فون کے لاؤڈاسپیکر سے بات کرنے پر شہری پر بھاری جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
فرانس کے ایک ریلوے اسٹیشن میں سیل فون پر کال کے لیے لاؤڈاسپیکر استعمال کرنے پر ایک شہری کو 200 ڈالرز سے زیادہ کا جرمانہ لگا دیا گیا۔
فرانس کے شہر نانٹیس میں ڈیوڈ نامی شخص اپنی بہن کے ساتھ اسپیکر فون پر بات کر رہا تھا جب اس کے پاس سرکاری ریل کمپنی ایس این سی ایف کی ایک اہلکار خاتون آگئیں۔
مسافر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ایس این سی ایف کی ایک سیکیورٹی اہلکار نے مجھے بتایا کہ اگر میں نے اپنا فون کا لاؤڈ اسپیکر بند نہیں کیا تو مجھ پر 150 یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ڈیوڈ جنہیں پہلے پہل لگا کہ یہ مداخلت محض ایک مذاق ہے، جلد ہی انہیں احساس ہو گیا کہ ایسا نہیں ہے، اہلکار نے ان پر بھاری جرمانہ عائد کردیا۔
واقعے کے بعد ڈیوڈ نے جرمانے کو منسوخ کرانے کے لیے ایک وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں۔
واضح رہے کہ جرمانہ جو کہ 154 ڈالر تھا بعد میں بڑھ کر 207 ڈالر ہوگیا کیونکہ ڈیوڈ نے اسی وقت جرمانہ ادا نہیں کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈاکوؤں کیوجہ سے عام شہری محفوظ نہیں ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
سابق وزیر غالب ڈومکی سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ غالب ڈومکی پر قاتلانہ حملہ اور ڈاکوؤں کے ہاتھوں انکے دو محافظوں کا قتل سندھ میں جاری بدامنی کا تسلسل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سندھ میں ڈاکوؤن کی وجہ سے عام شہری غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ چوری، اغواء برائے تاوان وارداتیں مسلسل ہو رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں ممتاز قبائلی و سیاسی رہنماء سابق صوبائی وزیر میر غالب حسین خان ڈومکی سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ غالب ڈومکی پر چند روز قبل ڈاکوؤں نے حملہ کیا تھا۔ جس میں ان کے دو گن مین شہید ہوئے تھے، جبکہ وہ خود اور ان کی اہلیہ زخمی ہوئیں۔ ان سے ملاقات کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین ضلع شکار پور کے صدر اصغر علی سیٹھار، ٹاؤن کمیٹی بخشاپور کے سابق چیئرمین میر الطاف حسین ڈومکی، میر امتیاز علی خان ڈومکی و دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں ڈاکو راج کے سبب ہر شہری غیر محفوظ ہے۔ چوری، اغواء برائے تاوان کی مسلسل وارداتیں ہو رہی ہیں۔ میر غالب ڈومکی پر قاتلانہ حملہ اور ڈاکوؤں کے ہاتھوں ان کے دو محافظوں کا قتل سندھ میں جاری بدامنی کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس جرات سے آپ اور آپ کے محافظوں نے ڈاکوؤں کا مقابلہ کیا اور کچھ ڈاکو موقع پر ہلاک اور زخمی ہوئے، یہ واقعہ ڈاکوؤں کے خلاف مزاحمت کی بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث سارے مجرم بے نقاب ہو چکے ہیں، لہٰذا حکومت اور سندھ پولیس کو ان سب کے خلاف بھرپور اقدام کرنا چاہئے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے میر غالب حسین خان ڈومکی نے کہا کہ امن و امان کی ابتر صورتحال سے نظام زندگی مفلوج ہو جاتا ہے۔ بدامنی سے معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ عوام مکمل طور پر غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔