
  • قومی ایئر لائن کے لاہورسے دبئی جانے والے طیارے سے پرندہ ٹکرا گیا
  • پی آئی اے کا چیمپئنز ٹرافی 2025 کے دوران شائقین اور ٹیموں کیلئے خصوصی پروازوں کا اعلان